ETV Bharat / jammu-and-kashmir

ڈل اور مانسبل جھیل کے مابین آبی طیارہ سروس

جموں کشمیر حکومت نے شہرہ آفاق ڈل جھیل اور مانسبل کے مابین سی پلین (آبی طیارہ) سروس شروع کیے جانے کو منظوری دی ہے جس سے سیاحت سمیت مجموعی اقتصادی ترقی کو تقویت کی امید ہے۔

ڈل اور مانسبل جھیل کے مابین آبی طیارہ سروس
ڈل اور مانسبل جھیل کے مابین آبی طیارہ سروس
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Feb 19, 2024, 7:33 PM IST

سرینگر (جموں و کشمیر): جموں و کشمیر یونین ٹیریٹری کی انتظامیہ سرینگر کے ڈل جھیل اور گاندربل میں واقع مانسبل کے درمیان ’’سی پلین سروس‘‘ Seaplane Servieمتعارف کرنے کی تیاری کر رہی ہے۔ اس حوالہ سے ممبئی میں واقع میری ٹائم انرجی ہیلی ایئر سروسز پرائیویٹ لمیٹڈ (ایم ای ایچ اے آر) کے ساتھ بات چیت جاری ہے۔

مقامی سیول ایوی ایشن ڈیپارٹمنٹ کے سیکریٹری محمد اعجاز اسد نے افسران کو آبپاشی اور سیلاب کے خطرات کو مد نظر رکھتے ہوئے حتمی منظوریوں میں تیزی لانے کی ہدایت کی ہے۔ ایک سینئر افسر نے ای ٹی وی بھارت کو تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ ’’سیکورٹی کے پہلوؤں کا بھی مکمل جائزہ لیا جا رہا ہے۔‘‘ انتظامیہ کا خیال ہے کہ دونوں دلکش جھیلوں - ڈل اور مانسبل- کے درمیان براہ راست رابطہ خطہ میں تیزے سے ترقی کر رہے شعبہ سیاحت کو مزید تقویت دے گا۔

ڈل اور مانسبل جھیل کے مابین آبی طیارہ سروس
ڈل اور مانسبل جھیل کے مابین آبی طیارہ سروس

افسر نے مزید کہا: ’’ MEHAIRایم ای ایچ اے آئی آر، سی پلینزSeaplanes خدمات کی فراہم میں ایک نمایاں نام ہے اور سی پلینز کو کشمیر کی جھیلوں پر لینڈ کرانے اور پرواز بھرنے کے خواب کو پورا کرنے کا عمل جاری ہے۔‘‘ انہوں نے مزید کہا: ’’ہمیں (کمپنی کی جانب سے) کشمیر زون میں ابتدائی طور پر نو مسافروں کی گنجائش والا ایک انجن والا طیارہ اور دو پائلٹوں کو تعینات کرنے کی یقین دہانی کرائی گئی ہے۔‘‘

دریں اثنا، ایم ای ایچ اے آئی آر کے ایک نمائندے نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا: ’’بھارت سرکار، آنے والی یو ڈی اے این 5.3 سبسڈی اسکیم کے تحت سی پلینز کے مخصوص راستوں کو شامل کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔ ہماری نظریں انڈومان، لکشدیپ، جموں و کشمیر، اتراکھنڈ سمیت دیگر ریاستوں پر مرکوز ہیں جہاں ان طیاروں اور پروازوں کا کافی اسکوپ ہے۔‘‘

مزید پڑھیں: Dal Lake Adventure Tourism: ایڈونچر ٹورزم کا مرکز بنتا دکھائی دے رہا ڈل جھیل

نمائندے نے مزید کہا کہ ’’کشمیر میں سیاحت سمیت مجموعی ترقی سرکار ہند کی ترجیحات میں شامل ہیں۔ اور سی پلینزکشمیر کی مختلف جھیلوں کو آپس میں جوڑنے کے لیے ایک دلچسپ آپشن کے طور پر ابھر رہا ہے۔ جس کی شروعات ڈل اور مناسبل جھیلوں کے مابین ہوائی سروس سے شروع ہوگی۔ ہمیں طیارہ پارکنگ کی اجازت علاقے میں مل چکی ہے۔ تمام ضروری لوازمات اور اجازت نامہ حاصل ہونے کے بعد، ایم ای ایچ اے آر کے یہ آبی طیارے کشمیر کے آسمانوں میں پرواز بھریں گے، جس سے خطے میں سیاحت اور اقتصادی ترقی کو فروغ ملے گا۔‘‘

ان آبی طیارے کے بارے میں تفصیلات فراہم کرتے ہوئے انہوں نے کہا: ’’ہم کشمیر میں اپنا سیسنا (سنگل ٹربوپروپ) C 208 گرینڈ کارواں تعینات کرنے کا منصوبہ بنا رہے ہیں اور دس ٹربو پروپ کا آرڈر دیا جا چکا ہے، جن میں دو فلوٹس (رڈرز) اور دیگر فکسڈ گیئرز کی صلاحیت سے لیس ہیں۔ آٹھ پہلے ہی موصول ہوئے ہیں جبکہ باقی دو سال کے آخر تک فراہم کیے جائیں گے۔‘‘

ڈل اور مانسبل جھیل کے مابین آبی طیارہ سروس
ڈل اور مانسبل جھیل کے مابین آبی طیارہ سروس

مناسب آبی گزرگاہوں کی کثرت کے باوجود بھارت میں آبی طیاروں کی سروس میسر نہیں ہیں۔ 2020-21 میں، اسپائس جیٹ نے گجرات میں ایک طے شدہ روٹ شروع کرنے کی کوشش کی تھی لیکن اسے لانچ کیے جانے کے فوراً بعد ہی معطل کر دیا گیا تھا اور اس کے بعد سے اس پر نظرثانی نہیں کی گئی۔

سرینگر (جموں و کشمیر): جموں و کشمیر یونین ٹیریٹری کی انتظامیہ سرینگر کے ڈل جھیل اور گاندربل میں واقع مانسبل کے درمیان ’’سی پلین سروس‘‘ Seaplane Servieمتعارف کرنے کی تیاری کر رہی ہے۔ اس حوالہ سے ممبئی میں واقع میری ٹائم انرجی ہیلی ایئر سروسز پرائیویٹ لمیٹڈ (ایم ای ایچ اے آر) کے ساتھ بات چیت جاری ہے۔

مقامی سیول ایوی ایشن ڈیپارٹمنٹ کے سیکریٹری محمد اعجاز اسد نے افسران کو آبپاشی اور سیلاب کے خطرات کو مد نظر رکھتے ہوئے حتمی منظوریوں میں تیزی لانے کی ہدایت کی ہے۔ ایک سینئر افسر نے ای ٹی وی بھارت کو تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ ’’سیکورٹی کے پہلوؤں کا بھی مکمل جائزہ لیا جا رہا ہے۔‘‘ انتظامیہ کا خیال ہے کہ دونوں دلکش جھیلوں - ڈل اور مانسبل- کے درمیان براہ راست رابطہ خطہ میں تیزے سے ترقی کر رہے شعبہ سیاحت کو مزید تقویت دے گا۔

ڈل اور مانسبل جھیل کے مابین آبی طیارہ سروس
ڈل اور مانسبل جھیل کے مابین آبی طیارہ سروس

افسر نے مزید کہا: ’’ MEHAIRایم ای ایچ اے آئی آر، سی پلینزSeaplanes خدمات کی فراہم میں ایک نمایاں نام ہے اور سی پلینز کو کشمیر کی جھیلوں پر لینڈ کرانے اور پرواز بھرنے کے خواب کو پورا کرنے کا عمل جاری ہے۔‘‘ انہوں نے مزید کہا: ’’ہمیں (کمپنی کی جانب سے) کشمیر زون میں ابتدائی طور پر نو مسافروں کی گنجائش والا ایک انجن والا طیارہ اور دو پائلٹوں کو تعینات کرنے کی یقین دہانی کرائی گئی ہے۔‘‘

دریں اثنا، ایم ای ایچ اے آئی آر کے ایک نمائندے نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا: ’’بھارت سرکار، آنے والی یو ڈی اے این 5.3 سبسڈی اسکیم کے تحت سی پلینز کے مخصوص راستوں کو شامل کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔ ہماری نظریں انڈومان، لکشدیپ، جموں و کشمیر، اتراکھنڈ سمیت دیگر ریاستوں پر مرکوز ہیں جہاں ان طیاروں اور پروازوں کا کافی اسکوپ ہے۔‘‘

مزید پڑھیں: Dal Lake Adventure Tourism: ایڈونچر ٹورزم کا مرکز بنتا دکھائی دے رہا ڈل جھیل

نمائندے نے مزید کہا کہ ’’کشمیر میں سیاحت سمیت مجموعی ترقی سرکار ہند کی ترجیحات میں شامل ہیں۔ اور سی پلینزکشمیر کی مختلف جھیلوں کو آپس میں جوڑنے کے لیے ایک دلچسپ آپشن کے طور پر ابھر رہا ہے۔ جس کی شروعات ڈل اور مناسبل جھیلوں کے مابین ہوائی سروس سے شروع ہوگی۔ ہمیں طیارہ پارکنگ کی اجازت علاقے میں مل چکی ہے۔ تمام ضروری لوازمات اور اجازت نامہ حاصل ہونے کے بعد، ایم ای ایچ اے آر کے یہ آبی طیارے کشمیر کے آسمانوں میں پرواز بھریں گے، جس سے خطے میں سیاحت اور اقتصادی ترقی کو فروغ ملے گا۔‘‘

ان آبی طیارے کے بارے میں تفصیلات فراہم کرتے ہوئے انہوں نے کہا: ’’ہم کشمیر میں اپنا سیسنا (سنگل ٹربوپروپ) C 208 گرینڈ کارواں تعینات کرنے کا منصوبہ بنا رہے ہیں اور دس ٹربو پروپ کا آرڈر دیا جا چکا ہے، جن میں دو فلوٹس (رڈرز) اور دیگر فکسڈ گیئرز کی صلاحیت سے لیس ہیں۔ آٹھ پہلے ہی موصول ہوئے ہیں جبکہ باقی دو سال کے آخر تک فراہم کیے جائیں گے۔‘‘

ڈل اور مانسبل جھیل کے مابین آبی طیارہ سروس
ڈل اور مانسبل جھیل کے مابین آبی طیارہ سروس

مناسب آبی گزرگاہوں کی کثرت کے باوجود بھارت میں آبی طیاروں کی سروس میسر نہیں ہیں۔ 2020-21 میں، اسپائس جیٹ نے گجرات میں ایک طے شدہ روٹ شروع کرنے کی کوشش کی تھی لیکن اسے لانچ کیے جانے کے فوراً بعد ہی معطل کر دیا گیا تھا اور اس کے بعد سے اس پر نظرثانی نہیں کی گئی۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.