اننت ناگ: جموں کشمیر کے سابق رکن اسمبلی اور کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا کے رہنما محمد یوسف تاریگامی نے کہا کہ اگر الیکشن کمیشن آف انڈیا نے اننت ناگ راجوری نشست پر انتخابات مؤخر کیا تو ان کی جماعت عدالت عالیہ کا دروازہ کھٹکھٹائیں گے اور اس امکانی فیصلے کے خلاف احتجاج کریں گے۔
تاریگامی نے سرینگر میں اپنی رہائش گاہ پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ راجوری اور پونچھ ملک کا واحد علاقہ نہیں ہے، جہاں موسم کی خرابی سے راستہ بند ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں متعدد مقامات ایسے ہیں جہاں موسمی تبدیلی سے راستے بند ہوتے ہیں لیکن ان علاقوں میں انتخابات مئوخر نہیں کیے جاتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ وہ الیکشن کمیشن آف انڈیا سے اپیل کرتے ہے کہ اننت ناگ راجوری نشست پر 7 مئی کو انتخابات منعقد کراے، تاکہ عوام اپنی رائے دہی کا ستعمال کر سکیں۔ انہوں نے کہا کہ انتخابات مئوخر کرنے کا کوئی جواز نہیں بنتا ہے۔
غور طلب ہے کہ اننت ناگ راجوری نشست پر 7 مئی کو انتخابات منعقد کیے جانے ہیں، تاہم بھارتیہ جنتا پارٹی، اپنی پارٹی، پیپلز کانفرنس، پراگریسیو ڈیموکریٹک آزاد پارٹی اور تین آزاد امیدواروں نے مطالبہ کیا ہے کہ اس نشست پر انتخابات مئوخر کئے جانے چاہئے۔
البتہ نیشنل کانفرنس، پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی نے ان جماعتوں کی تجاویز کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ اس نشست پر انتخابات اپنے متعین تاریخ پر منعقد ہونے چاہئے۔ نیشنل کانفرنس کی جانب سے سابق وزیر میاں الطاف، پی ڈی پی کی جانب سے محبوبہ مفتی اور اپنی پارٹی کی طرف سے ظفر منہاس اس نشست پر انتخابی میدان میں ہیں۔ وہیں ڈی پی اے کی طرف سے سلیم پرے امیدوار ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
- بی جے پی نے اننت ناگ-راجوری انتخابات کو ملتوی کرنے کا مطالبہ کیا
- یہ الیکشن جموں و کشمیر کی حقیقی آواز پارلیمنٹ تک پہنچانے کیلئے ہے: محبوبہ مفتی
بی جے پی، پیپلز کانفرنس نے اس نشست پر کوئی امیدارو میدان میں نہیں اتارا ہے۔ بی جے پی اس نشست پر اپنی پارٹی کے امیدارو ظفر منہاس کو حمایت کر رہی ہے جبکہ پیپلز کانفرنس کو اس نشست پر کوئی امیدوار ہی نہیں ہے۔