سرینگر: جموں و کشمیر کے چیف الیکٹورل آفیسر پانڈورنگ کے (پی کے) پولے نے جمعرات کی شام سرینگر کے تجارتی مرکز لال چوک کا دورہ کیا اور کہا کہ ’’ اس وقت یونین ٹیریٹری جموں و کشمیر میں امن و امان کا دور دورہ ہے، شام کے وقت بھی لوگ آرام سے بلا خوف ٹہل رہے ہیں، دکانیں کھلی ہیں جو پُرامن وادی کی عکاسی کرتے ہیں اور اسی امن و امان کے بیچ یہاں الیکشن منعقد ہو رہے ہیں۔‘‘
سی او او پی کے پولے نے سرینگر کے تاریخی لال چوک علاقے کے دورے کے دوران میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’’کشمیر میں بھی ملک کے دیگر حصوں کی طرح لوک سبھا انتخابات خوش اسلوبی کے ساتھ جاری ہیں۔‘‘ انہوں نے کہا کہ ’’سرینگر پارلیمانی حلقہ کے لیے 13 مئی کو اور بارہمولہ پارلیمانی حلقہ کے لیے 20 مئی کو ووٹ ڈالے جائیں گے، جس کے لیے سبھی ایجنسیز خوش اسلوبی کے ساتھ اور پر امن طریقے سے باہمی ربط سے تیاریاں انجام دے رہی ہیں۔‘‘
پولے نے امید ظاہر کی کہ اس بار ووٹر ٹرن آؤٹ اچھا رہے گا اور انہوں نے لوگوں پر بھی زور دیا کہ وہ اپنے پسند کے امیدوار کو ووٹ دینے کے لیے اپنے جمہوری حق اور فرض کا استعمال کریں۔ انہوں نے کہا: ’’ووٹ نہ صرف جمہوری حق ہے بلکہ ہر شہری پر فرض بھی ہے اور ذمہ داری بھی، ووٹ سے ہی جمہوریت مستحکم ہوتی ہے۔‘‘
چیف الیکٹورل آفیسر نے یقین دلایا کہ محکمہ سمیت دیگر ایجنسیز پورے جموں و کشمیر میں ہموار اور پرامن انتخابی عمل کو یقینی بنانے کے لیے وعدہ بند ہے۔ تاہم صحافیوں کی جانب سے اننت ناگ راجوری پارلیمانی نشست پر انتخابات موخر کیے جانے پر جاری سیاسی تنازعہ سے متعلق پوچھے جانے پر پی کے پولے نے خاموشی اختیار کی اور اس ضمن میں کوئی تاثر یا بیان دینے سے گریز کیا۔
یہ بھی پڑھیں: بی جے پی مذہب کو آلہ کے طور پر استعمال کررہی ہے: محبوبہ مفتی