سرینگر:پارلیمانی انتخابات کے سلسلے میں الیکشن کمیشن آف انڈیا کی ٹیم منگل کو وادی کشمیر کے دو روزہ دورہ کر رہے ہیں، جس دوران ای سی آئی یہاں مقامی سیاسی جماعتوں اور انتظامیہ سے لوک سبھا تیاریوں کا جائزہ لیں گے۔
چیف الیکشن کمیشنر آف انڈیا راجیو کمار کی صدارت میں یہ ٹیم منگل کی صبح سرینگر پہنچ رہی ہے اور جموں کشمیر کے سول و سکیورٹی کے افسران کے ساتھ ایس کے آئی سی سی میں تیاریوں کے متعلق جائزہ لیں گے۔اسی دوران ای سی آئی کی ٹیم یہاں کی مقامی سیاسی جماعتوں کے نمائندوں سے بھی ملاقات کریں گے۔
الیکشن کمیشن آف انڈیا کے دورے سے قبل آج جموں کشمیر کے ڈائریکٹر جنرل آف پولیس آر آر سوین نے بتایا کہ پولیس اور سکیورٹی فورسز پُر امن اور کامیاب پارلیمانی انتخابات منعقد کرانے کے لئے تیار ہے۔
الیکشن کمیشن آف انڈیا کے دورے کے پسِ منظر مقامی سیاسی جماعتوں نے یہاں اسمبلی انتخابات منعقد کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ غور طلب ہے کہ یہ جماعتیں گزشتہ پانچ برسوں سے یہاں اسمبلی انتخابات منعقد کرانے پر زور دے رہے ہیں۔
ایک سیاسی پارٹی کے عہدیدار نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ ان کو ای سی آئی کے ساتھ ملاقات کے لئے مدعو کیا گیا ہے اور وہ کمیشن کو اسمبلی انتخابات کے انعقاد کا مطالبہ کریں گے۔
واضح رہے کہ جموں کشمیر میں سنہ 2014 میں اسمبلی انتخابات منعقد ہوئے تھے، جس کے بعد میں پی ڈی پی اور بی جے پی نے مخلوط سرکار بنائی تھی۔ تاہم یہ سرکار 8 جون 2018 کو ختم ہوئی جب بی جے پی نے پی ڈی پی حکومت سے حمایت واپس لی۔
مزید پڑھیں: چیف الیکشن کشمیر کا جموں و کشمیر کا دورہ متوقع
سنہ 2018 سے یہاں صدر راج نافذ ہوا ہے، جبکہ پانچ اگست سنہ 2019 کو دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد مرکزی سرکار نے ریاست کو دو یونین ٹریٹریز میں تقسیم کیا۔ اس عرصے سے یہاں صدر کے نمائندے لیفٹیننٹ گورنر نظام چلا رہے ہیں۔
واضح رہے کہ الیکشن کمیشن آف انڈیا کے وفد کے دورہ کے بارے میں غلام نبی آزاد نے گزشتہ روز کہا کہ یہ معمول کا دورہ ہے۔انہوں نے بتایا کہ چناؤ سے قبل الیکشن کمیشن آف انڈیا کا وفد ہر ریاست اور یونین ٹریٹری کا دورہ کرکے وہاں کی سکیورٹی صورتحال کا جائزہ لیتا ہے لہذا یہ کہنا کہ الیکشن کمیشن کا دورہ جموں وکشمیر غیر معمولی اہمیت کا حامل ہے صحیح نہیں ۔