بڈگام: وسطی کشمیر کے بڈگام ضلع میں مشتبہ عسکریت پسندوں نے دو غیر مقامی شہریوں پر گولیاں چلائیں جس کے نتیجے میں دونوں زخمی ہو گئے۔ زخمیوں کو فوری طور پر سب ضلع اسپتال ماگام پہنچایا گیا جہاں ان کا علاج و معالجہ کیا جا رہا ہے۔ ادھر، سیکورٹی ایجنسیز نے علاقے کو محاصرے میں لے لیا اور حملہ آوروں کی تلاش شروع کر دی گئی ہے۔
پولیس کے ایک اعلیٰ افسر نے بتایا کہ بڈگام کے مازہامہ علاقے میں جمعہ کی شام نامعلوم مسلح افراد نے ریاست اترپردیش سے تعلق رکھنے والے دو افراد پر گولیاں چلائیں جس کے نتیجے میں وہ زخمی ہو گئے۔ زخمی ہونے والوں کی شناخت محمد عثمان ملک ولد ذلفان ملک عمر 20 سال اور محمد سفیان ولد محمد انعام عمر 25 سال ساکنان سہارن پور اتر پردیش کے طور پر ہوئی ہے۔ جو یہاں ’’جل جیون مشن‘‘ پروجیکٹ پر کام کر رہے تھے۔
Two non-local persons shot at by militants in Jammu and Kashmir's Budgam district, say officials
— Press Trust of India (@PTI_News) November 1, 2024
زخمیوں کو فوری طور پر سب ڈسٹرکٹ اسپتال ماگام منتقل کیا گیا اور بعد میں انہیں جے وی سی اسپتال سرینگر ریفر کیا گیا۔ طبی ذرائع کے مطابق دونوں مزدوروں کی حالت مستحکم ہے۔ حملہ آوروں کی گرفتاری کے لیے فورسز نے پورے علاقے کا محاصرہ کر لیا ہے اور مزید تحقیقات جاری ہیں۔
جے کے پی سی سی چیف نے غیر مقامی لوگوں پر حملے کی شدید مذمت کی:
جموں کشمیر کے پردیش کانگریس کمیٹی کے سربراہ طارق حمید قرہ نے جمعہ کے روز بڈگام ضلع کے ماگام کے علاقے مزامہ میں عسکریت پسندوں کے ذریعہ دو غیر مقامی لوگوں پر حملے کی سخت مذمت کی۔ قرہ نے اس واقع کو انتہائی افسوس ناک اور انتہائی قابل مذمت قرار دیتے ہوئے حکومت پر زور دیا کہ وہ ایسے غیر انسانی، شرمناک اور بزدلانہ کارروائیوں کو روکنے کے لیے موثر اقدامات کرے۔ جے کے پی سی سی چیف نے زخمیوں کی جلد صحت یابی کی دعا کی۔
Jammu & Kashmir | Terrorists fired upon two non-locals in Mazhama, in the Magam area of Budgam district. The injured were immediately shifted to a nearby hospital for treatment, where their condition is said to be stable. The whole area was cordoned off by the security forces to…
— ANI (@ANI) November 1, 2024
واضح رہے کہ گزشتہ ہفتوں کے دوران غیر مقامی باشندوں پر کئی حملے ہوئے۔ اکتوبر ماہ میں وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع میں زیڑ موڑ ٹنل پر کام کر رہے غیر مقامی مزدوروں پر عسکریت پسندوں نے گولیاں چلائیں جس کے نتیجے میں چھ مزدور ہلاک ہو گئے، حملہ ایک مقامی ڈاکٹر بھی ہلاک ہو گیا جبکہ پانچ دیگر زخمی ہو گئے۔