سرینگر (جموں و کشمیر): جموں و کشمیر حکومت نے جے کے سیول سروسز (درجہ بندی، کنٹرول اور اپیل) رولز، 1956 کے رول 33 کے تحت کے پی ڈی سی ایل اور جے پی ڈی سی ایل کے بارہ انجینئروں کو تادیبی کارروائی کے تحت معطل کر دیا ہے۔ یہ افسران اگلے نوٹس تک متعلقہ ایگزیکٹو انجینئر کے ساتھ منسلک رہیں گے۔ عہدیداروں نے واضح کیا کہ رول 33 کا تعلق ’’کم ریونیو کلیکشن‘‘ سے ہے۔
معطل ہونے والے انجینئرز میں کے پی ڈی سی ایل میں سب ڈویژن بڈگام کے انچارج گلزار احمد خان؛ ای ڈی - 3 سب ڈویژن ایم آر گنج کے انچارج شیخ مصطفی حسین؛ سب ڈویژن کنگن کے انچارج فاروق رینہ، ای ڈی ریاسی میں اے ای ای سب ڈویژن دھرمی کے انچارج انجینئر رجنیش شرما؛ ای ڈی کٹھوعہ میں جے پی ڈی سی ایل کے اے ای ای سب ڈویژن رام کوٹ انچارج انجینئر ونود کمار؛ کے پی ڈی سی ایل، اے ای ای سب ڈویژن انجینئر سشیل انگرال، انجینئر سندیپ کمار، ای ڈی ریاسی میں اے ای ای سب ڈویژن انجینئر وسیم یتو؛ جے ای شیخ باغ میں ای ڈی سری نگرانجینئر کونسر شفیع، ای ڈی-1 نشاط سرینگر میں جے ای؛ انجینئر کلدیپ کچرو جے ای شیخ باغ؛ ای ڈی1، سری نگر؛ انجینئر محمد عمران کھوڑو، جے ای ایس ڈی-1، ای ڈی سوپور؛ اور انجنیئر رؤف مقبول، جے ای رعنواری ای ڈی-4 سرینگر شامل ہیں۔
واضح رہے کہ محکمہ بجلی کی جانب سے صارفین سے بجلی فیس ادا کرنے پر زور دئے جانے کے علاوہ فیلڈ اسٹاف، ملازمین سے بھی صارفین سے بجلی فیس وصول کیے جانے کا پریشر بنایا جا رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: رمضان المبارک سے قبل بجلی سپلائی میں معمول پر لانے کا مطالبہ