ترال (جموں و کشمیر): نودل ترال میں پانچ سال قبل فروٹ منڈی کے لیے حاصل کی گئی زمین پر بنیادی ڈھانچے کو چھور کر ابھی تک کچھ کام نہیں کیا گیا ہے۔ جس کی وجہ سے باغ مالکان کے ساتھ ساتھ فروٹ سے وابسطہ تاجران بھی پریشان ہیں۔تفصیلات کے مطابق مرکز کے زیر انتظام یوٹی جموں و کشمیر کے ضلع پلوامہ کے ترال علاقے میں گذشتہ برسوں کے دوران فروٹ انڈسٹری کا دائرہ کافی وسیع ہوا ہے اور کاروبار میں بھی تیزی آئی ہے۔
تاہم علاقے میں فروٹ منڈی کی عدم دستیابی عوام کے لیے پریشانی کا سبب بنی ہوئی ہے۔ اس ضمن میں مقامی سطح پر نودل ترال میں ہارٹیکلچر محکمہ نے پانچ سال قبل منڈی کا قیام عمل میں لایا تھا جس کی وجہ سے لوگوں کو راحت مل رہی ہے۔
باغ مالکان اسے اچھی پہل قرار دے رہے ہیں تاہم پانچ سال گزرنے کے باوجود نہ ہی میکڈمائزیشن کا عمل مکمل کیا گیا ہے اور نہ ہی دیوار بندی کی گئی۔ مقامی تاجروں کے مطابق کئی مرتبہ، انہوں نے معاملے کو متعلقہ حکام کے نوٹس میں لایا لیکن انہوں نے اس بارے میں عملی طور کچھ کیا نہیں۔ جسکی وجہ سے وہ اب مایوس ہو چکے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:
محکمہ، ہارٹیکلچر کے ایک ذمہ دار آفیسر نے نمائندہ کو بتایا کہ نودل ترال میں بن رہی فروٹ منڈی کے لیے سرکار کو تفصیلی منصوبے کی رپورٹ (ڈی پی آر) بھیج دیا گیا ہے اور انھیں امید ہے کہ جلد ہی معاملہ درست کیا جائے۔