جموں: جموں کشمیر کی مختلف سیاسی جماعتوں نے ہفتہ کے روز جموں و کشمیر کا مکمل ریاستی درجہ اور جمہوری حقوق کی بحالی کا مطالبہ کرتے ہوئے جموں کے ڈوگرہ چوک میں احتجاج کیا۔ احتجاج کے دوران مختلف سیاسی جماعتوں نے جموں و کشمیر تنظیم نو ایکٹ میں کی گئی حالیہ ترامیم کو واپس لینے کا بھی مطالبہ کیا۔ اس احتجاج میں غیر بی جے پی تقریباً سبھی سیاسی جماعتوں نے شرکت کی۔
احتجاج میں شامل لیڈران نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ ’’آل پارٹی یونائیٹڈ فرنٹ کے بینر تلے مہاراجہ ہری سنگھ کے مجسمے کے سامنے ایک پرامن دھرنا دینے کا مقصد جموں اور کشمیر تنظیم نو قانون میں کی گئی حالیہ ترامیم کے خلاف احتجاج درج کرنا تھا، اس ترمیم نے لیفٹیننٹ گورنر کے دائرہ اختیار میں مزید اضافہ کیا ہے اور لوگوں کے حق رائے دہی کو مجروح کیا ہے۔‘‘ مظاہرین ان ترامیم کو فوری طور پر واپس لینے، جموں و کشمیر کو مکمل ریاست کا درجہ دینے اور مقامی لوگوں کے حقوق کی بحالی یعنی یہاں اسمبلی انتخابات منعقد کیے جانے کا مطالبہ کیا۔
احتجاج میں کانگریس، این سی، پی ڈی پی، شیوسینا (یو بی ٹی)، اے اے پی، شرومنی اکالی دل، سی پی (آئی) ایم اور مختلف سماجی تنظیموں سمیت تقریباً تمام اپوزیشن جماعتوں کے لیڈر اور کارکنان نے حصہ لیا۔ سبھی لیڈروں نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ اپنے حقوق کے حصول کے لیے جوش و خروش کے ساتھ مرکزی سرکار کے خلاف اپنی آواز اٹھائیں۔
یہ بھی پڑھیں: Congress Jammu Protest: مودی حکومت اڈانی کیس کو دبانے کی کوشش کر رہی ہے، کانگریس