سرینگر: مرکزی زیرانتظام جموں و کشمیر کی گرمائی راجدہانی سرینگر میں سی پی آئی (ایم) لیڈر محمد یوسف تاریگامی نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سی اے اے کے نفاذ پر شدید برہمی کا اظہار کیا۔ انہوں نے سی اے اےکے نفاذ کو آئین کے بنیادی اصولوں کے خلاف قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ ’آئین کی بنیاد اور بھارت کی شہریت کےلئے معیار کسی شخص کے مذہب یا عقیدے سے قطع نظر ہیں۔ سی اے اے کے ذریعے اس بنیادی اصول کی سنگین خلاف ورزی کی گئی ہے۔‘ انہوں نے کہا کہ ہمارے آئین کی بنیاد سیکولر اصولوں پر ہے۔ اس میں کسی خاص مذہب کو کوئی امتیاز حاصل نہیں ہے اور نہ ہی کسی طبقہ کو کمتر درجہ دیا جاتا ہے۔ لیکن گذشتہ دس سالوں سے بی جے پی کی حکومت سیکولرازم کو کمزور کرنے کےلئے کوشاں ہے۔
تاریگامی نے کہا کہ اگرچہ یہ حکومت اپنی ناکامیوں سے عوام کی توجہ ہٹانے کےلئے کوشاں ہے، لیکن سی اے اے کو نافذ کرنے سے اقلیتوں کو دوسرے درجہ کا شہری بنادیا جائے گا۔ انہوں نے حکومت پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ ’یہ گورننس اور ترقیاتی محاذوں پر حکومت کی ناکامی سے توجہ ہٹانے کی دانستہ کوشش ہے‘۔ تاریگامی نے کہا کہ لوک سبھا انتخابات سے عین قبل اس طرح کے ہتھکنڈے استعمال کئے جارہے ہیں۔ انہوں نے بی جے پی حکومت پر شدید تنقید کی۔