جموں : جموں و کشمیر کے کٹھوعہ میں سیکورٹی فورسز اور عسکریت پسندوں کے درمیان تصادم اتوار کو دوسرے دن میں داخل ہو گیا۔ پولیس کو عسکریت پسندوں کی موجودگی کی اطلاع ملنے کے بعد 28 ستمبر کو کٹھوعہ کے منڈلی میں انکاؤنٹر کا آغاز ہوا تھا۔ اس کے بعد کٹھوعہ میں جاری محاصرے اور تلاشی آپریشن میں ایک بڑی کامیابی ملی، اتوار کو سیکورٹی فورسز نے ایک عسکریت پسندوں کو مار گرایا۔ حکام نے بتایا کہ عسکریت پسند کی لاش اتوار کی سہ پہر تحصیل بلاور کے کوگ منڈلی میں انکاؤنٹر کے مقام سے برآمد ہوئی ہے۔
دریں اثناء کوگ منڈلی میں دیگر عسکریت پسندوں کی تلاش جاری ہے۔ ہفتہ کو ایک خفیہ اطلاع کے بعد فورسز کی جانب سے بڑے پیمانہ پر تلاشی آپریشن شروع کیا گیا تھا تاہم آج یہ کاروائی دوسرے دن میں داخل ہوگئی۔ جموں زون کے ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل آف پولیس آنند جین نے بتایا کہ تین سے چار غیر ملکی عسکریت پسندوں کی موجودگی کی اطلاع کے بعد ہفتہ کو گاؤں میں تلاشی مہم شروع کی گئی تھی۔
یہ بھی پڑھیں: کٹھوعہ میں عسکریت پسندوں کے ساتھ تصادم میں پولیس اہلکار ہلاک - Gunfight in border district Kathua
ہفتہ کے روز انکاونٹر میں جموں و کشمیر پولیس کے ایک ہیڈ کانسٹیبل کی موت ہوگئی جبکہ دو اہلکار زخمی ہوئے۔ تصادم کے مقام کے قریب میڈیا سے بات کرتے ہوئے جین نے کہا کہ علاقے میں عسکریت پسندوں کی موجودگی کے بارے میں اطلاع ملی تھی اور اس کے بعد ایک آپریشن شروع کیا گیا، جس کے نتیجے میں فائرنگ کا تبادلہ ہوا۔