سری نگر: جمعرات کو لائن آف کنٹرول (ایل او سی) کے ساتھ گلمرگ کے بوٹاپتھر کے ناگین علاقے کے قریب نامعلوم عسکریت پسندوں نے فوج کی گاڑی پر حملہ کیا جس میں کم از کم چار فوجی زخمی ہو گئے۔ جبکہ دو شہری پورٹل کی موت ہوئی ہے۔ دوسری جانب خبر رساں ادارے پی ٹی آئی کے مطابق حملے میں 2 پورٹر ہلاک جبکہ چار فوجی زخمی ہیں۔
VIDEO | Jammu and Kashmir: Visuals from Baramulla district's Gulmarg where a porter was killed and five others, including three soldiers, were injured in a terror attack earlier today.#JammuKashmir
— Press Trust of India (@PTI_News) October 24, 2024
(Source: Third Party)
(Full video available on PTI Videos -… pic.twitter.com/mh36tBr7Jp
پولیس حکام نے کہا، "18 راشٹریہ رائفلز (RR) کی گاڑی کو بوٹاپتھر سے آتے ہوئے نشانہ بنایا گیا تھا۔ اس حملے میں فوجیوں کے ساتھ سفر کرنے والے دو پورٹر شدید طور پر زخمی ہوا تھا۔ یہ حملہ ایک فوجی آپریشن تھا کیونکہ یہ ایل او سی سے متصل تھا۔" ایک ایسے علاقے میں جس کی موجودگی کے بارے میں جانا جاتا ہے۔"
اس دوران سیکورٹی فورسز نے حملہ کا فوری جواب دیتے ہوئے حملہ آوروں کی تلاش کے لیے سرچ آپریشن شروع کیا۔
Terrorist attack on an Army vehicle which was part of a convoy in J&K's Baramulla in which a civilian porter has been killed. Four soldiers have also been injured in the attack. More details awaited: Army Officials pic.twitter.com/WCI5pCa2RS
— ANI (@ANI) October 24, 2024
بارہمولہ پولیس نے ایک بیان میں کہا کہ عسکریت پسندوں اور سیکورٹی فورسز کے درمیان فائرنگ کے تبادلے کی تصدیق ہوگئی ہے۔
پولیس نے کہا، "ناگن پوسٹ کے قریب بارہمولہ ضلع کے بوٹا پاتھر سیکٹر میں سیکورٹی فورسز اور عسکریت پسندوں کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ ہوا۔ مزید معلومات حقائق کی تصدیق کے بعد شیئر کی جائیں گی۔"
وزیراعلی عمر عبداللہ کا رد عمل
Very unfortunate news about the attack on the army vehicles in the Boota Pathri area of North Kashmir which has resulted in some casualties & injuries. This recent spate of attacks in Kashmir is a matter of serious concern. I condemn this attack is the strongest possible terms &…
— Omar Abdullah (@OmarAbdullah) October 24, 2024
وزیراعلی عمر عبداللہ نے کہا کہ شمالی کشمیر کے بوٹا پاتھری علاقے میں فوج کی گاڑیوں پر حملے کی خبر انتہائی افسوسناک ہے جس کے نتیجے میں کچھ افراد ہلاک اور زخمی ہوئے ہیں۔ کشمیر میں حالیہ حملوں کا یہ سلسلہ انتہائی تشویشناک ہے۔ میں اس حملے کی شدید مذمت کرتا ہوں اور ہلاک ہونے والوں کے لواحقین سے تعزیت کا اظہار کرتا ہوں۔ میں یہ بھی دعا کرتا ہوں کہ زخمی مکمل اور جلد صحت یاب ہوں۔
بارہمولہ حملے پر محبوبہ مفتی کا ردعمل
Shocked & deeply saddened by the militant attack on an army convoy in Baramulla in which a civilian porter has been killed. Condemn it unequivocally & pray for the swift recovery of the injured soldiers.
— Mehbooba Mufti (@MehboobaMufti) October 24, 2024
محبوبہ مفتی نے کہا کہ بارہمولہ میں فوج کے قافلے پر عسکریت پسندوں کے حملے سے صدمہ اور گہرا دکھ ہوا ہے جس میں دو پورٹر مارا گیا ہے۔ میں حملے کی شدید مذمت کرتی ہوں اور زخمی فوجیوں کی جلد صحت یابی کی دعا کرتی ہوں۔
واضح رہے کہ گلمرگ میں یہ حملہ جموں و کشمیر کے پلوامہ ضلع میں ایک مزدور کی پراسرار طور پر زخمی حالت میں پائے جانے کے چند گھنٹے بعد ہوا ہے۔ پلوامہ کے ترال علاقے میں اتر پردیش کا رہنے والا ایک مزدور پریتم سنگھ زخمی ہوا، حالانکہ پولیس نے اس بات کی تصدیق نہیں کی کہ آیا یہ واقعہ عسکریت پسندی سے متعلق تھا۔
یہ حملہ زیڈ مورہ ٹنل ورکرز کے ہاؤسنگ کیمپ پر عسکریت پسند حملے میں چھ تعمیراتی مزدور اور ایک ڈاکٹر کی ہلاکت کے تین دن بعد ہوا ہے۔ یہ کارکن خطے میں اہم بنیادی ڈھانچے کی تعمیر کے منصوبے کا حصہ تھے۔
اس حملے کے بعد، سیکورٹی فورسز نے ایک نئے تشکیل پانے والے عسکریت پسند گروپ تحریک لبیک یا مسلم کو ختم کرنے کے لیے کئی اضلاع میں چھاپے مارے۔ حکام کا کہنا ہے کہ اس گروپ کا تعلق حالیہ تشدد سے تھا۔