پونچھ (جموں کشمیر) : سرحدی ضلع پونچھ کے دوردراز علاقہ ڈنوگام کے گورنمٹ پرائمری اسکول بیساں والی میں برسوں سے اساتذہ کی شدید قلت کے سبب مقامی باشندوں میں اپنے بچوں کے مستقبل کے تئیں سخت تشویش پائی جا رہی ہے۔ مقامی باشندوں نے محکمہ تعلیم کے تئیں شدید نارارضگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ گورنمنٹ پرائمری اسکول بیساں والی میں قریب 80 طلباء زیر تعلیم ہیں جن کی تعلیم کے لئے محض ایک ہی استاد کو تعینات کیا گیا ہے۔
لوگوں نے سخت تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا: ’’ایک استاد کے لیے 80بچوں کو میعاری تعلیم دینا تو دور کی بات ہے، انہیں سنبھالنا بھی شدید مشکل ہے۔‘‘ مقامی باشندوں نے محکمہ تعلیم کی سخت نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا کہ ایک اسکول میں صرف ایک ہی استاد ہونے سے بچوں کی تعلیم متاثر ہو رہی ہے اور بچوں کا مستقبل تاریک ہوتا نظر آ رہا ہے۔
میڈیا نمائندوں کے ساتھ بات کرتے ہوئے لوگوں نے دعویٰ کیا کہ کئی بار حکام کے نوٹس میں معاملہ لایا بھی گیا اور ہر مرتبہ اس معاملے کو جلد حل کرنے کی یقین دہانی بھی کی جاتی رہی، لیکن اس کے باوجود برسوں سے حکام کی جانب سے اس سے متعلق کوئی بھی ٹھوس اقدام نہیں اٹھائے گئے۔ انہوں نے انتظامیہ سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ ’’اگر ایک ہفتہ کے اندر اندر اسکول میں ایک اور استاد تعینات نہ کیا گیا تو والدین اپنے بچوں کی ڈسچارج سرٹیفکیٹ لیکر انہیں کسی نجی ادارے میں داخل کرائیں گے، تاکہ ان کے بچوں کا مستقبل تاریک ہونے سے بچ سکے۔
اس حوالے سے جب زونل ایجوکیشن آفیسر، منڈی، انور خان سے بات کی گئی تو انہوں نے بتایا کہ تعلیمی زون کلسٹر ہیڈ منڈی میں قریب 16 اسکول ایسے ہیں جہاں اساتذہ کی قلت ہے، جس کے پیش نظر زونل ایجوکیشن آفیسر منڈی اور چیف ایجوکیشن آفیسر پونچھ کے دفاتر سے فائیل مکمل کرکے ڈائیریکٹر آفس کو بھیج دی گئی ہے اور امید ہے کہ جلد ہی ایک لسٹ کو منظوری دی جائے گی جس سے ان اسکولوں میں اساتذہ کی کمی کو پورا کیا جا سکے گا۔
یہ بھی پڑھیں: گورنمنٹ اسکول سے ایک استاد کی دوسرے اسکول میں تعیناتی پر عوام میں تشویش - SERI CHOWANA GOVERNMENT SCHOOL