بارہمولہ: شمالی کشمیر کے ضلع بارہمولہ میں ایک باوثوق ذرائع سے موصول ہونے اطلاع پر کارروائی کرتے ہوئے بارہمولہ پولیس اسٹیشن نے ضلع کے عشکورہ نامی علاقے ’انسانی اسمگلنگ‘ کے ایک ماڈیول کا پردہ فاش کیا۔ پولیس اسٹیشن بارہمولہ میں قانون کی متعلقہ دفعات کے تحت درج مقدمہ زیر ایف آئی آر نمبر 173/2024 کے تحت ایک رہائشی مکان پر چھاپہ مارا جہاں تین نابالغ اور متاثرہ لڑکیوں کو بازیاب کیا گیا۔ ابتدائی تحقیقات کے دوران معلوم ہوا ہے کہ بازیاب کی گئی نابالغ بچیاں روہنگیا، برما سے تعلق رکھتی ہیں۔ یہ کارروائی مجسٹریٹ اور خاتون پولیس اہلکاروں کی موجودگی میں انجام دی گئی۔
پولیس بیان کے مطابق تحقیقات کے دوران یہ بات سامنے آئی کہ عشکورہ، بارہمولہ کا رہنے والا شکیل احمد بٹ نامی ایک شخص نابالغ لڑکیوں کی اسمگلنگ اور ان کے استحصال میں ملوث تھا۔ پولیس پوچھ گچھ کے دوران شکیل احمد بٹ نے ’’ایک لڑکی کو کانلی باغ کے رہنے والے معراج احمد تانترے نامی شخص کو فروخت کرنے کا اعتراف‘‘ کیا۔ شکیل کی نشاندہی پر تانترے کے گھر پر چھاپہ مارا گیا، جس کے نتیجے میں برما، روہنگیا کی ایک اور متاثرہ نابالغ لڑکی کو بازیاب کرکے تانترے کی گرفتاری عمل میں لائی گئی۔
بارہمولہ پولیس نے شکیل احمد بٹ اور معراج الدین تانترے، دونوں کو گرفتار کر لیا ہے اور انسانی سمگلنگ کے اس ریکیٹ میں ملوث دیگر ملزمان کو پکڑنے کے لیے مزید تفتیش اور کارروائی شروع کی گئی ہے۔ جموں کشمیر پولیس کا کہنا ہے کہ ’’یہ آپریشن، بارہمولہ پولیس کے انسانی اسمگلنگ سے نمٹنے اور معاشرے کے کمزور اور مظلوم افراد کی حفاظت کو یقینی بنانے کے عزم کو ظاہر کرتا ہے۔‘‘
یہ بھی پڑھیں: Human Trafficking Gang Busted In Budgam ہیومن ٹریفکنگ گینگ کا پردہ فاش، تین گرفتار