ETV Bharat / jammu-and-kashmir

سری نگر میں محرم کے جلوس کو محدود کرنے کی اجازت - Muharram procession

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Jul 14, 2024, 8:10 PM IST

اسلامی سال کے پہلے مہینے محرم الحرام کے آغاز کے ساتھ ہی ملک بھر کی طرح جموں و کشمیر میں بھی حضرت سیدنا امام حسینؓ کی یاد میں مختلف تقاریب اور جلوس کا انعقاد کیا جاتا ہے۔

Muharram procession in Srinagar
Muharram procession in Srinagar (Etv bharat)

سری نگر: لگاتار دوسرے سال جموں و کشمیر ایل جی انتظامیہ نے 8ویں محرم کے جلوس کو سری نگر شہر میں روایتی راستے سے محدود طور پر نکالنے کی اجازت دی ہے۔ تاہم، شہر کے مرکز میں لال چوک میں آبی گزر سے زادیبل تک کے جلوسوں پر اب بھی پابندی ہے۔ جلوس شہر کے گرو بازار سے ڈل گیٹ تک گزرتا ہے، جو کرن نگر کے علاقے میں واقع ہے۔

ماتمی جلوسوں کے دوران متعدد ہدایات پر عمل کرنے کو کہا گیا ہے۔ شہر میں محرم کے جلوسوں پر 90 کی دہائی میں پابندی عائد کی گئی تھی تاہم ایل جی انتظامیہ نے گزشتہ سال تین دہائیوں کے بعد یہ پابندی اٹھا لی تھی۔ انتظامیہ کے اس اقدام کی کشمیری شیعوں نے ستائش کی لیکن انہوں نے شہر کے آبی گزر سے زادیبل تک جلوسوں کی اجازت کا مطالبہ کیا۔

جلوس میں شامل افراد کو پابندی کے دوران پولیس کے غصے کا اس وقت سامنا کرنا پڑا جب انہوں نے گرو بازار یا آبی گزر سے جلوس نکالنے کی کوشش کی۔ تاہم، پولیس اور سول انتظامیہ نے گرو بازار سے ڈل گیٹ تک جلوس کو جانے کی اجازت دی۔

سرینگر کے ضلع مجسٹریٹ ڈاکٹر بلال محی الدین بھٹ کی جانب سے جاری ایک حکم کے مطابق حکومت نے شیعہ رہنماؤں کی درخواستوں کے بعد 8 محرم کو جلوسوں کی اجازت دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ جس میں کہا گیا ہے کہ ریاست کی سلامتی اور خودمختاری کے خلاف کوئی کام نہ کیا جائے اور کسی قومی علامت کی توہین نہ کریں، اشتعال انگیز نعرے، متن یا شدت پسند تنظیموں کی تصاویر، قومی اور بین الاقوامی دونوں جگہوں پر کالعدم تنظیموں کے جھنڈوں کو نہیں لہرائیں گے۔

حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ منتظمین تمام قواعد و ضوابط کی پابندی کریں گے اور کسی بھی ایسی سرگرمی میں ملوث نہیں ہوں گے جس سے علاقے میں امن و امان کا مسئلہ پیدا ہو۔ صرف یہ کہ وہ عوامی مفاد میں مقامی پولیس اور دیگر سیکیورٹی اداروں کے ساتھ تعاون کریں گے۔ ڈی ایم نے کہا ہے کہ حضرت امام حسینؓ کا یہ جلسہ شیعہ برادری کے لیے انتہائی اہمیت کا حامل ہے، اور حکومت نے ان کے جذبات کا احترام کیا ہے"۔

سری نگر: لگاتار دوسرے سال جموں و کشمیر ایل جی انتظامیہ نے 8ویں محرم کے جلوس کو سری نگر شہر میں روایتی راستے سے محدود طور پر نکالنے کی اجازت دی ہے۔ تاہم، شہر کے مرکز میں لال چوک میں آبی گزر سے زادیبل تک کے جلوسوں پر اب بھی پابندی ہے۔ جلوس شہر کے گرو بازار سے ڈل گیٹ تک گزرتا ہے، جو کرن نگر کے علاقے میں واقع ہے۔

ماتمی جلوسوں کے دوران متعدد ہدایات پر عمل کرنے کو کہا گیا ہے۔ شہر میں محرم کے جلوسوں پر 90 کی دہائی میں پابندی عائد کی گئی تھی تاہم ایل جی انتظامیہ نے گزشتہ سال تین دہائیوں کے بعد یہ پابندی اٹھا لی تھی۔ انتظامیہ کے اس اقدام کی کشمیری شیعوں نے ستائش کی لیکن انہوں نے شہر کے آبی گزر سے زادیبل تک جلوسوں کی اجازت کا مطالبہ کیا۔

جلوس میں شامل افراد کو پابندی کے دوران پولیس کے غصے کا اس وقت سامنا کرنا پڑا جب انہوں نے گرو بازار یا آبی گزر سے جلوس نکالنے کی کوشش کی۔ تاہم، پولیس اور سول انتظامیہ نے گرو بازار سے ڈل گیٹ تک جلوس کو جانے کی اجازت دی۔

سرینگر کے ضلع مجسٹریٹ ڈاکٹر بلال محی الدین بھٹ کی جانب سے جاری ایک حکم کے مطابق حکومت نے شیعہ رہنماؤں کی درخواستوں کے بعد 8 محرم کو جلوسوں کی اجازت دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ جس میں کہا گیا ہے کہ ریاست کی سلامتی اور خودمختاری کے خلاف کوئی کام نہ کیا جائے اور کسی قومی علامت کی توہین نہ کریں، اشتعال انگیز نعرے، متن یا شدت پسند تنظیموں کی تصاویر، قومی اور بین الاقوامی دونوں جگہوں پر کالعدم تنظیموں کے جھنڈوں کو نہیں لہرائیں گے۔

حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ منتظمین تمام قواعد و ضوابط کی پابندی کریں گے اور کسی بھی ایسی سرگرمی میں ملوث نہیں ہوں گے جس سے علاقے میں امن و امان کا مسئلہ پیدا ہو۔ صرف یہ کہ وہ عوامی مفاد میں مقامی پولیس اور دیگر سیکیورٹی اداروں کے ساتھ تعاون کریں گے۔ ڈی ایم نے کہا ہے کہ حضرت امام حسینؓ کا یہ جلسہ شیعہ برادری کے لیے انتہائی اہمیت کا حامل ہے، اور حکومت نے ان کے جذبات کا احترام کیا ہے"۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.