اونتی پورہ(پلوامہ): جنوبی کشمیر کے ایک معروف دینی ادارے مرکزی ادارہ غوثیہ اونتی پورہ کی جانب سے آج سالانہ غوث الوریٰ کانفرنس کا انعقاد کیا گیا۔کانفرنس میں وادی کے مقتدر علماء کرام نے اسلام کے آفاقی پیغام پر روشنی ڈالی۔ اس دوران لوگوں کی ایک بڑی تعداد نے شرکت کی،اس موقع پر ادارے کے چھے حافظ قران بچوں کی دستار بندی بھی گئی۔
اس موقع پر وادی کشمیر کے جید علمائے کرام نے اپنے خطابات سے سامعین کو محظوظ کیا اور ان پر زور دیا کہ وہ اسلامی کے آفاقی پیغام پر عمل پیرا ہوں۔ اس موقع پر علمائے کرام نے بتایا کہ اگر علم کے ساتھ اخلاق نہ ہو تو اکثر اوقات اچھے سے اچھا علم انسان کو فائدہ پہنچانے کے بہ جائے انسانیت کے لیے نقصان اور ہلاکت کا سبب بن جاتا ہے، اس کی واضح مثال جدید ٹیکنالوجی کے ذریعے وجود میں آنے والی اشیاء ہیں،انسان نے ایٹم کو دریافت کیا اور ایٹمی طاقت تک رسائی حاصل کی، اگر انسان اپنی صلاحیت کا استعمال اچھے مقاصد کے لیے کرتا تو آج پوری دنیا میں شہر سے لے کر دیہات تک کوئی گھر روشنی سے محروم نہیں ہوتا، ہر گھر میں بجلی کی وافر سہولت مہیا ہوتی، لیکن ہوا یہ کہ انسان نے اپنی صلاحیت کو ہلاکت خیز اور انسانیت سوز ہتھیاروں کے لیے استعمال کیا اور دنیا میں ناگاساکی اور ہیروشیما جیسے حادثات پیش آئے کہ انسان اس پر جس قدر آنسو بہائے کم ہے۔
مزید پڑھیں: ترال میں دو مدارس اسلامیہ کا سالانہ جلسہ منعقد ہوا، گیارہ حفاظ کی دستاربندی کی گئی
اس موقع پر عالمی امن اور بھائی چارے کے لیے خصوصی دعائیں کی گئی۔وہیں میڈیا سے بات کرت ہوئے ایک عالم دین منصور الحق ہاشمی نے کہا کہ ہر سال ادارے کی طرف سے سالانہ کانفرنس کا انعقاد کیا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس بار اس کانفرنس کا انعقاد رمضان المبارک میں کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ اسی مبارک مہینے میں قرآن نازل ہوا اور حضور کریم صلی اللی علیہ وسلیم نے مسلمانوں سے اپنے بچوں کو نبی کی محبت، اہل بیت کی محبت اور قرآن کی تعلیم دینے کی تاکید کی ہے۔