پلوامہ (جموں کشمیر) : فاروق عبد اللہ کی جانب سے ’’انڈیا الائنس‘‘ سے علیحدگی اور اپنے بلبوتے پر لوک سبھا الیکشن لڑنے کے بیان پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے کہا ہے کہ ’’انڈیا بلاک کسی سیاسی اتحاد کا نام نہیں بلکہ یہ گھپلہ بازوں کا ایک گروپ تھا، جس میں نریندر مودی کے خوف سے مختلف الخیال کے لوگ ایک ساتھ جمع ہو گئے تھے۔‘‘ بی جے پی کے ریاستی ترجمان الطاف ٹھوکر نے ان باتوں کا اظہار جنوبی کشمیر کے نورپورہ، ترال میں ایک کرکٹ ٹورنامنٹ کے حاشیے پر نامہ نگاروں سے بات چیت کے دوران کیا۔
الطاف ٹھوکر نے کہا کہ ’’ملک بھر میں مودی جی کی سونامی چل رہی ہے اور اس سونامی میں انڈیا بلاک بھی تاش کے پتوں کی طرح بکھر رہا ہے، کیونکہ یہ ان لوگوں کا اتحاد تھا جن کی بولی، رہن سہن، تہذیب اور خیالات الگ تھے اور اس پر طرہ یہ کہ ان لوگوں کے پاس کوئی مشن یا ویژن بھی نہیں تھا بلکہ سب اپنے گھپلوں کو چھپانے کے لیے ایک ساتھ جمع ہوئے تھے۔ تاہم اب صورتحال ان کے سامنے صاف ہو رہی ہے یہ لوگ رفتہ رفتہ بلاک چھوڑ رہے ہیں۔‘‘ بی جے پی لیڈر الطاف ٹھوکر نے دعویٰ کیا کہ ’’ملک بھر میں مودی جی کی لہر کے سامنے دیگر سیاسی پارٹیاں بے بس ہیں اور جس طرح جموں وکشمیر میں لوگ بی جے پی میں شامل ہو رہے ہیں اسے صاف ظاہر ہے کہ اپوزیشن پارٹیاں پریشانیوں میں مبتلا ہوگئی ہیں۔‘‘
مزید پڑھیں: جموں و کشمیر میں نیشنل کانفرنس اپنے بل بوتے پر الیکشن لڑے گی، فاروق عبداللہ
واضح رہے کہ نیشنل کانفرنس کے صدر اور جموں کشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے جمعرات کو سرینگر میں نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’’نیشنل کانفرنس (این سی) جموں و کشمیر کی سبھی پارلیمانی نشستوں پر اپنے بلبوتے پر انتخابات لڑے گی۔‘‘ فاروق عبداللہ کے اس بیان سے این سی کا انڈیا الائنس سے علیحدگی کی قیاس آرائیاں کی جارہی تھیں تاہم فاروق عبداللہ کی پریس کانفرنس کے فوراً بعد ان کے فرزند عمر عبداللہ نے نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ نیشنل کانفرنس انڈیا الائنس کے ساتھ ہے تاہم وہ سرینگر، بارہمولہ اور اننت ناگ راجوری کی پارلیمانی نشست پر اپنے بلبوتے پر انتخابات لڑے گی جبکہ وہ صرف جموں کی دو اور لداخ کی ایک نشست پر ہی کانگریس کے ساتھ سیٹ شیئرنگ پر بات کریں گے۔