بارہمولہ: اس دوران ڈاکٹر ریحانہ حبیب کانتھ نے کہا کہ اس پروگرام کے انعقاد کا مقصد ہماری کمپس میں ملیٹس کی کاشت سے متعلق تفصیلی معلومات کو فروغ دینا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ ہم چاہتے ہیں کہ اس کی تفصیلی جانکاری لوگوں کو ہونی چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ ملیٹس کی کاشتکاری کو فروغ دینے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ اس سے کسانوں کو فائدہ ہو سکتا ہے۔ اس کے لیے کسانوں کو تمام تر سہولیات فراہم کرنے کی کوشش کی جائے گی۔
ابتدائی مرحلے میں زرعی یونیورسٹی سے وابستہ اسٹاپ نے ملیٹس کے بارے میں طلباء کو اہم جانکاری دی اور اس بات پر زور دیا گیا کہ جیسے ہم چاول، دال، کی کاشت کرتے ہیں، اسی طرح ملیٹس کو بھی ہم اپنے کھیتوں میں استعمال کر سکتے ہیں۔
اس دوران ڈین پروفیسر ڈاکٹر ریحانہ حبیب کانتھ نے بتایا کہ یہ ایک اہم پروگرام ہے اور جب ہم ملیٹس کی بات کرتے ہیں تو سرکار کی طرف سے بہت ایسی اسکیمز ہے جس میں ہم ملیٹس اپنے کھیتوں میں اگا سکتے ہیں کیونکہ اس میں زیادہ محنت نہیں ہے۔
یہ بھی پڑھیں: اسکواسٹ وڈورا میں کسانوں کے لیے ڈرون ٹیکنالوجی
انہوں نے کہا کہ دنیا میں اس وقت گلوبل وارمنگ چل رہی ہے اور وقت کی ضرورت ہے کہ ملیٹس کو اگایا جائے تاکہ ہمارے کسانوں کو مستقل میں فائدہ مل سکے۔ انہوں نے کہا مستقبل میں اس قسم کے پروگرام جاری رہیں گے۔