سرینگر (جموں کشمیر) : شہر سرینگر سے تعلق رکھنے والے غلام نبی ڈار کو آرٹ کے زمرے میں ملک کے سب سے اعلیٰ ترین سویلین ایوارڈ سے نوازا جائے گا۔ 72سالہ ماسٹر غلام نبی کو ووڈ کارونگWood Carving میں بہترین خدمات کے اعتراف میں پدم شری ایوارڈ کے لیے نامزد کیا گیا ہے۔ غلام نبی ڈار کا شمار وادی کشمیر میں لکڑی کی نقاش کے بڑے اور ماہر کاریگروں میں ہوتا ہے۔ انہوں نے اپنے ہاتھ سے ایسے نمونے تراشے ہیں جو کہ نہ صرف ملکی سطح پر بلکہ بیرون ممالک میں بھی بے پسند کئے گئے ہیں۔
اس سے قبل غلام نبی کو اپنے فن میں نمایاں کارکردگی پر کئی ایوارڈز سے بھی نوازا جا چکا ہے۔ ایسے میں سال 1984 میں ریاستی، جبکہ سال 1995_ 96 میں اس ماہر دستکار کو قومی سطح کے ایوارڈ سے بھی نوازا گیا ہے۔ پدم شری ایوارڈ سے سرفراز کیے جانے پر انہوں نے بے حد خوشی کا اظہار کرتے کہا کہ ’’یہ نہ صرف میرے لیے بلکہ اس فن سے وابستہ دستکاروں کے لئے باعث فخر ہے، فن کو پذیرائی ملی۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ ’’جب کسی دستکار کو ایوارڈ حاصل ہوتا ہے تو اس کی حوصلہ افزائی ہوتی ہے جس کی وجہ سے وہ مزید بہتر کرنے کی کوشش کرتا ہے، وہیں ان دستکاروں کو بھی تحریک ملتی جو کہ متعلقہ فن یا دستکاری سے وابستہ ہوتے ہیں۔‘‘
انہوں نے مزید کہا کہ وادی کشمیر ووڈ کارونگ کے فن کو آگے لے جانے اور نئی نسل تک اس فن کو منتقل کرنے کی خاطر حکومتی سطح پر کام کرنے کی بے حد ضرورت ہے تاکہ لکڑی پر نقاشی کے صدیوں پرانے فن کو محفوظ کیا جا سکے۔
بتا دیں کہ یوم جمہوری پر ملک بھر میں مختلف زمروں کے تحت 110اشخاص کو پدم شری ایوارڈز دئیے جا رہے ہیں۔ ان میں جموں و کشمیر سے تعلق رکھنے والی دو شخصیات بھی شامل ہیں۔ پدم شری ایوارڈ ملک کے اعلی ترین شہری ایوارڈ میں سے ایک ہے جو کہ تین زمروں میں دیا جاتا ہے، جس میں پدم وبھوشن، پدم بھوشن اور پدم شری شامل ہے۔ یہ ایوارڈز بھارت کے صدر کی طرف سے رسمی تقریب میں دئیے جاتے ہیں جو عام طور پر ہر سال مارچ یا اپریل میں راشٹرپتی بھون میں منعقد کی جاتی ہے۔
مزید پڑھیں: یوم جمہوریہ: تاریخی گھنٹہ گھر سرینگر رہا سیاحوں کی توجہ کا مرکز
واضح رہے کہ امسال 5 پدم وبھوشن،17پدم بھوشن،اور 110 پدم شری ایوارڈز دئیے جائے گے، وہیں یہ ایوارڈ حاصل کرنے والوں میں 30 خواتین بھی شامل ہیں۔