ETV Bharat / jammu-and-kashmir

ہندوستانی فوج کا عسکریت پسندوں کو منہ توڑ جواب - KATHUA ATTACK

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Jul 11, 2024, 11:43 AM IST

جموں خطہ کے کٹھوعہ ضلع ہیڈکوارٹر سے تقریباً 150 کلومیٹر دور بدنوٹا گاؤں کے نزدیک مچیڈی- کنڈلی- ملہار پہاڑی سڑک پر عسکریت پسندوں نے فوج کی دو گاڑیوں پر فائرنگ کی جس میں پانچ فوجی ہلاک ہوگئے تاہم فوجیوں نے فائرنگ کا منہ توڑ جواب دیا۔(File Photo: ETV Bharat Urdu)

ہندوستانی فوج کا عسکریت پسندوں کو منہ توڑ جواب
ہندوستانی فوج کا عسکریت پسندوں کو منہ توڑ جواب ((File Photo: ETV Bharat Urdu))

جموں: مرکز کے زیر انتظام ہوٹی جموں و کشمیر کے کٹھوعہ ضلع میں عسکریت پسندوں کے حملے کے تین دن بعد فوجی حکام نے اس واقعہ کی جانکاری دی۔ اس حملے میں پانچ فوجی ہلاک اور پانچ زخمی ہوئے۔ حکام نے بتایا کہ 22 گڑھوال رجمنٹ کے جوان اس وقت حیران رہ گئے جب بھاری ہتھیاروں سے لیس عسکریت پسندوں نے ان کے قافلے پر گھات لگا کر حملہ کیا، لیکن انہوں نے فوری طور پر جوابی کارروائی کی۔ جوانوں نے اپنے زخمی ساتھیوں کی حفاظت کے لیے 5,100 سے زیادہ گولیاں چلائیں اور عسکریت پسندوں کو کٹھوعہ کی پہاڑیوں میں بھاگنے پر مجبور کیا۔ کمک پہنچنے سے پہلے دو گھنٹے سے زائد وقت تک مسلسل فائرنگ جاری رہی۔

جموں خطہ کے کٹھوعہ ضلع ہیڈکوارٹر سے تقریباً 150 کلومیٹر دور بدنوٹا گاؤں کے نزدیک مچیڈی- کنڈلی- ملہار پہاڑی سڑک پر عسکریت پسندوں نے فوج کی دو گاڑیوں پر فائرنگ کی۔ فوجیوں نے شدید فائرنگ کا منہ توڑ جواب دیا۔

اہلکار جائے وقوع پر موجود شواہد کی جانچ کر رہے ہیں جن میں خون سے داغے ہوئے ہیلمٹ، گولیوں کے چھلکے اور ٹوٹی ونڈ اسکرین والی گاڑیاں اور ٹائر پنکچر ہیں۔ اس کے علاوہ زخمی فوجیوں سے بات کر کے وہ یہ سمجھنے کی کوشش کر رہے ہیں کہ 8 جولائی کی دوپہر کو کس قسم کا واقعہ پیش آیا۔

ایک اہلکار نے بتایا کہ یہ خیال کیا جاتا ہے کہ عسکریت پسند تین افراد کے گروپ میں تھے اور انہوں نے دو مختلف مقامات پر گھات لگا کر گاڑیوں اور فوج کے اہلکاروں کو نشانہ بنایا۔حملہ دوپہر تقریباً ساڑھے تین بجے شروع ہوا۔ سخت جسمانی اور ذہنی چیلنجوں کا سامنا کرنے کے باوجود، ہندوستانی فوج کی گڑھوال رجمنٹ کے سپاہیوں نے عسکریت پسندوں پر 5,189 راؤنڈ فائر کیے، جس سے وہ موقع سے فرار ہونے پر مجبور ہوئے۔ زخمی فوجی پٹھانکوٹ کے آرمی اسپتال میں زیر علاج ہیں۔ ان میں رائفل مین کارتک سنگھ بھی شامل ہیں۔

عسکریت پسندوں کی جانب سے داغے گئے دستی بم سے ان کا دایاں ہاتھ کئی جگہوں سے پھٹ گیا لیکن اس نے ہمت نہیں ہاری اور بائیں ہاتھ سے فائرنگ جاری رکھی یہاں تک کہ اس کا ہتھیار جام ہوگیا۔ایک افسر نے کہاکہ سنگین زخموں کے باوجود، سپاہیوں نے اپنی ڈیوٹی کے لیے غیر متزلزل بہادری کا مظاہرہ کیا۔

یہ بھی پڑھیں: کٹھوعہ حملہ: پوچھ گچھ کے لیے متعدد لوگ حراست میں لیے گئے، سرچ آپریشن جاری

انہوں نے کہ کہ مستقبل اور مسلسل جوابی فائرنگ سے عسکریت پسندوں میں خوف و ہراس پھیل گیا اور انہیں پیچھے ہٹنے پر مجبور کیا گیا، اور علاقے کو محفوظ بنانے کے لیے اضافی فورسز کی ضرورت تھی۔ہلاک ہونے والوں میں اتراکھنڈ کے نائب صوبیدار آنند سنگھ، حوالدار کمل سنگھ، نائیک ونود سنگھ، رائفل مین انوج نیگی اور رائفل مین آدرش نیگی شامل ہیں۔ فوجیوں کی قیادت جونیئر کمیشنڈ آفیسر نائب صوبیدار آنند سنگھ کر رہے تھے۔

جموں: مرکز کے زیر انتظام ہوٹی جموں و کشمیر کے کٹھوعہ ضلع میں عسکریت پسندوں کے حملے کے تین دن بعد فوجی حکام نے اس واقعہ کی جانکاری دی۔ اس حملے میں پانچ فوجی ہلاک اور پانچ زخمی ہوئے۔ حکام نے بتایا کہ 22 گڑھوال رجمنٹ کے جوان اس وقت حیران رہ گئے جب بھاری ہتھیاروں سے لیس عسکریت پسندوں نے ان کے قافلے پر گھات لگا کر حملہ کیا، لیکن انہوں نے فوری طور پر جوابی کارروائی کی۔ جوانوں نے اپنے زخمی ساتھیوں کی حفاظت کے لیے 5,100 سے زیادہ گولیاں چلائیں اور عسکریت پسندوں کو کٹھوعہ کی پہاڑیوں میں بھاگنے پر مجبور کیا۔ کمک پہنچنے سے پہلے دو گھنٹے سے زائد وقت تک مسلسل فائرنگ جاری رہی۔

جموں خطہ کے کٹھوعہ ضلع ہیڈکوارٹر سے تقریباً 150 کلومیٹر دور بدنوٹا گاؤں کے نزدیک مچیڈی- کنڈلی- ملہار پہاڑی سڑک پر عسکریت پسندوں نے فوج کی دو گاڑیوں پر فائرنگ کی۔ فوجیوں نے شدید فائرنگ کا منہ توڑ جواب دیا۔

اہلکار جائے وقوع پر موجود شواہد کی جانچ کر رہے ہیں جن میں خون سے داغے ہوئے ہیلمٹ، گولیوں کے چھلکے اور ٹوٹی ونڈ اسکرین والی گاڑیاں اور ٹائر پنکچر ہیں۔ اس کے علاوہ زخمی فوجیوں سے بات کر کے وہ یہ سمجھنے کی کوشش کر رہے ہیں کہ 8 جولائی کی دوپہر کو کس قسم کا واقعہ پیش آیا۔

ایک اہلکار نے بتایا کہ یہ خیال کیا جاتا ہے کہ عسکریت پسند تین افراد کے گروپ میں تھے اور انہوں نے دو مختلف مقامات پر گھات لگا کر گاڑیوں اور فوج کے اہلکاروں کو نشانہ بنایا۔حملہ دوپہر تقریباً ساڑھے تین بجے شروع ہوا۔ سخت جسمانی اور ذہنی چیلنجوں کا سامنا کرنے کے باوجود، ہندوستانی فوج کی گڑھوال رجمنٹ کے سپاہیوں نے عسکریت پسندوں پر 5,189 راؤنڈ فائر کیے، جس سے وہ موقع سے فرار ہونے پر مجبور ہوئے۔ زخمی فوجی پٹھانکوٹ کے آرمی اسپتال میں زیر علاج ہیں۔ ان میں رائفل مین کارتک سنگھ بھی شامل ہیں۔

عسکریت پسندوں کی جانب سے داغے گئے دستی بم سے ان کا دایاں ہاتھ کئی جگہوں سے پھٹ گیا لیکن اس نے ہمت نہیں ہاری اور بائیں ہاتھ سے فائرنگ جاری رکھی یہاں تک کہ اس کا ہتھیار جام ہوگیا۔ایک افسر نے کہاکہ سنگین زخموں کے باوجود، سپاہیوں نے اپنی ڈیوٹی کے لیے غیر متزلزل بہادری کا مظاہرہ کیا۔

یہ بھی پڑھیں: کٹھوعہ حملہ: پوچھ گچھ کے لیے متعدد لوگ حراست میں لیے گئے، سرچ آپریشن جاری

انہوں نے کہ کہ مستقبل اور مسلسل جوابی فائرنگ سے عسکریت پسندوں میں خوف و ہراس پھیل گیا اور انہیں پیچھے ہٹنے پر مجبور کیا گیا، اور علاقے کو محفوظ بنانے کے لیے اضافی فورسز کی ضرورت تھی۔ہلاک ہونے والوں میں اتراکھنڈ کے نائب صوبیدار آنند سنگھ، حوالدار کمل سنگھ، نائیک ونود سنگھ، رائفل مین انوج نیگی اور رائفل مین آدرش نیگی شامل ہیں۔ فوجیوں کی قیادت جونیئر کمیشنڈ آفیسر نائب صوبیدار آنند سنگھ کر رہے تھے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.