سرینگر: انجمن اوقاف جامع مسجد نے اپنے ایک بیان میں کہاکہ اس طرح کی کارروائیوں کو مذہبی آزادی سلب کرنے کے مترادف قرار دیا ہے۔بیان میں کہا گیا کہ آج علی الصبح نماز فجر کے بعد ریاستی انتظامیہ نے جامع مسجد کے تمام دروازے بند کر دئے اور انہیں مطلع کیا کہ آج صبح ساڑھے 9 بجے ہونے والی عید الفطر کی نماز جامع مسجد میں ادا کرنے کی اجازت نہیں ہے ۔
اس دوران میر واعظ کو آج علی الصبح دوبارہ گھر میں نظر بند کرکے انہیں اس ہفتے مسلسل تیسری بار بڑے مذہبی اجتماعات میں شرکت سے روکا گیا ۔ اس سے قبل بھی جمعۃ الوداع اور شب قدر کے مبارک مواقع پر بھی میرواعظ کو ان مذہبی اجتماعات میں شرکت سے روکا گیا۔
انجمن اوقاف نے کہا کہ ریاستی انتظامیہ کے اس طرح کے غیر منصفانہ اور غیر جمہوری اقدامات سے لوگوں میں کافی مایوسی اور پریشانی پیدا ہوئی ہے ۔ہماری مذہبی آزادی اور مذہبی عبادات پر پابندی عائد کئے جانے سے نہ صرف یہاں کی عوام میں شدید مایوسی پیدا ہوئی ہے بلکہ اس طرح کے اقدامات کشمیر کی اس سب سے بڑی عبادت گاہ سے وابستہ لاکھوں لوگوں کے جذبات کو بھی شدید طور مجروح کیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:عید کے موقعے پر میرواعظ نے عالم اسلام کو تہینت پیش کی - Eid ul Fitr
انجمن اوقاف ریاستی انتظامیہ کی جانب سے اس طرح کی کارروائیوں کی شدید مذمت کرتی ہے اور انتظامیہ پر واضح کرنا چاہتی ہے کہ یہاں کے عوام کی مذہبی آزادی کا احترام کیا جانا چاہیے اور انہیں آزادانہ طور اپنے دینی عبادات انجام دینے کی آزدی میسر ہونی چاہیے۔