اننت ناگ: جموں کشمیر میں 18 ستمبر کو ہونے والے اسمبلی انتخابات کے لئے آج یعنی 16 ستمبر کی شام پانچ بجے انتخابی مہم ختم ہوچکی ہے۔ جنوبی کشمیر کے چار اضلاع اننت ناگ،کولگام، پلوامہ اور شوپیاں میں رائے دہندگان کی کل تعداد 1613197ہے جن میں 808371 مرد جبکہ 804781 خواتین ووٹر شامل ہیں۔ جنوبی کشمیر میں 1848 پولنگ مراکز قائم کئے گئے ہیں۔ ضلع اننت ناگ میں 64 امیدوار انتخابی میدان میں ہیں، پلوامہ ضلع میں 45، ضلع کولگام میں 25 اور شوپیاں ضلع میں 21 امیدوار انتخابی میدان میں ہیں۔ پلوامہ ضلع کے پامپور حلقہ میں 14 امیدوار انتخابی میدان میں ہیں۔ ترال سیٹ پر 9 امیدوار، پلوامہ سیٹ پر 12 امیدوار اور راج پورہ سیٹ پر 10 امیدوار میدان میں ہیں۔ یہاں پر رائے دہندگان کی کل تعداد 407637 ان میں 202475 مرد جبکہ 205141 خواتین ووٹر شامل ہیں جبکہ ضلع میں 481 پولنگ مراکز قائم کئے گئے ہیں۔
شوپیان ضلع میں، زینہ پورہ حلقہ میں انتخابات کے لیے 10 امیدوار انتخابی میدان میں ہیں اور شوپیان سیٹ پر 11 امیدواروں کے درمیان مقابلہ ہے۔ شوپیاں ضلع میں رائے دہندگان کی مجموعی تعداد 209039 ہے ان میں 104882 مرد جبکہ 104150 خواتین ووٹرز موجود ہیں، یہاں پر 151 پولنگ اسٹیشنز قائم کئے گئے ہیں کولگام ضلع میں دمحال ہانجی پورہ اسمبلی حلقہ میں انتخابات کے لیے 6 امیدوار میدان میں ہیں۔ 39-کولگام سیٹ کے لئے 10 امیدوار، اور دیوسر حلقہ میں 9 امیدوار کے درمیان مقابلہ ہے۔ ضلع کولگام میں ووٹروں کی کل تعداد 328740 ہے جن میں 164829 مرد جبکہ 163898 خواتین ووٹر رجسٹر ہیں۔
اننت ناگ ضلع میں، ڈورو سیٹ پر انتخاب کے لیے 10 امیدوار انتخابی میدان میں ہیں۔ کوکرناگ (ST) سیٹ پر 10 امیدوار،اننت ناگ ویسٹ سیٹ پر 9 امیدوار۔ 44-اننت ناگ سیٹ پر 13 امیدوار۔سریگفواڑہ بجبہاڑہ سیٹ پر 3 امیدوار، شانگس اننت ناگ ایسٹ سیٹ پر 13 امیدوار اور 47-پہلگام سیٹ پر 6 امیدوار میدان میں ہیں۔ اننت ناگ ضلع میں رائے دہندگان کی مجموعی تعداد 667781 ہے ان میں سے 336185 مرد اور 331592 خواتین ووٹرز کو اپنی حق رائے دہی کا حق ہے۔ ان تمام سیٹوں پر زیادہ تر مقابلہ نیشنل کانفرنس-کانگریس اتحاد اور پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کے درمیان ہوگا۔ تاہم، ایک دو جگہوں پر اپنی پارٹی بھی سخت ٹکر دے سکتی ہے۔
پہلگام میں اپنی پارٹی کے امیدوار رفیع میر، این سی امیدوار الطاف احمد کلو اور پی ڈی پی امیدوار ڈاکٹر سید شبیر صدیقی کے درمیان سہ رخی مقابلہ ہے۔لارنو کوکرناگ میں این سی امیدوار ظفر چودھری اور پی ڈی پی امیدوار ہارون چودھری کے درمیان مقابلہ ہے۔ اننت ناگ ایسٹ میں پی ڈی پی امیدوار عبدالرحمان ویری اور این سی امیدوار ریاض احمد خان کے درمیان مقابلہ ہے۔ اننت ناگ ویسٹ میں پی ڈی پی کے امیدوار عبدالغفار صوفی کا مقابلہ این سی کے عبدالمجید لارمی سے ہے اور بی جے پی کے امیدوار محمد رفیق وانی بھی اس نشست پر اچھا خاصا مقابلہ کریں گے۔
اننت ناگ کے مرکزی حلقہ میں کانگریس کے امیدوار پیرزادہ محمد سعید، پی ڈی پی امیدوار ڈاکٹر محبوب بیگ، اپنی پارٹی کے امیدوار ہلال شاہ اور آزاد امیدوار پیر منصور کے درمیان مقابلہ ہے۔ بجبہاڑہ میں پی ڈی پی امیدوار التجا مفتی اور این سی امیدوار ڈاکٹر بشیر ویری کے درمیان زبردست مقابلہ ہے۔ ڈورو میں کانگریس کے غلام احمد میر کا مقابلہ پی ڈی پی کے امیدوار ریٹائرڈ سیشن جج محمد اشرف ملک سے ہے۔ شوپیاں اسمبلی سیٹ پر پی ڈی پی کے یاور بانڈے اور این سی کے شیخ رفیع کے درمیان مقابلہ ہے لیکن شبیر کلے جو این سی کو چھوڑ کر آزاد امیدوار کے طور پر الیکشن لڑ رہے ہیں وہ بھی ایک مضبوط امیدوار ہیں۔
شوپیاں ضلع کے زینہ پورہ حلقہ میں، این سی کے شوکت گنائی کا مقابلہ پی ڈی پی کے غلام محی الدین وانی سے ہے جبکہ پی ڈی پی کے سابق رکن اسمبلی اعجاز میر جنہوں نے پارٹی چھوڑ دی تھی، بھی مضبوط امیدوار ہیں۔ پلوامہ ضلع کے مرکزی پلوامہ حلقہ میں پی ڈی پی کے وحید پرا اور این سی امیدوار محمد خلیل بند کے درمیان سخت مقابلہ ہے۔ راج پورہ حلقہ میں پی ڈی پی کے سید بشیر احمد اور این سی کے امیدوار غلام محی الدین میر کے درمیان مقابلہ ہوگا۔
ترال میں پی ڈی پی امیدوار رفیق احمد نائک اور کانگریس امیدوار سریندر سنگھ چنی کے درمیان ہے جبکہ آزاد امیدوار ڈاکٹر ہربخش سنگھ بھی مضبوط دعویدار ہیں۔ پامپور میں این سی امیدوار اور سابق ایم پی حسنین مسعودی اور پی ڈی پی کے سابق رکن اسمبلی ظہور احمد میر کے درمیان مقابلہ ہے۔ کولگام حلقہ میں سی پی آئی (ایم) کے امیدوار محمد یوسف تاریگامی، پیپلز کانفرنس کے امیدوار اور سابق ایم پی نذیر احمد لاوے اور پی ڈی پی کے درمیان سہ رخی مقابلہ ہے۔
ڈی ایچ پورہ میں این سی امیدوار سکینہ ایتو، اپنی پارٹی کے عبدالمجید پڈر اور پی ڈی پی امیدوار کے درمیان مقابلہ ہے۔ دیوسر میں، پی ڈی پی امیدوار سرتاج مدنی، ڈیموکریٹک پروگریسو آزاد پارٹی کے رہنما محمد امین بٹ اور این سی کے فیروز احمد شاہ کے درمیان سہ رخی مقابلہ ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
جنوبی کشمیر کے تمام اضلاع میں انتخابات کے حوالے سے تمام تیاریاں مکمل کر لی گئیں ہیں۔ وہیں اس سلسلہ میں سکیورٹی کے سخت ترین انتظامات کئے گئے ہیں اور پولنگ مراکز کے آس پاس سکیورٹی کی اضافی نفری کو تعینات کیا گیا ہے تاکہ انتخابات کو پرامن طریقہ سے انجام دیا جاسکے۔ جموں و کشمیر میں تقریبا ایک دہائی بعد اسمبلی انتخابات منعقد کیے جارہے ہیں۔