سرینگر (جموں کشمیر) : جموں و کشمیر اپنی پارٹی (JKAP) نے منگل کے روز سرینگر میں جموں کشمیر کے ریاستی درجے کی بحالی کا مطالبہ کرتے ہوئے احتجاج درج کیا۔ اپنی پارٹی لیڈران نے پارٹی دفتر، چرچ لین سے پریس کالونی کی جانب پیش قدمی کی کوشش کی تاہم پولیس نے انہیں اس کی اجازت نہیں دی۔ احتجاج میں شامل اپنی پارٹی لیڈران و کارکنان نے ہاتھوں میں پلے کارڈس اٹھا رکھے تھے جن پر ریاستی درجہ کی بحالی سے متعلق نعرے درج تھے۔
پارٹی کے نائب صدر اور سینئر لیڈر غلام حسن میر نے میڈیا کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا: ’’وزیر اعظم اور وزیر داخلہ نے جموں و کشمیر کے ریاستی درجے کی بحالی کا وعدہ کیا ہے۔ 5 برس گزرنے کے باوجود وہ وعدہ ابھی تک وفا نہیں کیا جا رہا۔‘‘ میر نے مزید کہا کہ پارٹی دفتر پر ایک خصوصی میٹنگ منعقد کی گئی جس میں ریاستی درجہ کی بحالی کا مطالبہ کرتے ہوئے ایک پر امن مظاہرہ کرنے کا فیصلہ لیا گیا تاکہ ہم مرکزی حکومت کو اپنا کیا ہوا وعدہ یاد دلا سکیں۔ انہوں نے پولیس کی جانب سے پر امن مظاہرہ کو روکے جانے کو بدقسمتی سے تعبیر کیا۔
میر کا کہنا ہے کہ ’’ہم احتجاج اس لئے کر رہے ہیں تاکہ ہمارے ریاستی درجے کی بحالی کے وعدے کو پورا کیا جاسکے۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ ’’ہماری مانگ ہے کہ الیکشن سے قبل ریاستی درجہ بحال کیا جائے جس کا وزیر اعظم اور وزیر داخلہ نے وعدہ کیا ہے جبکہ یہ وعدہ آج تک پورا نہیں کیا گیا بلکہ اس کے بر عکس جموں وکشمیر کے لوگوں کو آئے روز بے اختیار بنایا جا رہا ہے۔‘‘
یہ بھی پڑھیں: اسمبلی انتخابات سے قبل ریاستی درجہ بحال ہونا چاہئے: کانگریس - Congress Demands JK Statehood