اننت ناگ: ضلع اننت ناگ کے ڈورو علاقہ میں کانگریس اور این سی کے کارکنوں کی ایک کثیر تعداد موجود رہی جنہوں نے راہل گاندھی کا زبردست استقبال کیا۔
راہل گاندھی کے ہمراہ، اے آئی سی سی کے جنرل سیکرٹری جی اے میر، جے کے پی سی سی کے صدر طارق حمید کرہ، کانگریس کے سینئر رہنما رمن بھلا، این سی کے صدر ڈاکٹر فاروق عبداللہ سابق وزیر کانگریس پیرزادہ محمد سید سمیت کانگریس اور این سی کے کئی سینئر رہنما موجود رہے۔
اس موقع پر راہل گاندھی نے کہا کہ، ہم جموں کشمیر کو ریاست کا درجہ ضرور دلائیں گے جس کے لئے سرکار پر مسلسل دباؤ ڈالا جا رہا ہے، اگر سرکار نہ مانے تو اگلی بار ملک میں انڈیا اتحاد کی سرکار ہوگی تو پہلا قدم جموں کشمیر کو ریاست کا درجہ دینا ہو گا۔
راہل گاندھی نے کہا کہ آزادی کے بعد کئی یو ٹیز کو اسٹیٹ بنایاگیا مگر ہندوستان کی تاریخ میں پہلی بار ایسا ہوا کہ جب ایک اسٹیٹ کو یُو ٹی میں تبدیل کیا گیا ہو، ریاست کو یو ٹی میں تبدیل کرنے کا مقصد وہاں کے لوگوں کے حقوق چھیننا ،اور جب ایک یوٹی کو ریاست میں تبدیل کیا جاتا ہے تو ان کو حقوق کی بازیابی ہوتی ہے۔
کانگریس کے رکن پارلیمنٹ نے کہا کہ جموں کشمیر کے لوگوں کے ساتھ بہت زیادتی کی گئی، خصوصی اختیارات ختم کرنے کے بعد یہاں کے عوام کے حقوق چھین لئے گئے۔ راہل نے کہا کہ میں وثوق سے کہتا ہوں کہ ہم جموں کشمیر کے لوگوں کو اسٹیت کا درجہ ضرور دلائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ راجہ مہاراجاوں کی طرح بی جے پی نے جموں کشمیر کو ایل جی سرکار کے حوالے کیا ہے ، وہ یہاں کے لوگوں کے بجائے باہر کے لوگوں کو فائدہ دے رہے ہیں، اور یہاں کے لوگوں کے ساتھ بھید بھاؤ کیا جا رہا ہے ۔۔
انڈیا اتحاد کی لڑائی صرف جموں کشمیر میں نہیں ہے بلکہ بی جے ہی اور آر ایس ایس یہ منشور پورے ملک میں چلا رہی ہے، تمام اداروں کو اپنے قبضہ میں لے کر ملک کو تباہی کے دہانے پر پہنچا دیا ہے۔ بی جے پی سرکار کو ملک کے لوگوں کے ساتھ کوئی ہمدردی نہیں ہے بلکہ یہ چند بڑے سرمایہ کاروں کو فائدہ پہنچاتے ہیں، ان سرمایہ کاروں سے مل کر یہ چند لوگ ملک پر راج کرتے ہیں۔
لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر راہل گاندھی نے کہا کہ، انڈیا اتحاد ایک طاقتور سیاسی اتحاد کے طور پر ابھر رہا یے جس نے وزیر اعظم نریندر مودی کی نیندیں اڑا دی ہیں ،ان کے چھپن انچ کے سینے کا بھرم ٹوٹ گیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ، انڈیا اتحاد ملک کو نفرت کے دلدل سے آزاد کرنے کے لئے قائم ہوا ہے، مذہب کے نام پر لوگوں کو لڑانے کی کوشش کی جا رہی ہیں ، ذات کے نام پر نفرت پھیلائی جاتی ہے ،بی جے پی اور آر ایس ایس کی یہی پالیسی ہے کہ لوگوں کو مذہب اور ذات پات پر لڑاؤ اور اپنا فائدہ اٹھاؤ۔
گاندھی نے کہا کہ، اب ایک طرف نفرت اور دوسری طرف بھائی چارہ، ہم نے نفرت کے بازار میں محبت کی دکان کھولی۔
راہل نے کہا کہ جموں کشمیر کو بھائی چارے کی ضرورت ہے، ہم محبت پھیلانے آئے ہیں اور اسٹیٹ کا درجہ دینا ہمارا پہلا قدم ہوگا،نفرت کے ساتھ ساتھ یہ حقوق چھننے کی کوشش میں لگے ہیں،ہم ایسی سرکار چاہتے ہیں کہ جس میں ہر طبقہ کو انصاف ملے۔ راہل نے دعوی کیا کہ انڈیا اتحاد حکومت بنائے گی اور ملک میں نفرت کو مٹائے گی،اسلئے لوگوں کو مل جل کر ان طاقتون کو حق رائے دہی کے ذریعہ ناکام کرنا ہے۔
راہل نے کہا کہ انہیں یہاں کے لوگوں کے ساتھ صرف سیاسی نہیں بلکہ پرانا اور خون کا رشتہ ہے، میں پارلیمنٹ میں یہاں کے لوگوں کے دکھ درد کی ترجمانی کرنا چاہتا ہوں اور ان کو انصاف دلانا چاہتا ہوں۔
انہوں نے مزید کہا کہ کشمیری پنڈتوں کا بی جے پی نے صرف سیاسی فائدہ اتھایا ہے، ان کی بازآبادکاری کے لئے کچھ نہیں کیا، اسلئے ہم چاہتے ہیں کہ سب مل کر بھائی چارہ کو پھیلائیں۔
یہ بھی پڑھیں:
ETV Bharat / jammu-and-kashmir
مرکز میں حکومت بننے پر جموں کشمیر کو ریاست کا درجہ دینا ہمارا پہلا قدم ہوگا: راہل گاندھی - JK Assembly Elections 2024 - JK ASSEMBLY ELECTIONS 2024
راہل گاندھی نے ضلع اننت ناگ کے ڈورو علاقہ میں کانگریس کی جانب سے منعقدہ ایک عوامی جلسے میں شرکت کی۔ اس موقع پر راہل گاندھی نے مرکز میں انڈیا اتحاد کی حکومت بننے پر جموں کشمیر کے ریاست کا درجہ بحال کرنے کو اولین ترجیح قرار دیا۔
Published : Sep 4, 2024, 7:49 PM IST
اننت ناگ: ضلع اننت ناگ کے ڈورو علاقہ میں کانگریس اور این سی کے کارکنوں کی ایک کثیر تعداد موجود رہی جنہوں نے راہل گاندھی کا زبردست استقبال کیا۔
راہل گاندھی کے ہمراہ، اے آئی سی سی کے جنرل سیکرٹری جی اے میر، جے کے پی سی سی کے صدر طارق حمید کرہ، کانگریس کے سینئر رہنما رمن بھلا، این سی کے صدر ڈاکٹر فاروق عبداللہ سابق وزیر کانگریس پیرزادہ محمد سید سمیت کانگریس اور این سی کے کئی سینئر رہنما موجود رہے۔
اس موقع پر راہل گاندھی نے کہا کہ، ہم جموں کشمیر کو ریاست کا درجہ ضرور دلائیں گے جس کے لئے سرکار پر مسلسل دباؤ ڈالا جا رہا ہے، اگر سرکار نہ مانے تو اگلی بار ملک میں انڈیا اتحاد کی سرکار ہوگی تو پہلا قدم جموں کشمیر کو ریاست کا درجہ دینا ہو گا۔
راہل گاندھی نے کہا کہ آزادی کے بعد کئی یو ٹیز کو اسٹیٹ بنایاگیا مگر ہندوستان کی تاریخ میں پہلی بار ایسا ہوا کہ جب ایک اسٹیٹ کو یُو ٹی میں تبدیل کیا گیا ہو، ریاست کو یو ٹی میں تبدیل کرنے کا مقصد وہاں کے لوگوں کے حقوق چھیننا ،اور جب ایک یوٹی کو ریاست میں تبدیل کیا جاتا ہے تو ان کو حقوق کی بازیابی ہوتی ہے۔
کانگریس کے رکن پارلیمنٹ نے کہا کہ جموں کشمیر کے لوگوں کے ساتھ بہت زیادتی کی گئی، خصوصی اختیارات ختم کرنے کے بعد یہاں کے عوام کے حقوق چھین لئے گئے۔ راہل نے کہا کہ میں وثوق سے کہتا ہوں کہ ہم جموں کشمیر کے لوگوں کو اسٹیت کا درجہ ضرور دلائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ راجہ مہاراجاوں کی طرح بی جے پی نے جموں کشمیر کو ایل جی سرکار کے حوالے کیا ہے ، وہ یہاں کے لوگوں کے بجائے باہر کے لوگوں کو فائدہ دے رہے ہیں، اور یہاں کے لوگوں کے ساتھ بھید بھاؤ کیا جا رہا ہے ۔۔
انڈیا اتحاد کی لڑائی صرف جموں کشمیر میں نہیں ہے بلکہ بی جے ہی اور آر ایس ایس یہ منشور پورے ملک میں چلا رہی ہے، تمام اداروں کو اپنے قبضہ میں لے کر ملک کو تباہی کے دہانے پر پہنچا دیا ہے۔ بی جے پی سرکار کو ملک کے لوگوں کے ساتھ کوئی ہمدردی نہیں ہے بلکہ یہ چند بڑے سرمایہ کاروں کو فائدہ پہنچاتے ہیں، ان سرمایہ کاروں سے مل کر یہ چند لوگ ملک پر راج کرتے ہیں۔
لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر راہل گاندھی نے کہا کہ، انڈیا اتحاد ایک طاقتور سیاسی اتحاد کے طور پر ابھر رہا یے جس نے وزیر اعظم نریندر مودی کی نیندیں اڑا دی ہیں ،ان کے چھپن انچ کے سینے کا بھرم ٹوٹ گیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ، انڈیا اتحاد ملک کو نفرت کے دلدل سے آزاد کرنے کے لئے قائم ہوا ہے، مذہب کے نام پر لوگوں کو لڑانے کی کوشش کی جا رہی ہیں ، ذات کے نام پر نفرت پھیلائی جاتی ہے ،بی جے پی اور آر ایس ایس کی یہی پالیسی ہے کہ لوگوں کو مذہب اور ذات پات پر لڑاؤ اور اپنا فائدہ اٹھاؤ۔
گاندھی نے کہا کہ، اب ایک طرف نفرت اور دوسری طرف بھائی چارہ، ہم نے نفرت کے بازار میں محبت کی دکان کھولی۔
راہل نے کہا کہ جموں کشمیر کو بھائی چارے کی ضرورت ہے، ہم محبت پھیلانے آئے ہیں اور اسٹیٹ کا درجہ دینا ہمارا پہلا قدم ہوگا،نفرت کے ساتھ ساتھ یہ حقوق چھننے کی کوشش میں لگے ہیں،ہم ایسی سرکار چاہتے ہیں کہ جس میں ہر طبقہ کو انصاف ملے۔ راہل نے دعوی کیا کہ انڈیا اتحاد حکومت بنائے گی اور ملک میں نفرت کو مٹائے گی،اسلئے لوگوں کو مل جل کر ان طاقتون کو حق رائے دہی کے ذریعہ ناکام کرنا ہے۔
راہل نے کہا کہ انہیں یہاں کے لوگوں کے ساتھ صرف سیاسی نہیں بلکہ پرانا اور خون کا رشتہ ہے، میں پارلیمنٹ میں یہاں کے لوگوں کے دکھ درد کی ترجمانی کرنا چاہتا ہوں اور ان کو انصاف دلانا چاہتا ہوں۔
انہوں نے مزید کہا کہ کشمیری پنڈتوں کا بی جے پی نے صرف سیاسی فائدہ اتھایا ہے، ان کی بازآبادکاری کے لئے کچھ نہیں کیا، اسلئے ہم چاہتے ہیں کہ سب مل کر بھائی چارہ کو پھیلائیں۔
یہ بھی پڑھیں: