جموں: مرکزی حکومت کی جانب سے سی اے اےCAA یعنی شہریت ترمیمی قانون کا نوٹیفکیشن جاری کرنے کے بعد جموں میں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی حمایت یافتہ تنظیم ڈوگرہ فرنٹ کے کارکنان نے جموں کے رانی پارک علاقے میں جشن منایا۔ شہریت ترمیمی قانون سے پاکستان، بنگلہ دیش اور افغانستان سے بھارت آنے والے غیر مسلم مہاجرین کے لیے شہریت حاصل کرنے کا راستہ صاف ہو گیا ہے۔
مرکزی حکومت کے اس فیصلے پر جموں کی رانی پارک علاقے میں ڈوگرہ فرنٹ کے صدر اشوک گپتا سمیت ان کے حامیوں نے آتش بازی کی اور مٹھائی تقسیم کی۔ وزیر اعظم نریندر مودی اور وزیر داخلہ امیت شاہ کی تصاویر ہاتھوں میں لیے ڈوگرہ فرنٹ کارکنان نے مرکزی حکومت کے حق میں نعرے بازی کی اور سی اے اے کی منظوری کو ایک تاریخی فیصلہ قرار دیا۔
اس موقع پر ڈوگرہ فرنٹ کے صدر اشوک گپتا نے میڈیا نمائندوں کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ ’’مرکزی حکومت کے اس فیصلے سے لاکھوں پریشان لوگوں کو راحت ملے گی۔ ہندوستان اب ایک ایسا ملک ہوگا جہاں متاثرین کو شہریت ملے گی اور وہ اپنی زندگی آرام سے گزار سکیں گے۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ ’’ملک کے وزیر اعظم نریندر مودی اور وزیر داخلہ امت شاہ نے تین ممالک کی چھ اقلیتی برادریوں کو راحت دی ہے۔ ان سب کو ان ممالک میں تشدد کا نشانہ بنایا جا رہا تھا۔ ان پناہ گزینوں کو ہندوستانی شہریت دیتے ہوئے مرکزی حکومت نے ان کے وقار کا خیال رکھا ہے۔ مودی حکومت نے ان کی ثقافت، روایات اور سماجی شناخت کے تحفظ کے لیے ایک تاریخی فیصلہ لیا ہے۔‘‘
مزید پڑھیں: سی اے اے قوانین کیا ہیں؟ اہلیت، مطلوبہ دستاویزات، شہریت حاصل کرنے کا عمل
واضح رہے کہ سی اے اے کی بل 2019میں پیش کی گئی تھی جس کے خلاف ملک بھر میں احتجاج ہوئے تاہم ان احتجاجوں کے باوجود حکومت نے سی اے اے کو پاس کیا جبکہ گزشتہ روز اس ضمن میں نوٹیفکیشن جاری کیے جانے کے بعد کئی علاقوں میں احتجاج بھڑک اٹھے ہیں جبکہ متعدد مقامات پر ہائی الرٹ جاری کر دیا گیا ہے۔