اننت ناگ: جنوبی کشمیر کے ضلع اننت ناگ میں کھرم اشدر نامی ایک دور افتادہ علاقے کے رہائشیوں کو راشن کی فراہمی میں سنگین مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے، جس کے سبب ان کی روزمرہ کی زندگی متاثر ہو رہی ہے۔ مقامی باشندوں کے مطابق انہیں اشیائے خورد و نوش حاصل کرنے کے لیے تقریباً 15 کلومیٹر کا پیدل سفر طے کرنا پڑتا ہے۔ اکثر انہیں یہ بھی نہیں پتہ چلتا کہ راشن اسٹور پر ضروری اشیاء موجود ہیں بھی یا نہیں، جس کی وجہ سے بعض اوقات ان کی گھنٹوں کی محنت و مشقت ضائع ہو جاتی ہے۔
لوگوں کے مطابق علاقے سے گزرنے والی سڑک پر گاڑیوں کی عدم دستیابی نے اس مسئلے کو مزید پیچیدہ بنا دیا ہے۔ لوگ مجبوراً راشن کی بوریوں کو کندھوں پر اٹھانے پر مجبور ہو جاتے ہیں، جو کہ ایک مشکل ترین ہونے کے ساتھ ساتھ صحت کے لیے نقصان دہ عمل ہے۔ ان حالات میں، لوگوں نے حکومت سے کئی بار درخواست کی ہے کہ ان کے علاقے میں ایک راشن اسٹور قائم کیا جائے تاکہ انہیں راشن حاصل کرنے میں آسانی ہو سکے۔
ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے مقامی لوگوں نے اس بات پر زور دیا ہے انہوں نے کئی بار اس ضمن میں درخواستیں بھی دی ہیں، لیکن حکومت کی جانب سے کوئی عملی اقدام نہیں اٹھایا گیا۔ انہوں نے حکومت سے علاقے میں راشن گھاٹ کے قیام کا مطالبہ کیا۔ اس کے ساتھ ہی یہ بھی ضروری ہے کہ حکومت بنیادی ڈھانچے کی بہتری پر توجہ دے، تاکہ لوگوں کو کم سے کم مشکلات کا سامنا کرنا پڑے۔
لوگوں نے بتایا کہ عوامی مسائل کا حل نہ صرف رہائشیوں کی زندگیوں میں بہتری لائے گا، بلکہ انہیں معاشی طور پر بھی مستحکم کرے گا۔ اگر حکومت اس اہم مسئلے پر توجہ دے کر جلد اقدامات اٹھائے گی تو مقامی آبادی کی مشکلات میں خاطر خواہ کمی آ سکتی ہے، جس سے ان کی زندگی میں سکون اور سہولت پیدا ہوگی۔
یہ بھی پڑھیں: Lack Of Ration Ghat In Gugnad کوکرناگ کے گُگناڑ میں راشن گھاٹ کا فقدان، مقامی لوگ پریشان