ETV Bharat / jammu-and-kashmir

میر واعظ مولوی محمد فاروق اور عبدالغنی لون کی برسی پر کُل جماعتی حریت کانفرنس کا خراج عقیدت - APHC Pays Tributes

Mirwaiz Mohammad Farooq Anniversary: شہید ملت میر واعظ مولوی محمد فاروق اور شہید حریت خواجہ عبدالغنی لون کی برسی کے موقعے پر کُل جماعتی حریت کانفرنس نے ان مقتدر قائدین کی سیاسی بصیرت، ولولہ انگیز قیادت اور ان کی عظیم قربانیوں کو شاندار الفاظ میں خراج عقیدت پیش کیا۔

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : May 20, 2024, 6:19 PM IST

میر واعظ مولوی محمد فاروق اور عبدالغنی لون کی برسی پر کُل جماعتی حریت کانفرنس کا خراج عقیدت
میر واعظ مولوی محمد فاروق اور عبدالغنی لون کی برسی پر کُل جماعتی حریت کانفرنس کا خراج عقیدت (etv bharat)

سرینگر: کُل جماعتی حریت کانفرنس نے ایک بیان جاری کر کے کہا کہ وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ ان قد آور اور زبردست سیاسی بصیرت رکھنے والے دور اندیش قائدین کی کمی اور ان کی رہنمائی کو قوم مسلسل شدت کے ساتھ محسوس کر رہی ہے۔ شہید میرواعظ کی حکمت و دانش اور قوم کے تئیں ان کی بے لوث امنگ اور وابستگی اور شہید لون صاحب کا طویل تجربہ اور جذبہ ناقابل فراموش ہے۔

حریت نے یہ بات زور دیکر کہی کہ اگرچہ ان کی کمی اور نقصان کی تلافی ممکن نہیں ہے۔ تاہم ہمیں ان کے دکھلائے ہوئے راستے پر چلنے کی ضرورت ہے جو انسانیت ، باہمی احترام ،اظہار رائے کی آزادی ، ایک دوسرے کے سیاسی نقطہ نظر کو تسلیم کرتے ہوئے تحمل و برداشت ، اقلیتوں کے حقوق کا تحفظ اور حصول انصاف کے لیے پر امن جدوجہدجو انسانیت کی وسیع تر مفادات کے حامل تھے۔

بیان میں یہ بات پھر دہرائی گئی کہ ہم اس بات پر پختہ یقین رکھتے ہیں کہ متعدد رکاوٹوں اور مشکلات کے باوجود حریت کانفرنس کئی دہائیوں سے جموںوکشمیر کے لوگوںکو شدید طور پر متاثر کرنے والے تنازع سے پر امن ذرائع سے نمٹنے کیلئے اپنے اصولی نقطہ نظر پر ثابت قدم ہے اور جو فریقین کے درمیان مذاکرات اور نتیجہ خیز بات چیت کے تناظر میں خطہ میں ہمیشہ کیلئے امن و استحکام اور سلامتی کی فضا قائم ہوسکے۔

بیان میں کہا گیا کہ آج بھی گرفتاریوں اور چھاپوں کا سلسلہ جاری ہے۔ہزاروں کشمیری سیاسی رہنما، کارکن اور نوجوان برسوں سے بغیر کسی مقدمے کے جیلوں میں مسلسل بند ہیں۔ خود حریت چیئرمین میر واعظ ڈاکٹر مولوی محمد عمر فاروق جوچار سال کے طویل عرصے سے اپنے گھر میں نظر بند رکھے گئے تھے۔ ستمبر 2023 میں عدالت عالیہ سے رجوع کرنے کے بعد انہیں رہا کیا گیا۔ تاہم3 مئی2024 سے انہیں دوبارہ پھر سے گھر میں نظر بند کر دیا گیا ہے ۔ موصوف کو مرکزی جامع مسجد سری نگر میں نمازجمعہ اور اپنی منصبی ذمہ داریاں ادا کرنے کی اجازت نہیں دی جارہی ہے۔

حریت نے یہ بات ہمیشہ زور دیےکر کہی ہے کہ اگر حکومت واقعی حالات کو بہتر بنانے اور آگے بڑھنا چاہتی ہے تو اسے زور زبردستی کے اقدامات اور ہتھکنڈوں سے باز آنے اور تمام سیاسی قیدیوں اور نوجوانوں کو رہا کیا جانا چاہئے۔حریت نے کہا کہ شہید ملت، شہید حریت اور شہدائے حول کے یوم شہادت کے موقع پر یادگاری تقریبات کا انعقاد کیا جائے گا۔

یہ بھی پڑھیں:حالیہ حملوں کے خلاف اننت ناگ میں احتجاج

تاہم جبر کی موجودہ صورتحال میں اس بات کا امکان نہیں ہے کیونکہ حکام اس طرح کے پروگرام کی اجازت نہیں دیں گے خاص طور پر اپنے محبوب رہنماﺅںکو اجتماعی طور پر خراج عقیدت پیش کرنے کیلئے 21 مئی کو عید گاہ سرینگر میں جلسے کا انعقاد ممکن ہو سکے جس میں عوام کی بھر پور شرکت یقینی بن سکے۔

سرینگر: کُل جماعتی حریت کانفرنس نے ایک بیان جاری کر کے کہا کہ وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ ان قد آور اور زبردست سیاسی بصیرت رکھنے والے دور اندیش قائدین کی کمی اور ان کی رہنمائی کو قوم مسلسل شدت کے ساتھ محسوس کر رہی ہے۔ شہید میرواعظ کی حکمت و دانش اور قوم کے تئیں ان کی بے لوث امنگ اور وابستگی اور شہید لون صاحب کا طویل تجربہ اور جذبہ ناقابل فراموش ہے۔

حریت نے یہ بات زور دیکر کہی کہ اگرچہ ان کی کمی اور نقصان کی تلافی ممکن نہیں ہے۔ تاہم ہمیں ان کے دکھلائے ہوئے راستے پر چلنے کی ضرورت ہے جو انسانیت ، باہمی احترام ،اظہار رائے کی آزادی ، ایک دوسرے کے سیاسی نقطہ نظر کو تسلیم کرتے ہوئے تحمل و برداشت ، اقلیتوں کے حقوق کا تحفظ اور حصول انصاف کے لیے پر امن جدوجہدجو انسانیت کی وسیع تر مفادات کے حامل تھے۔

بیان میں یہ بات پھر دہرائی گئی کہ ہم اس بات پر پختہ یقین رکھتے ہیں کہ متعدد رکاوٹوں اور مشکلات کے باوجود حریت کانفرنس کئی دہائیوں سے جموںوکشمیر کے لوگوںکو شدید طور پر متاثر کرنے والے تنازع سے پر امن ذرائع سے نمٹنے کیلئے اپنے اصولی نقطہ نظر پر ثابت قدم ہے اور جو فریقین کے درمیان مذاکرات اور نتیجہ خیز بات چیت کے تناظر میں خطہ میں ہمیشہ کیلئے امن و استحکام اور سلامتی کی فضا قائم ہوسکے۔

بیان میں کہا گیا کہ آج بھی گرفتاریوں اور چھاپوں کا سلسلہ جاری ہے۔ہزاروں کشمیری سیاسی رہنما، کارکن اور نوجوان برسوں سے بغیر کسی مقدمے کے جیلوں میں مسلسل بند ہیں۔ خود حریت چیئرمین میر واعظ ڈاکٹر مولوی محمد عمر فاروق جوچار سال کے طویل عرصے سے اپنے گھر میں نظر بند رکھے گئے تھے۔ ستمبر 2023 میں عدالت عالیہ سے رجوع کرنے کے بعد انہیں رہا کیا گیا۔ تاہم3 مئی2024 سے انہیں دوبارہ پھر سے گھر میں نظر بند کر دیا گیا ہے ۔ موصوف کو مرکزی جامع مسجد سری نگر میں نمازجمعہ اور اپنی منصبی ذمہ داریاں ادا کرنے کی اجازت نہیں دی جارہی ہے۔

حریت نے یہ بات ہمیشہ زور دیےکر کہی ہے کہ اگر حکومت واقعی حالات کو بہتر بنانے اور آگے بڑھنا چاہتی ہے تو اسے زور زبردستی کے اقدامات اور ہتھکنڈوں سے باز آنے اور تمام سیاسی قیدیوں اور نوجوانوں کو رہا کیا جانا چاہئے۔حریت نے کہا کہ شہید ملت، شہید حریت اور شہدائے حول کے یوم شہادت کے موقع پر یادگاری تقریبات کا انعقاد کیا جائے گا۔

یہ بھی پڑھیں:حالیہ حملوں کے خلاف اننت ناگ میں احتجاج

تاہم جبر کی موجودہ صورتحال میں اس بات کا امکان نہیں ہے کیونکہ حکام اس طرح کے پروگرام کی اجازت نہیں دیں گے خاص طور پر اپنے محبوب رہنماﺅںکو اجتماعی طور پر خراج عقیدت پیش کرنے کیلئے 21 مئی کو عید گاہ سرینگر میں جلسے کا انعقاد ممکن ہو سکے جس میں عوام کی بھر پور شرکت یقینی بن سکے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.