سرینگر (جموں کشمیر) : میرواعظ کشمیر مولو محمد عمر فاروق نے نواسہ رسول، جگر گوشہ بتول سیدنا امام حسین رضی اللہ عنہ اور ان کے مخلص اور فداکار رفقائے کربلا کو شاندار الفاظ میں خراج عقیدت ادا کرتے ہوئے امام عالی مقام رضی اللہ کے حق و صداقت اور مظلوموں کی حمایت کے مشن کی آبیاری پر زور دیا ہے۔ سال 2011ء کے بعد پہلی مرتبہ آستانہ عالیہ الم صاحب نرورہ، سرینگر میں عاشورہ محرم کے موقع پر میرواعظ کو عاشورہ کی مجلس میں خطاب کرنے کی اجازت دی گئی۔ نرورہ میں عظیم الشان تقریب میں دور دراز علاقوں سے آئے ہوئے ہزاروں مردو زن کے بڑے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے میرواعظ نے واقعہ کربلا اور شہادت امام عالی مقام رضی اللہ عنہ پر تفصیل سے روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ ’’دراصل واقعہ کربلا عالم بشریت کی تاریخ میں ایک ایسا المناک اور منفرد سانحہ ہے جسے کسی قیمت پر فراموش نہیں کیا جا سکتا۔‘‘
میرواعظ نے خطاب کے دوران کہا کہ ’’دراصل یزیدیت ایک منفی کردار ہے جبکہ حسینیت ایک مثبت اور سدابہار کردار کا نام ہے۔‘‘ انہوں نے کہا کہ ’’ظلم و جبر، آمریت اور تاناشاہی کے خلاف پوری استقامت کے ساتھ کھڑے رہنا ہی اصل حسینیت ہے۔‘‘ واقعہ کربلا پر روشنی ڈالتے ہوئے میرواعظ نے کہا کہ ’’امام حسین رضی اللہ عنہ نے ظالموں کے سامنے جھکنے اور گھٹنے ٹیکنے سے انکار کرتے ہوئے ایک ایسی روشن مثال قائم کی جو حق و صداقت کی خاطر جد و جہد کرنے والوں کیلئے تا صبح قیامت مشعل راہ کا کام دے گی۔‘‘ اس موقعہ پر امام عالی مقام رضی اللہ عنہ سمیت شہدائے کربلا کی شان میں اجتماعی طور پر منقبت پیش کی گئی۔
دریں اثناء، میرواعظ نے 8 محرم الحرام کے موقع پر سرینگر میں ’’عزادروں کے روایتی جلوس کے شرکاء پر مظلوم فلسطینیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی اور وہاں گزشتہ ایک سال سے معصوم بچوں، خواتین اور نہتے شہریوں اور بیماروں کے قتل عام کیخلاف صدائے احتجاج بلند کرنے پر پولیس حکام کی طرف سے کیس درج کرنے کو حد درجہ افسوسناک‘‘ قرار دیتے ہوئے کہا کہ ’’ظلم و جبر کے خلاف مذمت اور مظلوموں کی حمایت ہی حضرت حسین اور شہدائے کربلا کی عظیم قربانیوں کو حقیقی خراج عقیدت اور انکے پیغام کا خلاصہ اور اس کی روح ہے۔‘‘
یہ بھی پڑھیں: "جدھر جدھر اٹھے نظر حسین ہی حسین ہے" سرینگر میں عاشورہ کا پُرامن اختتام - Muharram Procession in Srinagar