ETV Bharat / jammu-and-kashmir

سرجان برکاتی کا اسمبلی انتخابات میں حصہ لینے کا اعلان - JK Assembly polls

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Aug 27, 2024, 3:44 PM IST

Updated : Aug 27, 2024, 3:54 PM IST

جموں و کشمیر میں اسمبلی انتخابات کے اعلان کے ساتھ ہی سیاسی پارٹیوں کی سرگرمیوں کا آغاز ہوچکا ہے۔ اس بار اسمبلی انتخابات میں کئی آزاد امیدواروں کے علاوہ جماعت اسلامی نے بھی انتخابات میں حصہ لینے کا اعلان کیا ہے۔

Jailed cleric Sarjan Barkati
Jailed cleric Sarjan Barkati (Etv bharat)

شوپیاں: وادی کشمیر میں مشہور و معروف عسکریت پسند کمانڈر برہان وانی کی ہلاکت کے بعد جذباتی نعروں سے مشہور ہونے والے سرجان برکاتی آنے والے اسمبلی انتخابات میں حصہ لیں گے۔ ان کی بیٹی صغریٰ برکاتی ڈپٹی کمشنر آفس شوپیان پہنچی جہاں وہ پرچہ نامزدگی داخل کرے گی۔ ان کی بیٹی صغری برکاتی نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ خاندان نے پہلے ہی مقامی لوگوں کے ساتھ ایک میٹنگ کی ہے جنہوں نے اسمبلی انتخابات میں ان کے والد کو ہر طرح کی حمایت کا یقین دلایا ہے۔

سرجان برکاتی کا اسمبلی انتخابات میں حصہ لینے کا اعلان (Etv bharat)

سرجان برکاتی نے 2016 کی عوامی احتجاجی تحریک کے دوران اپنے منفرد انداز میں نعرہ بازی اور شعلہ بیانی کی وجہ سے عوامی مقبولیت حاصل کی تھی۔ سنہ 2016 میں احتجاجی مظاہروں کے دوران سرجان برکاتی 'آزادی چاچا' کے نام سے مشہور ہوئے تھے وہ نوجوانوں میں اپنی شعلہ بیان تقریر کے لئے جانے جاتے ہیں۔ سرجان برکاتی کا تعلق شوپیاں ضلع کے ریبن گاؤں سے ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ انتخابی مہم کے دوران جماعت اسلامی کی جانب سے برکاتی کی حمایت کی جائے گی۔ جماعت اسلامی پہلے ہی کہہ چکی ہے کہ وہ 10 سے 12 سیٹوں پر آزاد امیدوار کھڑے کرے گی اور شمالی کشمیر کے کپواڑہ ضلع اور دیگر مقامات پر لوک سبھا ممبر انجینئر رشید کی عوامی اتحاد پارٹی کی حمایت کرے گی اور عوامی اتحاد پارٹی کے امیدواروں سے براہ راست مقابلہ نہیں کرے گی۔ جماعت اسلامی کے انتخابات میں حصہ لینے سے جموں و کشمیر میں دور رس نتائج برآمد ہوں گے۔

سرجان برکاتی کو یکم اکتوبر 2016 کو گرفتار کیا گیا اور بعد ازاں اکتوبر 2020 میں رہا کر دیا گیا تھا۔ اس کے بعد انہیں ملک مخالف سرگرمیوں میں ملوث ہونے کے الزام میں پبلک سیفٹی ایکٹ (پی ایس اے) کے تحت چار سال سے زائد عرصے تک جیل میں قید رکھا گیا۔

رہائی کے بعد سرجان برکاتی کو دوبارہ اپنی اہلیہ سمیت دہشت گردی کی فنڈنگ کے معاملے میں گرفتار کیا گیا۔ سرجان برکاتی اور ان کی اہلیہ اس وقت عسکریت پسندوں کی فنڈنگ کے الزام میں زیر حراست ہیں۔ ریاستی تحقیقاتی ایجنسی نے ان کے خلاف کیس ایف آئی آر نمبر 02/2023 درج کیا ہے، جس میں مختلف دفعات کے تحت ان کے گھر پر بھی چھاپے مارے گئے ہیں۔ وہیں اب دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد جموں و کشمیر میں پہلی بار اسمبلی انتخابات منعقد کرائے جا رہے ہیں اور سرجان برکاتی شوپیان ضلع کی زینہ پورہ حلقہ سے انتخابات میں حصہ لیں گے۔

شوپیاں: وادی کشمیر میں مشہور و معروف عسکریت پسند کمانڈر برہان وانی کی ہلاکت کے بعد جذباتی نعروں سے مشہور ہونے والے سرجان برکاتی آنے والے اسمبلی انتخابات میں حصہ لیں گے۔ ان کی بیٹی صغریٰ برکاتی ڈپٹی کمشنر آفس شوپیان پہنچی جہاں وہ پرچہ نامزدگی داخل کرے گی۔ ان کی بیٹی صغری برکاتی نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ خاندان نے پہلے ہی مقامی لوگوں کے ساتھ ایک میٹنگ کی ہے جنہوں نے اسمبلی انتخابات میں ان کے والد کو ہر طرح کی حمایت کا یقین دلایا ہے۔

سرجان برکاتی کا اسمبلی انتخابات میں حصہ لینے کا اعلان (Etv bharat)

سرجان برکاتی نے 2016 کی عوامی احتجاجی تحریک کے دوران اپنے منفرد انداز میں نعرہ بازی اور شعلہ بیانی کی وجہ سے عوامی مقبولیت حاصل کی تھی۔ سنہ 2016 میں احتجاجی مظاہروں کے دوران سرجان برکاتی 'آزادی چاچا' کے نام سے مشہور ہوئے تھے وہ نوجوانوں میں اپنی شعلہ بیان تقریر کے لئے جانے جاتے ہیں۔ سرجان برکاتی کا تعلق شوپیاں ضلع کے ریبن گاؤں سے ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ انتخابی مہم کے دوران جماعت اسلامی کی جانب سے برکاتی کی حمایت کی جائے گی۔ جماعت اسلامی پہلے ہی کہہ چکی ہے کہ وہ 10 سے 12 سیٹوں پر آزاد امیدوار کھڑے کرے گی اور شمالی کشمیر کے کپواڑہ ضلع اور دیگر مقامات پر لوک سبھا ممبر انجینئر رشید کی عوامی اتحاد پارٹی کی حمایت کرے گی اور عوامی اتحاد پارٹی کے امیدواروں سے براہ راست مقابلہ نہیں کرے گی۔ جماعت اسلامی کے انتخابات میں حصہ لینے سے جموں و کشمیر میں دور رس نتائج برآمد ہوں گے۔

سرجان برکاتی کو یکم اکتوبر 2016 کو گرفتار کیا گیا اور بعد ازاں اکتوبر 2020 میں رہا کر دیا گیا تھا۔ اس کے بعد انہیں ملک مخالف سرگرمیوں میں ملوث ہونے کے الزام میں پبلک سیفٹی ایکٹ (پی ایس اے) کے تحت چار سال سے زائد عرصے تک جیل میں قید رکھا گیا۔

رہائی کے بعد سرجان برکاتی کو دوبارہ اپنی اہلیہ سمیت دہشت گردی کی فنڈنگ کے معاملے میں گرفتار کیا گیا۔ سرجان برکاتی اور ان کی اہلیہ اس وقت عسکریت پسندوں کی فنڈنگ کے الزام میں زیر حراست ہیں۔ ریاستی تحقیقاتی ایجنسی نے ان کے خلاف کیس ایف آئی آر نمبر 02/2023 درج کیا ہے، جس میں مختلف دفعات کے تحت ان کے گھر پر بھی چھاپے مارے گئے ہیں۔ وہیں اب دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد جموں و کشمیر میں پہلی بار اسمبلی انتخابات منعقد کرائے جا رہے ہیں اور سرجان برکاتی شوپیان ضلع کی زینہ پورہ حلقہ سے انتخابات میں حصہ لیں گے۔

Last Updated : Aug 27, 2024, 3:54 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.