ETV Bharat / jammu-and-kashmir

جے کے پی ایس آئی بھرتی عمل میں تاخیر، محبوبہ نے کیا تشویش کا اظہار - Mehbooba Mufti

Mehbooba Mufti Concern Over Delay in JKPSI and JE Recruitment محبوبہ مفتی نے جموں و کشمیر میں جے کے پی ایس آئی اور جے ای بھرتی عمل میں تاخیر پر نہ صرف تشویش کا اظہار کیا ہے بلکہ ایل جی منوج سنہا سے اس بارے میں فوری مداخلت کی بھی اپیل کی ہے۔

Mehbooba Expresses Concern Over Delay in JKPSI and JE Recruitment Process
Mehbooba Expresses Concern Over Delay in JKPSI and JE Recruitment Process
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Mar 19, 2024, 3:11 PM IST

سرینگر (جموں و کشمیر): جموں و کشمیر کی سابق وزیر اعلیٰ اور پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی) کی سربراہ محبوبہ مفتی نے جموں و کشمیر پولیس سب انسپکٹر (جے کے پی ایس آئی) اور جونیئر انجینئر (جے ای) کے عہدوں پر بھرتی کے عمل سے متعلق مسائل کو حل کرنے میں طویل تاخیر پر اپنی مایوسی کا اظہار کیا۔ اپنے ٹویٹ میں محبوبہ نے بھرتی کے عمل کی تحقیقات کرنے والی آر کے گوئل کی سربراہی میں کمیٹی کی طرف سے پیش کی گئی رپورٹ کے حوالے سے عدم فعالیت پر تشویش کا اظہار کیا۔

محبوبہ نے سماجہ رابطہ گاہ ایکس پر کہا: ’’جے کے پی ایس آئیJKPSA اور جے ایJE کی بھرتی سے متعلق جے کے ایس ایس بیJKPSB کے کردار اور بلیک لسٹڈ(ایپٹیک) اے پی ٹی ای سی ایچ APTECHکے بارے میں آر کے گوئل کی سربراہی میں کمیٹی کی طرف سے پیش کی گئی رپورٹ کے باوجود ابھی تک کوئی کارروائی نہیں کی گئی ہے۔ اس تاخیر سے امیدواروں کو گہری تکلیف اور شدید پریشانی ہو رہی ہے۔ ایل جی منوج سنہا سے مداخلت کی درخواست ہے۔‘‘

محبوبہ مفتی کا یہ پوسٹ بھرتی کے عمل میں جموں و کشمیر سروسز سلیکشن بورڈ (جے کے ایس ایس بی) اور بلیک لسٹڈ ایجنسی، ایپٹیک کے کردار پر روشنی ڈالتا ہے۔ انتخاب کے عمل میں ایپٹیک کی شمولیت تنازعہ کا موضوع رہا ہے جس کی وجہ سے احتجاج ہوا اور 14 مارچ 2023 کو جے کے ایس ایس بی کا امتحان ہی معطل کر دیا گیا تھا۔

امتحانات ملتوی کرنے کا فیصلہ بھرتی کے عمل میں شفافیت کے حوالے سے ملازمت کے خواہشمند افراد اور مختلف سیاسی جماعتوں کی طرف سے بڑے پیمانے پر اٹھائے گئے خدشات کی وجہ سے ہوا۔ لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے احتجاج کے جواب میں جموں میں نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے شفافیت اور میرٹ پر مبنی بھرتی کے لیے انتظامیہ کے عزم کا اعادہ کیا تھا۔ سنہا نے یقین دلایا تھا کہ امتحانات تب ہی آگے بڑھیں گے جب اس عمل میں مکمل یقین اور اعتماد ہو۔

کمیٹی کے نتائج پر کارروائی کرنے میں تاخیر نے امیدواروں کی پریشانی اور تکلیف کو بڑھا دیا ہے جیسا کہ محبوبہ کے ایکس پوسٹ میں اس پر روشنی ڈالی گئی ہے۔ اور انہوں نے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا سے مداخلت کرنے اور معاملے کے حل میں سرعت لانے کی اپیل کی ہے۔

بھرتی کے اس عمل نے بڑے پیمانے پر اپنی جانب توجہ مبذول کرائی ہے، اسٹیک ہولڈرز نے انتظامیہ کو شفافیت کو ترجیح دینے اور جموں و کشمیر میں ملازمت کے خواہشمند افراد کے خدشات کو دور کرنے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔ جموں و کشمیر نیشنل کانفرنس (جے کے این سی) سی پی آئی (ایم)، کانگریس اور اپنی پارٹی جیسی سیاسی جماعتوں نے اس تاخیر کی مذمت کرنے اور بھرتی کے عمل میں اعتماد بحال کرنے کے لیے فوری کارروائی کی وکالت کرنے میں مفتی کے ساتھ شمولیت اختیار کی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: Recruitment Scam پرائمری ایجوکیشن بورڈ کے صدر گوتم پال کو پیشگی ضمانت دینے سے سپریم کورٹ کا انکار

سرینگر (جموں و کشمیر): جموں و کشمیر کی سابق وزیر اعلیٰ اور پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی) کی سربراہ محبوبہ مفتی نے جموں و کشمیر پولیس سب انسپکٹر (جے کے پی ایس آئی) اور جونیئر انجینئر (جے ای) کے عہدوں پر بھرتی کے عمل سے متعلق مسائل کو حل کرنے میں طویل تاخیر پر اپنی مایوسی کا اظہار کیا۔ اپنے ٹویٹ میں محبوبہ نے بھرتی کے عمل کی تحقیقات کرنے والی آر کے گوئل کی سربراہی میں کمیٹی کی طرف سے پیش کی گئی رپورٹ کے حوالے سے عدم فعالیت پر تشویش کا اظہار کیا۔

محبوبہ نے سماجہ رابطہ گاہ ایکس پر کہا: ’’جے کے پی ایس آئیJKPSA اور جے ایJE کی بھرتی سے متعلق جے کے ایس ایس بیJKPSB کے کردار اور بلیک لسٹڈ(ایپٹیک) اے پی ٹی ای سی ایچ APTECHکے بارے میں آر کے گوئل کی سربراہی میں کمیٹی کی طرف سے پیش کی گئی رپورٹ کے باوجود ابھی تک کوئی کارروائی نہیں کی گئی ہے۔ اس تاخیر سے امیدواروں کو گہری تکلیف اور شدید پریشانی ہو رہی ہے۔ ایل جی منوج سنہا سے مداخلت کی درخواست ہے۔‘‘

محبوبہ مفتی کا یہ پوسٹ بھرتی کے عمل میں جموں و کشمیر سروسز سلیکشن بورڈ (جے کے ایس ایس بی) اور بلیک لسٹڈ ایجنسی، ایپٹیک کے کردار پر روشنی ڈالتا ہے۔ انتخاب کے عمل میں ایپٹیک کی شمولیت تنازعہ کا موضوع رہا ہے جس کی وجہ سے احتجاج ہوا اور 14 مارچ 2023 کو جے کے ایس ایس بی کا امتحان ہی معطل کر دیا گیا تھا۔

امتحانات ملتوی کرنے کا فیصلہ بھرتی کے عمل میں شفافیت کے حوالے سے ملازمت کے خواہشمند افراد اور مختلف سیاسی جماعتوں کی طرف سے بڑے پیمانے پر اٹھائے گئے خدشات کی وجہ سے ہوا۔ لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے احتجاج کے جواب میں جموں میں نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے شفافیت اور میرٹ پر مبنی بھرتی کے لیے انتظامیہ کے عزم کا اعادہ کیا تھا۔ سنہا نے یقین دلایا تھا کہ امتحانات تب ہی آگے بڑھیں گے جب اس عمل میں مکمل یقین اور اعتماد ہو۔

کمیٹی کے نتائج پر کارروائی کرنے میں تاخیر نے امیدواروں کی پریشانی اور تکلیف کو بڑھا دیا ہے جیسا کہ محبوبہ کے ایکس پوسٹ میں اس پر روشنی ڈالی گئی ہے۔ اور انہوں نے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا سے مداخلت کرنے اور معاملے کے حل میں سرعت لانے کی اپیل کی ہے۔

بھرتی کے اس عمل نے بڑے پیمانے پر اپنی جانب توجہ مبذول کرائی ہے، اسٹیک ہولڈرز نے انتظامیہ کو شفافیت کو ترجیح دینے اور جموں و کشمیر میں ملازمت کے خواہشمند افراد کے خدشات کو دور کرنے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔ جموں و کشمیر نیشنل کانفرنس (جے کے این سی) سی پی آئی (ایم)، کانگریس اور اپنی پارٹی جیسی سیاسی جماعتوں نے اس تاخیر کی مذمت کرنے اور بھرتی کے عمل میں اعتماد بحال کرنے کے لیے فوری کارروائی کی وکالت کرنے میں مفتی کے ساتھ شمولیت اختیار کی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: Recruitment Scam پرائمری ایجوکیشن بورڈ کے صدر گوتم پال کو پیشگی ضمانت دینے سے سپریم کورٹ کا انکار

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.