ETV Bharat / jammu-and-kashmir

عمر عبداللہ کی حکومت میں اراکین اسمبلی کو 90 نئی لگژری گاڑیوں کا تحفہ

جموں و کشمیر کے نو منتخب اراکینِ اسمبلی کو 90 نئی SUVs فراہم کی جائیں گی، جس پر 14.85 کروڑ روپے خرچ ہوں گے۔

جموں کشمیر اراکین اسمبلی کے لیے نئی لگژری گاڑیاں
جموں کشمیر اراکین اسمبلی کے لیے نئی لگژری گاڑیاں (ای ٹی وی بھارت)
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : 2 hours ago

سرینگر: جموں کشمیر کے نو منتخب اراکین اسمبلی کو جلد ہی لگژری گاڑیاں فراہم کی جائیں گی، جس کے تحت حکومت نے ان کے لیے 90 SUVs خریدنے کا حکم جاری کیا ہے۔ محکمہ موٹر گیراجز کے مطابق اسکارپیو گاڑیاں خریدنے کے لیے سرکاری خزانے سے 14.85 کروڑ روپے نکالے جائیں گے۔ یہ اعلان 89 نو منتخب اراکین اسمبلی کی جانب سے سرینگر کی اسمبلی میں عبوری اسپیکر کے سامنے حلف اٹھائے جانے کے ایک روز بعد کیا گیا۔

محکمہ موٹر گیراجز، جو وزراء اور سرکاری حکام کو گاڑیاں فراہم کرنے کا ذمہ دار ہے، کو ان گاڑیوں کی خریداری کی نگرانی سونپی گئی ہے۔ گاڑیوں کی خریداری کے لیے سرکاری ای-مارکیٹ پلیس (GEM) پورٹل اور جنرل فائنانشل رولز (GFR) 2017 کے تحت تمام ضروری ای-ٹینڈرنگ اور دیگر رسمی کارروائیاں مکمل کی جائیں گی۔

محکمہ کو حکم دیا گیا ہے کہ مارچ 2025 تک تمام مالیاتی دستاویز، خریداری کے سرٹیفکیٹس اور حساب کتاب کو مکمل کیا جائے اور یہ فنڈز صرف گاڑیوں کی خریداری کے لیے استعمال ہوں۔ کوئی نیا پوسٹ ڈرائیوروں کے لیے نہیں بنایا جائے گا، کیونکہ محکمہ کے پاس موجودہ عملہ کافی ہے۔ محکمہ موٹر گیراجز کے ایک اعلیٰ افسر نے بتایا کہ نئی اسکارپیو گاڑیاں بلٹ پروف نہیں ہوں گی، جیسا کہ پہلے ہوا کرتا تھا، بلکہ یہ سادہ گاڑیاں ہوں گی کیونکہ پچھلی گاڑیاں اپنی مدت پوری کر چکی ہیں۔ ماضی میں اراکینِ اسمبلی کو بلٹ پروف گاڑیاں جموں و کشمیر پولیس کی جانب سے فراہم کی جاتی تھیں، لیکن اب یہ ذمہ داری محکمہ موٹر گیراجز کو سونپی گئی ہے۔

جموں و کشمیر کے محکمہ ٹرانسپورٹ نے نئی پالیسی بنائی ہے جس کے تحت وزراء کو 15 لاکھ روپے تک کی سیڈان یا SUV گاڑیاں فراہم کی جائیں گی۔ واضح ہرے کہ عمر عبداللہ کی قیادت میں نیشنل کانفرنس نے 42 نشستیں جیت کر اکثریت حاصل کی، وہیں بھارتیہ جنتا پارٹی نے 29 نشستوں پر کامیابی حاصل کی۔ کانگریس نے چھ، پی ڈی پی نے تین، سی پی آئی ایم اور پیپلز کانفرنس نے ایک ایک نشست اپنے نام کی جبکہ سات آزاد امیدوار بھی کامیاب ہوئے۔ وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے بڈگام اور گاندربل کی دونوں نشستوں پر کامیابی حاصل کی، تاہم انہوں نے گاندربل کی نشست برقرار رکھنے کا اعلان کیا اور بڈگام سے استعفیٰ دے دیا، جس کے بعد وہاں ضمنی انتخابات ہوں گے۔

یہ بھی پڑھیں: اسمبلی میں مضبوط اپوزیشن کا رول ادا کریں گے: بی جے پی

سرینگر: جموں کشمیر کے نو منتخب اراکین اسمبلی کو جلد ہی لگژری گاڑیاں فراہم کی جائیں گی، جس کے تحت حکومت نے ان کے لیے 90 SUVs خریدنے کا حکم جاری کیا ہے۔ محکمہ موٹر گیراجز کے مطابق اسکارپیو گاڑیاں خریدنے کے لیے سرکاری خزانے سے 14.85 کروڑ روپے نکالے جائیں گے۔ یہ اعلان 89 نو منتخب اراکین اسمبلی کی جانب سے سرینگر کی اسمبلی میں عبوری اسپیکر کے سامنے حلف اٹھائے جانے کے ایک روز بعد کیا گیا۔

محکمہ موٹر گیراجز، جو وزراء اور سرکاری حکام کو گاڑیاں فراہم کرنے کا ذمہ دار ہے، کو ان گاڑیوں کی خریداری کی نگرانی سونپی گئی ہے۔ گاڑیوں کی خریداری کے لیے سرکاری ای-مارکیٹ پلیس (GEM) پورٹل اور جنرل فائنانشل رولز (GFR) 2017 کے تحت تمام ضروری ای-ٹینڈرنگ اور دیگر رسمی کارروائیاں مکمل کی جائیں گی۔

محکمہ کو حکم دیا گیا ہے کہ مارچ 2025 تک تمام مالیاتی دستاویز، خریداری کے سرٹیفکیٹس اور حساب کتاب کو مکمل کیا جائے اور یہ فنڈز صرف گاڑیوں کی خریداری کے لیے استعمال ہوں۔ کوئی نیا پوسٹ ڈرائیوروں کے لیے نہیں بنایا جائے گا، کیونکہ محکمہ کے پاس موجودہ عملہ کافی ہے۔ محکمہ موٹر گیراجز کے ایک اعلیٰ افسر نے بتایا کہ نئی اسکارپیو گاڑیاں بلٹ پروف نہیں ہوں گی، جیسا کہ پہلے ہوا کرتا تھا، بلکہ یہ سادہ گاڑیاں ہوں گی کیونکہ پچھلی گاڑیاں اپنی مدت پوری کر چکی ہیں۔ ماضی میں اراکینِ اسمبلی کو بلٹ پروف گاڑیاں جموں و کشمیر پولیس کی جانب سے فراہم کی جاتی تھیں، لیکن اب یہ ذمہ داری محکمہ موٹر گیراجز کو سونپی گئی ہے۔

جموں و کشمیر کے محکمہ ٹرانسپورٹ نے نئی پالیسی بنائی ہے جس کے تحت وزراء کو 15 لاکھ روپے تک کی سیڈان یا SUV گاڑیاں فراہم کی جائیں گی۔ واضح ہرے کہ عمر عبداللہ کی قیادت میں نیشنل کانفرنس نے 42 نشستیں جیت کر اکثریت حاصل کی، وہیں بھارتیہ جنتا پارٹی نے 29 نشستوں پر کامیابی حاصل کی۔ کانگریس نے چھ، پی ڈی پی نے تین، سی پی آئی ایم اور پیپلز کانفرنس نے ایک ایک نشست اپنے نام کی جبکہ سات آزاد امیدوار بھی کامیاب ہوئے۔ وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے بڈگام اور گاندربل کی دونوں نشستوں پر کامیابی حاصل کی، تاہم انہوں نے گاندربل کی نشست برقرار رکھنے کا اعلان کیا اور بڈگام سے استعفیٰ دے دیا، جس کے بعد وہاں ضمنی انتخابات ہوں گے۔

یہ بھی پڑھیں: اسمبلی میں مضبوط اپوزیشن کا رول ادا کریں گے: بی جے پی

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.