ترال:نہیں اقبال ناامید اس کشت ویران سے
زرا نم ہو تو یہ مٹی بہت زرخیز ہے ساقی
علامہ اقبال رحمتہ علیہ کے شعر کو جنوبی کشمیر کے ترال سے تعلق رکھنے والے جازب جاوید نے سچ کر کے دکھایا ہے۔ گزشتہ روز نیٹ کے نتائج کا اعلان کیا گیا۔ علم وادب کے لیے مہشور سرزمین ترال میں تقریبا دو درجن امیدواروں نے نیٹ کا امتحان پاس کر کے نہ صرف ترال بلکہ پوری وادی کا نام ملکی سطح پر روشن کیا۔
ان امیدواروں میں رٹھسونہ نامی گاوں سے تعلق رکھنے والے جازب جاوید جازب جاوید ایک غیر معمولی صلاحیت کے مالک ہیں جس نے پہلے ہی قرآن پاک کو حفظ کر نے کے ساتھ ستاھ نیٹ کے امتحان میں شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔اس کی وجہ سے پورے گھر میں گویا عید سے قبل عید کا سماں بندھ گیا۔ عزیر واقارب جوق در جوق مبارکبادی دینے کے لیے آرہے ہیں۔
جازب کو پہلی ہی مرتبہ نیٹ کوالیفائی کرنے پر مبارکباد پیش کرتے ہیں گھر میں خوشی کا یہ عالم ہے کہ جازب کی ماں نے جونہی ای ٹی وی بھارت کے ساتھ اپنے تاثرات بیان کرنا چاہیے لیکن خوشی کے آنسو نے ایسا کرنے نہیں دیا۔ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے جازب جاوید نے بتایا کہ ڈاکٹر بننے کا خواب بچپن میں نہیں دیکھا تھا تاہم میٹرک میں جب میں نے پانچ سو میں سے پانچ سو نمبرات حاصل کیے تو گھر میں یہ فیصلہ ہوا کہ مجھے میڈیکل فیلڈ میں جانا چاہیے ۔
انہوںنے کہا کہ میں نے ارادہ کیا اور پھر بارہویں کا امتحان پاس کرنے کے ساتھ ہی نیٹ کی تیاری کر کے اللہ پاک کے فضل سے کامیابی حاصل کرلی ۔جازب کے مطابق نیٹ کا امتحان پاس کرنا اگرچہ ناممکن نہیں ہے لیکن مشکل ضرور ہے کیونکہ قومی سطح کے اس مقابلے میں امیدوار بڑی تعداد میں فارم بھرتے ہیں
یہ بھی پڑھیں:مونسپل کونسل شوپیان کا سالڈ ویسٹ مینجمنٹ شعور بیداری پروگرام
ان کے مطابق وہ چھ سے آٹھ گھنٹے تک پڑھائی کرتے تھے تاہم۔امتحان نزدیک آنے پر وہ چودہ سے سولہ گھنٹے پڑھائی میں گزارتے تھے۔انہوں نے مزید بتایا کہ اس نے نویں جماعت میں ہی قرآن پاک حفظ کیا تھا اور قرآن پاک کی تعلیمات نے انھیں بڑی حد تک حوصلہ بخشا ہے ۔وہی جازب کے ایک رشتہ دار بشیر احمد نے بتایا کہ جازب بچپن سے ہی ہونہار تھا اور تخلیقی صلاحیتوں کا مالک تھا اور آج اللہ تعالی کے فضل سے پورے کنبے کا خواب شرمندہ تعبیر ہوا ہے