جموں:جموں و کشمیر پولیس کے ڈائریکٹر جنرل، آر آر سواین نے جمعرات کو کہا کہ 33 سالوں میں جموں و کشمیر پولیس نے "پاکستان اسپانسرڈ پراکسی جنگ" میں سولہ سو سے زائد اہلکار کھوئے ہیں، جو کہ جموں و کشمیر میں سکیورٹی فورسز میں سب سے زیادہ ہے۔جموں کے پولیس ہیڈکوارٹر میں نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے ڈی جی پی نے کہا کہ 1600 اہلکاروں کو کھونا دراصل قومی سلامتی کی کوششوں سے وابستگی کا مظاہرہ کرنے کے لحاظ سے معیار اور یادگار ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پولیس اہلکاروں کو اس کے علاوہ ڈیوٹی کے دوران چوٹیں، نقل مکانی اور مختلف قسم کی توہین اور دھمکیوں کا سامنا کرنا پڑا ہے۔اس کے علاوہ بہت سے پولیس اہلکاروں کے خاندانوں پر حملوں کا سامنا کتنا پڑا ہے۔ڈی جی پی نے کہا کہ جموں و کشمیر پولیس کو امسال حکومت ہند نے 72 بہادری کے تمغوں سے نوازا ہے اور پولیس فورسز میں سب سے زیادہ بہادری کا تمغہ جیتنے والوں میں جموں کشمیر پولیس شامل ہیں۔ڈی جی پی نے ان تمام افسران اور جوانوں کو مبارک باد دی جنہوں نے یہ ایوارڈ جیتنے ہیں۔
یوم جمہوریہ کی حفاظتی تیاریوں کے بارے میں بات کرتے ہوئے ڈی جی پی نے کہا کہ اس حوالے سے تمام حفاظتی اقدامات کئے گئے ہیں۔ مختلف سطحوں پر میٹنگیں ہوئی ہیں، جن میں فوج، سی آر پی ایف اور دیگر انٹیلی جنس ایجنسیوں شامل ہے۔
مزید پڑھیں: جموں وکشمیر میں سکیورٹی صورتحال اطمینان بخش: پولیس سربراہ
انہوں نے مزید کہا کہ یوم جمہوریہ کی تقریبات کو مدنظر رکھتے ہوئے جموں کشمیر میں سکیورٹی کو یقینی بنایا گیا ہے اور تمام ممکنہ خطرے سے نمٹنے کیلئے جموں کشمیر پولیس تیار ہیں۔انہوں نے کہا کہ میں یقین دلاتا ہوں کہ امسال یوم جمہوریہ کا جشن پرامن رہے گا، اور ہم شہریوں کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں کہ وہ اسے پورے جوش و خروش سے منائیں۔
واضح رہے کہ یوم جمہوریہ، 2024 کے موقع پر، پولیس، فائر سروس، ہوم گارڈ نیز سول ڈیفنس اور اصلاحی خدمات کے کل 1132 اہلکاروں کو شجاعت/سروس کے تمغوں سے نوازا گیا ہے۔