گاندربل: مرکز کے زیر انتظام یوٹی جموں و کشمیر کے ضلع گاندربل کے بیشتر علاقوں میں پینے کے پانی کی قلت کو دور کرنے کے لئے محکمہ جل شکتی نے واٹر فلٹریشن پلانٹ کے منصوبے پر کام شروع کیا۔ پینے کے پانی کے مسئلے پر قابو پانے کے لئے فلٹریشن پلانٹ کی تعمیر بھی شروع کردی گئی لیکن پانچ برس گزر جانے کے باوجود یہ منصوبہ اب تک مکمل نہیں ہو پایا ہے۔
صاف پینے کے پانی کی سپلائی کا دعویٰ کرنے والی انتظامیہ کی عدم توجہی کے سبب مقامی باشندوں کا بڑی دشواریوں کا سامناکرنا پڑ رہا ہے۔ مقامی باشندوں کو پینے کے پانی کے لئے دور دراز کے علاقوں تک جانا پڑتا ہے اس کے باوجود انہیں کبھی پانی ملتا ہے تو کبھی نہیں۔
مقامی باشندوں کے مطابق اس علاقہ میں اکثر و بیشتر پینے کے لئے پانی کی بڑی قلت ہو جاتی ہے۔ لوگوں کو بڑی پریشانیوں کا سامنا ہے۔ کیونکہ علاقہ میں دہائیوں قبل پائپ لائن بچھائی گئی تھی جو برسوں گزرنے کے بعد اسے قابل استعمال نہیں بنایا گیا۔پائپ لائن اب زنگ آلود ہو چکی ہے۔پانی کی ناقص سپلائی سے لوگوں روزانہ دشواریوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:Water Crisis In Ganderbal: صفاپورہ بٹہ پورہ میں پینے کا پانی فراہم نہ ہونے پر عوام پریشان
محمد صادق پٹھان نام کے ایک مقامی باشندہ نے بتایا کہ پینے کے پانی کی قلت کو دور کرنے کے لئے پانچ سال قبل فلٹریشن پلانٹ قائم کرنے کو لے کر کام شروع کیا گیا تھا لیکن برسوں گزر جانے کے بعد وہ مکمل نہیں ہو سکا ہے۔کہنے کا مطلب یہ ہے کہ فلٹریشن پلانٹ پوری طرح سے مکمل ہوچکا ہے لیکن محکمہ اور ٹھیکے دار کی لاپرواہی کے سبب معاملہ التوا ہے۔