کولگام: جنوبی کشمیر کے کولگام ضلع میں حزب المجاہدین کے ایک عسکریت پسند یاسر بھٹ کے اپنے گھر سے لاپتہ ہونے کے بعد جموں و کشمیر میں ہائی الرٹ جاری کر دیا گیا ہے۔ عسکریت پسند یاسر نے مارچ 2019 میں جموں کے بس اسٹینڈ پر گرینیڈ حملہ کیا تھا، جس کے نتیجے میں دو شہری ہلاک اور 32 دیگر زخمی ہوگئے تھے۔
پولیس اہلکاروں نے یاسر بھٹ کو تلاش کرنے کی کوشش میں جموں بھر میں اُس کے پوسٹر چسپاں کیے ہیں۔ جموں بس اسٹینڈ پر 2019 مارچ مہینے میں گرنیڈ سے حملہ ہوا تھا اس حملے میں اننت ناگ ضلع کے متان گاؤں کے رہائشی 32 سالہ محمد ریاض اور اتراکھنڈ کا ایک نوجوان محمد شارق ہلاک ہو گیا تھا۔
گرینیڈ حملے کے چند گھنٹوں کے اندر، پولیس نے یاسر جاوید بھٹ کو گرفتار کر لیا تھا۔ اس دوران تحقیقات سے معلوم ہوا تھا کہ عسکریت پسند تنظیم حزب المجاہدین نے یہ حملہ کرنے کا کام یاسر بھٹ کو سونپا تھا۔
یاسر بھٹ کو حملے کے وقت اس کی نابالغ حیثیت کی وجہ سے ضمانت دیدی گئی تھی۔ اس کی حالیہ گمشدگی کے بعد ہائی الرٹ جاری کیا گیا ہے، جس کے ساتھ ہی سکیورٹی فورسز نے اسے تلاش کرنے اور کسی بھی ممکنہ خطرات کو روکنے کے لیے اپنی کوششیں تیز کر دی ہیں۔