جموں: جموں وکشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے منگل کے روز کہا کہ یونین ٹریٹری میں ہڑتالی کلینڈروں کی جگہ یونیورسٹی اور اسکولی کلینڈروں نے لی ہے۔انہوں نے بتایا کہ پی ایم مودی کی قیادت میں جموں وکشمیر نئی بلندیوں کو چھو رہا ہے۔ان کے مطابق وہ دن گئے جب پڑوسی ملک احتجاج اور ہڑتالی کلینڈر جاری کیا کرتا تھا۔ان باتوں کا اظہار منوج سنہا نے جموں میں عوامی جلسے سے خطاب کے دوران کیا۔
انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم مودی کی سربراہی میں جموں وکشمیر میں نہ صرف تعمیر وترقی کا خواب شرمندہ تعبیر ہوا بلکہ ہر سو امن و امان کی فضا بھی قائم ہوئی ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ ہڑتال اور بند اب قصہ پارینہ بن گئے اور لوگ آزاد فضاوں میں سانس لے رہے ہیں۔
ایل جی نے کہا، "آج، نوجوان اور بچے یونیورسٹیوں اور اسکولوں کے کیلنڈروں کی پیروی کر رہے ہیں۔"ان کے مطابق پانچ اگست 2019 کے بعد دہشت گردی ، علیحدگی پسندی اور نا انصافی ہمیشہ ہمیشہ کے لئے ختم ہو گئی ہے۔منوج سنہا نے کہا کہ پہلی بار مغربی پاکستانی پناہ گزینوں اور پسماندہ لوگوں کو حقوق فراہم کئے گئے ۔
انہوں نے مزید بتایا کہ جموں وکشمیر میں پنچایتی انتخابات ہو چکے ہوتے لیکن پہاڑی برادری کے لئے ریزرویشن کا مسئلہ زیر التوا تھا، لہذا گوجر بکر والوں کے لوگوں کو ان کے حقوق کو چھوئے بغیر پہاڑی برادری سے تعلق رکھنے والے لوگوں کو ریزرویشن دی گئی۔ایل جی نے کہا کہ پنچایتی انتخابات وقت پر ہوں گے اور اس سمت میں کوششیں جاری ہیں۔
موصوف لیفٹیننٹ گورنر نے لوگوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج وزیر اعظم مودی کے فعال تعاون سے جموں وکشمیر امن اور ترقی کی راہ پر گامزن ہے،دہشت گردی سے متعلق واقعات میں 75 فیصد کمی واقع ہوئی ، پتھر او اور تشدد کے واقعات ماضی کی داستان بن گئے ہیں۔ان کا مزید کہنا تھا کہ مقامی نوجوانوں کی عسکریت پسند صفوں میں شمولیت کے رجحان میں بھی غیر معمولی کمی واقع ہوئی ہے۔
مزید پڑھیں:
- وزیر اعظم نے کشمیر کی پہلی برقی ٹرین سمیت 32 ہزار کروڑ روپیوں کے ترقیاتی پروجیکٹوں کا افتتاح کیا
- وزیر اعظم مودی کا خاندانی سیاسی جماعتوں پر حملہ
انہوں نے کہا کہ اب کشمیر میں سینما گھر کام کررہے ہیں ، لوگ جہلم اور جھیل ڈل کے کناروں پر راتیں گزار رہے ہیں اور وہ وقت دور نہیں جب جموں کے لوگ بھی دریائے توی پر وقت گزاریں گے۔لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے کہا :”جموں وکشمیر میں حالات پوری طرح سے قابو میں ہے اور لوگ بھی انتظامیہ کو اپنا بھر پور تعاون فراہم کر رہے ہیں۔“
(یو این آئی)