ETV Bharat / jammu-and-kashmir

سی پی آئی ایم لیڈر یوسف تاریگامی کا پارٹی کنونشن سے خطاب، نئے قوانین کو کیا مسترد - Yousuf Tarigami

Rejection of new laws یوسف تاریگامی نے شوپیان ضلع کے کیگام میں پارٹی کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے نئے قوانین کو مسترد کردیا۔ انہوں نے مرکزی حکومت کی جانب سے لیفٹیننٹ گورنر کو مزید اختیارات دینے کی بھی مخالفت کی۔

Etv Bharat
Etv Bharat (Etv Bharat)
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Jul 14, 2024, 10:04 PM IST

شوپیان: وزارت داخلہ نے جموں و کشمیر کے قوانین میں ترامیم متعارف کرانے کا نوٹیفکیشن جاری کیا ہے۔ تفصیلی ترامیم جموں و کشمیر تنظیم نو ایکٹ 2019 کے سیکشن 55 کے تحت نافذ کی گئی ہیں، جن کے ذریعے لیفٹیننٹ گورنر کو مزید اختیارات دیے گئے ہیں۔ نئے قواعد میں پولیس، پبلک آرڈر، آل انڈیا سروسز، اور اینٹی کرپشن بیورو سے متعلق معاملات شامل ہیں، جہاں محکمہ خزانہ کی پیشگی رضامندی کے بغیر چیف سکریٹری کے ذریعے لیفٹیننٹ گورنر کو تجاویز پیش کی جا سکتی ہیں۔ ترمیم شدہ قواعد کے تحت لیفٹیننٹ گورنر کو ایڈوکیٹ جنرل کی تقرری کا حق بھی دیا گیا ہے۔

سی پی آئی ایم لیڈر یوسف تاریگامی کا پارٹی کنونشن سے خطاب، نئے قوانین کو کیا مسترد (Etv Bharat)


سی پی آئی ایم کے سینئر لیڈر یوسف تاریگامی نے ان ترامیم پر اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے شوپیان ضلع کے کیگام علاقے میں ایک پارٹی کنونشن سے خطاب کیا۔ اپنے خطاب کے دوران انہوں نے نئے قوانین کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ جہاں ایک طرف جموں و کشمیر میں انتخابات کی بات کی جارہی ہے، وہیں دوسری جانب لیفٹیننٹ گورنر کو مزید اختیارات دیے جارہے ہیں۔ انہوں نے سوال اٹھایا کہ اگر حکومت کو لیفٹیننٹ گورنر کو مزید اختیارات دینے ہیں تو پھر انتخابات کرانے کی کیا ضرورت ہے۔

یوسف تاریگامی نے جموں و کشمیر کی عوام کے حقوق کی پامالی کی مذمت کی اور سبھی سیاسی جماعتوں کو متحد ہو کر ان نئے قوانین کے خلاف لڑنے پر زور دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ ترامیم جموں و کشمیر کے عوام کی خودمختاری اور حقوق کے خلاف ہیں اور ان کے خلاف مشترکہ جدوجہد کی ضرورت ہے۔ کنونشن میں بڑی تعداد میں لوگوں نے شرکت کی اور یوسف تاریگامی کے خطاب کو غور سے سنا۔ شرکاء نے ان کے خیالات کی حمایت کی اور ان کے ساتھ مل کر نئے قوانین کے خلاف لڑنے کا عزم کیا۔

شوپیان: وزارت داخلہ نے جموں و کشمیر کے قوانین میں ترامیم متعارف کرانے کا نوٹیفکیشن جاری کیا ہے۔ تفصیلی ترامیم جموں و کشمیر تنظیم نو ایکٹ 2019 کے سیکشن 55 کے تحت نافذ کی گئی ہیں، جن کے ذریعے لیفٹیننٹ گورنر کو مزید اختیارات دیے گئے ہیں۔ نئے قواعد میں پولیس، پبلک آرڈر، آل انڈیا سروسز، اور اینٹی کرپشن بیورو سے متعلق معاملات شامل ہیں، جہاں محکمہ خزانہ کی پیشگی رضامندی کے بغیر چیف سکریٹری کے ذریعے لیفٹیننٹ گورنر کو تجاویز پیش کی جا سکتی ہیں۔ ترمیم شدہ قواعد کے تحت لیفٹیننٹ گورنر کو ایڈوکیٹ جنرل کی تقرری کا حق بھی دیا گیا ہے۔

سی پی آئی ایم لیڈر یوسف تاریگامی کا پارٹی کنونشن سے خطاب، نئے قوانین کو کیا مسترد (Etv Bharat)


سی پی آئی ایم کے سینئر لیڈر یوسف تاریگامی نے ان ترامیم پر اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے شوپیان ضلع کے کیگام علاقے میں ایک پارٹی کنونشن سے خطاب کیا۔ اپنے خطاب کے دوران انہوں نے نئے قوانین کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ جہاں ایک طرف جموں و کشمیر میں انتخابات کی بات کی جارہی ہے، وہیں دوسری جانب لیفٹیننٹ گورنر کو مزید اختیارات دیے جارہے ہیں۔ انہوں نے سوال اٹھایا کہ اگر حکومت کو لیفٹیننٹ گورنر کو مزید اختیارات دینے ہیں تو پھر انتخابات کرانے کی کیا ضرورت ہے۔

یوسف تاریگامی نے جموں و کشمیر کی عوام کے حقوق کی پامالی کی مذمت کی اور سبھی سیاسی جماعتوں کو متحد ہو کر ان نئے قوانین کے خلاف لڑنے پر زور دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ ترامیم جموں و کشمیر کے عوام کی خودمختاری اور حقوق کے خلاف ہیں اور ان کے خلاف مشترکہ جدوجہد کی ضرورت ہے۔ کنونشن میں بڑی تعداد میں لوگوں نے شرکت کی اور یوسف تاریگامی کے خطاب کو غور سے سنا۔ شرکاء نے ان کے خیالات کی حمایت کی اور ان کے ساتھ مل کر نئے قوانین کے خلاف لڑنے کا عزم کیا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.