سری نگر: 'ہندوستان تنوع میں اتحاد کے لئے جانا جاتا ہے اور حکومتوں کو ہر مذہب کا تحفظ کرنا چاہیے۔' نیشنل کانفرنس (این سی) کے صدر فاروق عبداللہ نے آسام اسمبلی میں دو گھنٹے کے 'نماز جمعہ' کے وقفے کو ختم کرنے پر رد عمل دیتے ہوئے سرینگر میں یہ بات کہی۔
آسام کے وزیر اعلیٰ ہمنت بسوا سرما نے جمعہ کے روز کہا تھا کہ ریاستی اسمبلی میں جمعہ کے دن مسلم قانون سازوں کو 'نماز' کے لیے فراہم کیے گئے دو گھنٹے کے وقفے کو ختم کر دیا ہے۔ ریاستی حکومت کا یہ فیصلہ اگلے اجلاس سے نافذ العمل ہوگا۔
این سی صدر نے آسام حکومت کے فیصلے پر اپنے رد عمل میں کہا کہ "یہ ملک تنوع میں اتحاد کے لیے جانا جاتا ہے۔ ہمارے یہاں متعدد مذاہب اور زبانیں ہیں۔ چاہے وہ تمل ناڈو ہو، کشمیر ہو، بنگال ہو یا مہاراشٹر ہو، کوئی بھی ریاست ہو، ہر ریاست کی ثقافت مختلف ہوتی ہے اور یہی وجہ ہے کہ ہندوستان ایک وفاقی ڈھانچہ ہے اور ہمیں ہر مذہب کی حفاظت کرنی ہے۔''
مزید پڑھیں: ہم ان کے خلاف لڑرہے ہیں جو مسلمانوں کا خاتمہ چاہتے ہیں: فاروق عبداللہ
انہوں نے مزید کہا کہ "جب وقت آئے گا، یہ بدل جائے گا۔ کوئی بھی چیز مستقل نہیں ہوتی۔ اچھی چیزیں دوبارہ غالب ہوں گی۔ ہم ان سے کہیں گے، ہماری حکومت آنے دیں، ایسی سرگرمیوں میں ملوث نہ ہوں۔"
فاروق عبد اللہ نے کہا کہ جموں و کشمیر کے لوگوں کو بھی ہر مذہب کے لوگوں کا احترام اور تحفظ کرنا چاہیے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں ہر مذہب کے لوگوں کا خیال رکھنا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: میں اسمبلی الیکشن لڑوں گا: فاروق عبداللہ - JK Assembly Elections