کٹھوعہ: جموں و کشمیر کے کٹھوعہ میں عسکریت پسندوں کے ساتھ تصادم میں زخمی سی آر پی ایف کانسٹیبل کبیر داس نے دم توڑ دیا۔ وزارت دفاع نے اہلکار کے ہلاکت کی تصدیق کی ہے۔ منگل کی رات عسکریت پسندوں نے کٹھوعہ کے ہیرا نگر کے سیدا سُکھُل گاؤں میں حملہ کیا جس کے بعد سکیورٹی فورسز کے ساتھ ان کا تصادم شروع ہو گیا۔
حملے میں سکیورٹی فورسز نے ایک عسکریت پسند کو ہلاک کردیا جب کہ پانچ فوجی زخمی بھی ہوئے۔ چھندواڑہ کے رہنے والے کبیرداس اوئیکے بھی اس انکاؤنٹر میں زخمی ہوگئے تھے جن کی علاج کے دوران موت ہو گئی۔
کبیرداس اوئیکے مدھیہ پردیش کے پُلپُل ڈوہ کے رہنے والے رہنے والے تھے۔ گاؤں والوں نے بتایا کہ کبیر داس کی شادی چار سال قبل ہوئی تھی۔ ان کے والد کا پہلے ہی انتقال ہو چکا تھا۔ گھر میں ایک بوڑھی ماں اور دو بہنیں ہیں جن کا واحد سہارا کبیر داس تھے۔ تاہم اس بارے میں کوئی اطلاع نہیں دی گئی ہے کہ ان کی میت کب گاؤں پہنچے گی۔ شہید کبیر داس نے 2011 میں سی آر پی ایف میں شمولیت اختیار کی تھی۔ ابھی ان کی عمر صرف 35 سال تھی۔
جموں پولیس کے مطابق کٹھوعہ کے گاؤں سید سُکھل میں عسکریت پسندوں نے ایک خاندان کو یرغمال بنانے کی کوشش کی جو کسی طرح سے بچ گیا۔ اطلاع ملنے کے بعد سکیورٹی فورسز نے علاقے کا محاصرہ کر کے سرچ آپریشن شروع کر دیا۔ اس عسکریت پسندوں کے ساتھ ہوئے تصادم میں کبیرداس اوئیکے سمیت پانچ جوان زخمی ہو گئے۔ بعد ازاں اوئیکے علاج کے دوران ہی فوت ہوگئے۔
یہ بھی پڑھیں: کٹھوعہ کے بعد ڈوڈہ میں بھی انکاؤنٹر جاری، چھ سکیورٹی اہلکاروں کے زخمی ہونے کی اطلاع