جموں: جموں وکشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے اتوار کے روز کہا کہ حال ہی میں پیش کئے گئے عبوری بجٹ نے جموں وکشمیر میں سماج کے مختلف طبقات کی عزت نفس کو جگایا ہے۔
انہوں نے کہا کہ جموں وکشمیر میں جی ایس ٹی ادا کرنے والوں کی تعداد میں غیر معمولی اضافہ ہوا ہے۔منوج سنہا نے مزید بتایا کہ محصول بڑھانے اور واجبات کو کم کرنا اولین ترجیحات میں شامل ہیں۔انہوں نے مزید بتایا کہ جموں وکشمیر اس وقت ترقی کی راہ پر گامزن ہے۔ان باتوں کا اظہار موصوف نے جموں میں ایک پریس کانفرنس کے دوران کیا۔
انہوں نے کہا کہ گزشتہ چار سے پانچ سالوں کے دوران جموں وکشمیر کی جی ڈی پی 1.6 لاکھ کروڑ روپیہ سے بڑھ کر 2.64 لاکھ کروڑ روپیہ ہو گئی ہے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ جموں وکشمیر بینک تیرہ سو کروڑ روپیہ کے منافع بخش ادارے کے طورپر ابھرا ہے، اور اس سال منافع 18سو کروڑ روپیہ ہونے کا امکان ہے۔
ایس سی ریزرویشن کے بارے میں پوچھے گئے سوال کے جواب میں منوج سنہا نے کہا کہ اس معاملے پر کچھ لوگ سیاست کررہے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ جب ہم نے غریبوں کو پانچ مرلہ اراضی فراہم کی، تو اس پر بھی سیاست کی گئی۔ کچھ لوگوں کا کام ہے سیاست کرنا ہے ، ہمارا کام لوگوں کی بھلائی کی خاطر کام کرنا اور یہ سلسلہ جاری رہے گا۔
منوج سنہا نے کہا کہ حال ہی میں پارلیمنٹ میں پیش کئے گئے عبوری بجٹ میں جموں وکشمیر کی اور خصوصی توجہ دی گئی۔ان کے مطابق بجٹ نے جموں وکشمیر میں سماج کے مختلف طبقات کی عزت نفس کو جگایا ہے۔محصول کو بڑھانے اور واجبات کو کم کرنا اولین ترجیحات میں شامل ہیں۔
مزید پڑھیں:
- پارلیمنٹ میں جموں و کشمیر کیلئے 59364 کروڑ روپے کا عبوری بجٹ بیش
- جموں کشمیر بجٹ پر سیاسی جماعتوں کے تاثرات
منوج سنہا کا کہنا تھا کہ جموں وکشمیر حکومت کو گڈس اور سروسز کے لئے گولڈ ایواڑد ملا ہے۔انہوں نے مزید بتایا کہ جموں وکشمیر یوٹی کی اقتصادی حالت پہلے کی نسبت بہت بہتر ہے۔
سرینگر میں واقع اقوام متحدہ مبصر گروپ کے دفتر کی منتقلی کے بارے میں جب منوج سنہا سے سوال کیا گیا تو انہوں نے کہا کہ اس معاملے پر غور کیا جائے گا۔
(یو این آئی)