جموں (جموں کشمیر) : جموں کے اکھنور علاقے میں دلدوز بس حادثے کے ایک دن بعد محکمہ ٹرانسپورٹ، جموں و کشمیر نے محکمہ نے ’’کام کے دوران غفلت برتنے‘‘ پر چھ ملازمین کو معطل کر دیا ہے۔ گزشتہ روز پیش آئے اس بس حادثے میں 22 افراد ہلاک اور 64 زخمی ہوئے تھے۔ معاملے کی سنگینی کو دیکھتے ہوئے محکمہ نے سخت کارروائی کی اور یہ فیصلہ عہدیداروں کی ایک میٹنگ کے بعد لیا گیا ہے۔
محکمہ داخلہ کے پرنسپل سیکریٹری چندراکر بھارتی کی صدارت میں ایک اعلیٰ سطح کی میٹنگ منعقد ہوئی جس کے بعد محکمہ ٹرانسپورٹ کے سیکریٹری نیرج کمار نے معطلی اور تحقیقات کا حکم دیا ہے۔ حکمنامہ کے مطابق ’’ریجنل ٹرانسپورٹ آفس میں تعینات افسران کو فوری طور پر معطل‘‘ کیا گیا ہے۔ معطل کیے گئے افسران میں رنجیو بھسین (موٹر وہیکل انسپکٹر) سمیت مگوترا (اسسٹنٹ) اور اشونی کمار، امان کمار، کیشوو سنگھ اور راکیش کمار (ایم ٹی ایس) شامل ہیں۔ اس کے ساتھ ہی جموں انتظامیہ نے متاثرین کے لواحقین کو معلومات اور مدد فراہم کرنے کے لیے ایک ہیلپ لائن سروس بھی شروع کی ہے۔
30 مئی کو جموں کے اکھنور میں مسافروں سے بھری ایک بس گہری کھائی میں جا گری تھی جس میں 22 لوگوں کی موت واقع ہو گئی جب کہ 64 لوگ زخمی ہوئے۔ حادثے کے فوراً بعد زخمیوں اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے جہاں ان کا علاج جاری ہے۔ ابتدائی تحقیقات میں معلوم ہوا ہے کہ بس میں سوار مسافرین بابا بھولے ناتھ کے درشن کے لیے شیوکھوڑی جا رہی تھی۔ اکھنور میں چونگی موڑ پر بس کھائی میں گر گئی۔ تحقیقات کے دوران یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ بس میں گنجائش سے زیادہ مسافر سوار تھے۔
یہ بھی پڑھیں: جموں سڑک حادثہ میں 22 افراد ہلاک، درجنوں مسافر زخمی - Jammu Accident