سرینگر : وادی کشمیر میں جاری ’تربوز تنازعہ‘ پر محکمہ فوڈ اینڈ سیفٹی نے تربوز کے استعمال کو مضر صحت کی افواہوں کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ ’’تربوز استعمال کے لیے محفوظ ہے اور بازار سے لیے گئے نمونوں میں کوئی مضر صحت شئی، ادویات یا جراثیم کش ادویات وغیرہ نہیں پائی گئیں۔‘‘ ان باتوں کا اظہار ڈپٹی کمشنر فوڈ اینڈ سیفٹی ڈیپارٹمنٹ، شگوفہ جلال سرینگر میں پریس کانفرنس کے دوران کیا۔
شگوفہ جلال نے پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ انہوں نے تربوز کے بارے میں پھیلائی جا رہی خبروں کے تناظر میں وادی کشمیر کے تمام اضلاع سے نمونے جمع کئے اور انہیں جانچ کے لیے لیبارٹی روانہ کر دیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ ’’آج ٹیسٹ کے نتائج موصول ہوئے جن سے سے پتہ چلا ہے کہ تربوز استعمال کے لیے بالکل محفوظ ہے۔ ٹیسٹ رپورٹس میں کوئی منفی بات سامنے نہیں آئی۔‘‘
تاہم انہوں نے عوام سے افواہوں پر کان نہ دھرنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ اس ضمن میں رجسٹرڈ اداروں اور ماہرین سے ہی مشورہ لینا چاہئے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس معاملے میں انہوں نے اعلیٰ حکام سے بھی افواہیں پھیلانے والوں کے خلاف کارروائی کرنے کی سفارش کی ہے۔ یاد رہے کہ گزشتہ دنوں وادی کشمیر میں سماجی رابطہ گاہ کسی عدم شناخت ماہر ڈاکٹر کے حوالہ سے یہ خبر پھیلائی گئی کہ تربوز موسمی پھل ہے اور اس بار موسم سے قبل ہی اسے پکانے اور رمضان المبارک میں سپلائی کے لئے ادویات کا استعمال کیا گیا ہے جو انسانوں کے لیے مضر ہے۔
مزید پڑھیں: تریپورہ: غیر موسم میں بھی تربوز کی کاشتکاری