پلوامہ : محمکہ تعلیم پلوامہ کو ایک شکایت موصول ہوئی تھیں کہ ضلع میں کچھ نجی تعلیمی ادارے بچوں کو اظافہ کتابیں فروحت کررہے ہے جس کا نوٹس لیتے ہوئے چیف ایجوکیشن آفیسر پلوامہ نے ایک ٹیم تشکیل دی تاکہ زمینی سطح پر اس کا جائزہ لیا جاسکے۔ اس سلسلے میں ٹیم نے آج ضلع پلوامہ مییں مختلف مقامات پر چھاپے مارے جہاں کتابیں فروخت کی جارہی تھیں۔ چھاپے مار کارروائی میں پتہ چلا کہ بچوں کو سرکار کی تجویز کردہ کتابوں کے علاؤہ اضافی کتابیں فروحت کی جارہی تھیں جس کا عہدیداروں نے نوٹ لیا اور انہوں نے سکول کو نوٹس جاری کرکے وضاحت طلب کی کہ ’کیوں بچوں کو اضافی کتابیں فروخت کی جارہی تھی جو طلبا پر زیادہ دباؤ کا باعث ہے۔
اس سلسلے میں چیف ایجوکیشن آفیسر پلوامہ منظور احمد خان نے بات کرتے ہوئے کہا کہ ضلع پلوامہ کے محتلف نجی اسکولوں کی شکایتیں موصول ہوتی ہے کہ ایک تو اظافہ فیس بچوں سے لیا جاتا ہے جبکہ سرکار کی تجویز کردہ کتابیں کے علاؤہ بچوں کو اظافہ کتابیں فروحت کی جاتی ہے جس کی وجہ سے بچوں کے ساتھ ساتھ والدین پر زیادہ دباؤ پڑ جاتا۔ انہوں نے کہا کہ ان نجی اسکول کو نوٹس جاری کردی گئی ہے کہ وہ سرکار حکم نامے کی خلاف ورزی کیوں کررہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: لداخ کے سابق رکن پارلیمان حاجی حسن خان کا انتقال - HAJI HASSAN KHAN PASSES AWAY
تاہم وادی بھر سے اس طرح کی شکایتیں موصول ہوتی ہے کہ نجی تعلیمی ادارے اپنے من مطابق بچوں کو کتابیں فروحت کرتے ہے فیس لیتے ہے جس کے لئے محمکہ تعلیم کو سامنے آنے کی ضرورت ہے تاکہ اس پر قابو پایا جاسکے اور غریب طبقے سے تعلق رکھنے والے بچے بھی تعلیم حاصل کرسکے۔