سرینگر (نیوز ڈیسک): بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے سنٹرل الیکشن کمیٹی (سی ای سی) کی میٹنگ کے ایک دن بعد پیر کو اسمبلی انتخابات کے لئے 44 امیدواروں کی پہلی فہرست جاری کرنے کے فوری بعد اسے منسوخ کر دیا۔ بی جے پی نے بعد ازاں ایک نئی لسٹ جاری کیا جس میں پہلے مرحلے کے صرف 15 امیدواروں کو شامل کیا گیا ہے۔
بی جے کی جانب سے جاری کی گئی پہلی لسٹ میں سینئر سیاسی رہنما کویندر گپتا اور سابق نائب وزیر اعلیٰ نرمل سنگھ کا نام بھی شامل نہیں تھا۔ بی جے پی کی جانب سے لسٹ مشتہر کیے جانے کے چند منٹ بعد ہی بی جے پی نے اس لسٹ کو منسوخ کرکے ایک اور لسٹ جاری کی۔ نئی لسٹ میں صرف 15 امیدواروں کے شامل ہیں جس میں صوبہ کشمیر اور وادی چناب کی نشستوں کے امیدواروں کے ہی نام شامل ہیں جب کہ جموں، جہاں بی جے پی کی مضبوط پکڑ ہے، کے امیدواروں کے نام اس لسٹ میں شامل نہیں ہے۔
جموں کشمیر کے بی جے پی یونٹ میں کسی بھی اندرونی خلفشار کی تردید کرتے ہوئے پارٹی کے میڈیا انچارج ڈاکٹر پردیپ ملہوترا نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات چیت کے دوران کہا کہ ’’بی جے پی میں کوئی بھی داخلی خلفشار نہیں بلکہ اس کے بر عکس اخوت و محبت برقرار ہے۔‘‘ تاہم یہ بات واضح ہے کہ دیگر سیاسی جماعتوں کی طرح جموں کشمیر میں منڈیٹ کی تقسیم بی جے پی کے لیے بھی آسان معلوم نہیں ہوتی۔
یہ بھی پڑھیں: جموں و کشمیر میں بی جے پی کے سینئر لیڈران کی متعدد ریلیوں کا منصوبہ - JK Assembly Election 2024