سرینگر(جموں و کشمیر): ایک اہم پش رفت کے طور الیکشن کمیشن آف انڈیا (ای سی آئی) مارچ میں جموں و کشمیر کا دورہ کرنے جارہے ہیں۔ایسے میں کمیشن آئندہ لوک سبھا انتخابات کے لیے یوٹی میں تیاریوں کا جائزہ لینے کے لیے 12 اور 13 مارچ کو جموں وکشمیر آرہے ہے۔ دورے کے دوران چیف الیکشن کمشنر راجیو کمار، الیکشن کمشنر انوپ کمار پانڈے اور ارون گوئل کمیشن کے وفد کی قیادت کریں گے۔
اس دورے کا بنیادی مقصد لوک سبھا انتخابات کی تیاریوں کا جائزہ لینا ہے، جو اس سال اپریل-مئی میں منعقد ہونے والے ہیں۔اس کے علاوہ کمیشن خطے میں ایک ہموار اور محفوظ انتخابی عمل کو یقینی بنانے کے حوالے سے بھی جائزہ لے سکتی ہے۔
یاد رہے کہ 19 جون 2018 سے جموں و کشمیر منتخب حکومت کے بغیر ہے۔ بی جے پی کی طرف سے محبوبہ مفتی کی قیادت والی حکومت کی حمایت واپس لینے کے بعد الیکشن کمیشن نے خطہ میں الیکشن کے انعقاد کے حوالے سے سکیورٹی کی بگڑتی ہوئی صورتحال کا حوالہ دیا تھا۔واضح رہے کہ جموں و کشمیر میں آخری اسمبلی انتخابات نومبر-دسمبر 2014 میں منعقد ہوئے تھے۔
الیکشن کمیشن کے دورے کا مقصد موجودہ سیاسی صورتحال کا اندازہ لگانا ہے، اس کے علاوہ سکیورٹی منظرنامہ کے ساتھ ساتھ انتخابات کے انعقاد کے لیے تیاری کا جائزہ لینا ہے۔
ذرائع کے مطابق جموں و کشمیر میں قیام کے دوران الیکشن کمیشن کے اہلکار مختلف اسٹیک ہولڈرز سے ملاقات کریں گے، جن میں سیاسی جماعتوں کے نمائندے، سول انتظامیہ، اور سکیورٹی ایجنسیاں شامل ہیں۔ یہ بھی توقع ہے کہ کمیشن اسمبلی انتخابات منعقد کرنے کے لیے سکیورٹی کے اعتبار سے زمینی صورتحال کا جائزہ لے گی۔
مزید پڑھیں:
- لوک سبھا انتخابات: جموں کشمیر میں مزید 635 فورسز کمپنیز تعینات
- جموں و کشمیر اسمبلی انتخابات، جمود کب ٹوٹے گا؟
واضح رہے کہ 11 دسمبر 2023 کو سپریم کورٹ نے الیکشن کمیشن آف انڈیا کو جموں و کشمیر میں 30 ستمبر 2024 تک اسمبلی انتخابات کرانے کی ہدایت دی تھی۔
لوک سبھا انتخابات کے ہموار انعقاد کے لیے الیکشن کمیشن آف انڈیا نے پہلے ہی خطے میں نیم فوجی دستوں کی تعیناتی کی منظوری دے دی ہے۔اس دوران جموں و کشمیر کے لیے نیم فوجی دستوں کی کُل 635 کمپنیاں اور لداخ کے لیے اضافی 57 کمپنیوں کو تعینات کیا جارہا ہے۔