ڈاڈسرہ ترال: جمعہ کی رات، کچھ شرپسندوں نے ترال کے ڈاڈسرہ میں مقامی مزار اور ایک مسجد کی کھڑکیوں کو نقصان پہنچا کر بے حرمتی کرنے کی کوشش کی اور قرآن پاک کی بے حرمتی کرنے کی کوشش کی۔ شرپسندوں نے زیارت عالیہ سید اکبر الدین میں توڑ پھوڑ کی۔ اس سلسلہ میں پولیس نے متعلقہ قانون کے تحت مقدمہ درج کر لیا ہے۔ پولس کو شبہ ہے کہ شرپسندوں نے ایسا فساد پھیلانے اور امن و امان کو خراب کرنے کے لیے کیا ہوگا۔
اس دوران واقعہ کی خبر ملتے ہی ایس ایس پی اونتی پورہ اعجاز زرگر، ایس پی ممتاز بھٹی اور ایس ڈی پی او ترال سھیل ریشی نے جائے واردات کا دورہ کر کے صورتحال کا جائزہ لیا۔ انھوں نے عوام سے صبر و تحمل برتنے کی گزارش کی اور کہا کہ معاملہ کی نسبت کیس درج کر لیا گیا ہے۔ اسی درمیان اونتی پورہ پولیس نے معاملہ کی نسبت سے کیس درج کر کے تحقیقات شروع کر دی ہے۔ اس دوران پی ڈی پی لیڈر ڈاکٹر ہر بخش سنگھ نے واقعہ کو بدقسمتی سے تعبیر کیا اور کہا کہ انتخابات کے موقع پر ایسی حرکات میں ملوث افراد کے خلاف سخت کارروائی ہونی چاہیے۔
پولیس کی جانب سے یہ بھی کہا گیا ہے کہ شہریوں کو یقین دلایا جائے کہ پولیس ان کی تلاش میں ہے اور ان شرپسندوں اور ان کے پیچھے لوگوں کو بھی پکڑے گی۔ ان کے ساتھ قانون کے تحت سختی سے نمٹا جائے گا۔ سلاخوں کے پیچھے ڈالے جانے کے علاوہ، وہ تمام لوگ جنہوں نے اللہ تعالیٰ کی انتہائی قابل احترام علامتوں کا غلط استعمال کرکے امن کو خراب کرنے کے مقصد سے ایسے مجرموں کو اکسایا یا سہولت فراہم کی ہے، وہ بھی تمام سرکاری مراعات، سرکاری ملازمت، لائسنس اور پرمٹ سے محروم ہو جائیں گے۔ پوری حکومت کی پوری طاقت مجرموں کا پتہ لگانے اور سزا دینے کے لیے استعمال کی جائے گی۔
یہ بھی پڑھیں:
مراٹھواڑہ میں مسجد کی بے حرمتی، پُرامن فضا مکدر کرنے کی سازش ناکام - Aurangabad Mosques Desecrated
اس واقعہ کے ردعمل میں ماسٹر نذیر احمد، چیئرمین اوقاف اسلامیہ ڈاڈہ سرہ نے کہا ہے کہ یہ بدقسمتی ہے۔ میں نے مسجد کے باہر لوگوں کو جمع دیکھا۔ شیشے توڑ دیے گئے ہیں، سوئچ اور بورڈ توڑے گئے ہیں۔ پھر ہم نے سنا کہ آستانہ عالیہ میں بھی ایسا ہوا ہے۔ وہاں ہم نے دیکھا کہ بڑے شیشے توڑ ڈالے گئے ہیں۔ پھر ہم نے سنا کہ ایک اور مسجد، مسجد عائشہ میں بھی ایسا ہی ہوا ہے۔ ہمیں معلوم نہیں ایسا کیوں ہوا ہے۔ اس بارے میں ہم کوئی تبصرہ نہیں کرسکتے۔ لیکن ایس پی صاحب خود آئے ہیں، وہ جائزہ لے رہے ہیں۔ ہمارا مطالبہ یہ ہے کہ اس کی تحقیقات کی جائے۔
انہوں نے مزید کہا کہ میرا اندازہ ہے کہ یہ ایک گہری سازش ہے۔ واردات انجام دینے والے کا مقصد کیا ہے، ہمیں معلوم نہیں۔ ایس پی صاحب سے گزارش ہے کہ ملوث شخص کو گرفتار کیا جائے اور کیفر کردار تک پہنچایا جائے تاکہ مستقبل میں کوئی اس طرح کا کام انجام دینے کی جرأت نہ کر سکے۔ اور ایسی سازش دوبارہ نہ ہو۔ وہیں محمد افضل میر جو کہ اوقاف کمیٹی کے ممبر ہیں، انہوں نے واقعہ پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ ہم نے پولیس کو اطلاع دی۔ ہمارا مطالبہ ہے کہ اس کی تحقیقات کی جائے تاکہ پتہ چلے کہ اس واقعہ میں کون ملوث ہے۔