سرینگر: کشمیر میں سرمائی تعطیلات کے بعد پیر یعنی 4 مارچ سے اسکول دوبارہ تدریسی سرگرمیوں کے لیے کھل گئے۔ سرکاری اعلان کے مطابق 3 ماہ کے زائد عرصے کے بعد اسکولوں میں درس و تدریس کا کام شروع ہوا۔
یوں تو اسکولوں کو یکم مارچ کو ہی کھلنا تھا، تاہم محکمے موسمیات کی جانب سے ظاہر کی گئی پش گوئی کو مد نظر رکھکر محکمے اسکولی تعلیم نے سرمائی تعطیلات میں مزید 2 روز کی توسیع عمل میں لائی۔ جس کے مطابق اس مرتبہ بچوں نے یکم مارچ کے بجائے 4 مارچ کو اسکولوں کو رخ کرنا پڑا۔
پیر کو صبح سے ہی شہر ودیہات میں رنگ برنگی اسکولی وردیوں میں ملبوس بچے اپنے اپنے اسکولوں کی جانب پیش قدمی کرتے ہوئے دیکھے گئے ۔وہیں طلبہ و طالبات کی ایک بڑی تعداد کو اسکول بسوں کا انتظار کرتے ہوئے دیکھے گئے۔
طلبہ کا اسکولوں کا رخ کرنے سے ایک الگ اور خوشگوار ماحول دیکھنے کو ملا،جہاں اساتذہ کا طلبہ کو گرمجوشی سے استقبال کرتے ہوئے دیکھا گیا۔وہیں بچے اپنے ہم جماعتیوں اور دیگر دوستوں کے ساتھ بغل گیر ہوتے ہوئے دیکھے گئے۔
اس موقع پر طلبہ و طالبات نے اپنی خوش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مدتوں بعد اپنے دوستوں اور اساتذہ کو دوبارہ اسکولوں میں دیکھتے ہوئے بے حد اچھا محسوس ہورہا ہے۔
اسکولی طلبہ کی آواجاہی سے بازاروں کی رونقیں بھی جیسے لوٹ آئی ہے۔طلبہ کہتے ہیں کافی وقت کے بعد ہم اپنے اساتذہ کو روح بروح کلاسز میں پڑھاتے ہوئے دیکھے گے اور نئے دوستوں سے بھی ملے گے۔ جس کا انہیں بے صبری سے انتظار تھا۔
مزید پڑھیں: سرمائی تعطیلات کے بعد کشمیر میں اسکول دوبارہ کھل گئے
اسکولوں پڑھائی کا سلسلہ شروع کرنے سے قبل ہی تمام تیاریاں کو حتمی شکل دی گئی تھی، تاکہ طالب علم بنا کسی خلل یا پریشانی کے اپنے اپنے کلاسز میں دوبارہ پڑھائی شروع کر سکیں۔ایسے میں جہاں بچے اور اسکول انتظامیہ نے خوشی کا اظہار کیا وہیں والدین کی خوشی بھی دیکھنے ہی بنتی تھی۔
قابل ذکر ہے کہ یکساں تعلیمی کلینڈر کا نفاذ عمل میں لانے کے بعد جموں وکشمیر کے طلبہ بھی دیگر ریاستوں اور یوٹیز کے طلبہ کے ساتھ مارچ۔ اپریل سیشن کے امتحانات می شریک ہوں گے۔