سرینگر (نیوز ڈیسک) : جموں کشمیر میں جاری اسمبلی انتخابات کے دوران جنوبی کشمیر سمیت خطہ پیر پنچال کے مختلف پولنگ مراکز پر آج ووٹروں کا خاصہ جوش و خروش دیکھنے کو ملا۔ خاص طور پر خواتین ووٹروں کی بڑی تعداد صبح سویرے ہی پولنگ اسٹیشنز کے باہر قطاروں میں نظر آئی، جو اپنا ووٹ ڈالنے کے لیے بے تاب دکھائی دے رہی تھیں۔
پیر پنچال کے ڈوڈہ، رام بن اور کشتواڑ اضلاع سمیت جنوبی کشمیر کے شوپیاں، پلوامہ، کولگام اور اننت ناگ اضلاع کے دیہی علاقوں میں کئی پولنگ مراکز کے باہر خواتین کی لمبی قطاریں دیکھنے کو ملیں۔ خواتین ووٹروں کا کہنا ہے کہ وہ اپنے اور اپنے بچوں کے بہتر مستقبل کے لیے ووٹ ڈالنے آئی ہیں اور وہ چاہتی ہیں تاکہ خطے میں امن اور ترقی کو یقینی بنایا جا سکے اور لوگوں کو اپنے نمائندے منتخب کرنے کا موقع ملے جو ان کے مسائل کا ازالہ کر سکیں۔
پولنگ مراکز پر سیکورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں جس سے ووٹنگ کا عمل پر امن طریقے سے جاری رہا۔ مختلف علاقوں میں سیاسی جماعتوں کے امیدوار بھی ووٹرز کو اپنی حمایت میں رائے دہی کرنے کی اپیل کر رہے ہیں، جبکہ عوام کی شرکت کو جمہوری عمل کے لیے مثبت اشارہ قرار دیا جا رہا ہے۔ یاد رہے کہ گزشتہ دنوں کشمیر کے کئی علاقوں میں اسمبلی انتخابات کے حوالے سے سیاسی سرگرمیاں زوروں پر ہیں، جہاں جماعت اسلامی کے حمایت یافتہ امیدواروں کی شرکت اور دیگر سیاسی جماعتوں کے درمیان سخت مقابلہ جاری ہے۔ سیاسی رہنماؤں سمیت امیدوار نہ صرف ووٹروں کو اپنی جانب لبھانے کی کوششیں کر رہے ہیں بلکہ اپنے مد مقابل امیدواروں، سیاسی جماعتوں کی بھی تنقید کر رہے ہیں۔
واضح رہے کہ جموں کشمیر میں آج 18ستمبر کو پہلے مرحلے کے تحت اسمبلی انتخابات منعقد ہو رہے ہیں جس میں جنوبی کشمیر اور خطہ پیر پنچال کے علاقوں میں ووٹنگ ہوئی۔ 25ستمبر کو دوسرے جبکہ یکم اکتوبر کو تیسرے اور آخری مرحلے کے تحت ووٹنگ ہوگی۔
یہ بھی پڑھیں: ہم مرکزی سرکار کی غلط پالیسیوں کے خلاف ووٹ ڈالنے آئے ہیں: ووٹرز کے تاثرات - JAMMU KASHMIR ASSEMBLY ELECTION