ETV Bharat / jammu-and-kashmir

مستقل رہائی کے لیے عدالت سے دوبارہ رجوع کیا جارہا ہے: میرواعظ کشمیر - Mirwaiz Mohammad Umar Farooq

میرواعظ کشمیر ڈاکٹر مولوی محمد عمر فاروق نے اپنی نظر بندی کے تعلق سے کہا ہے کہ مستقل رہائی کے لیے عدالت سے دوبارہ رجوع کیا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک بڑے لیڈر کی جانب سے دعویٰ کیا گیا تھا کہ وہ ایک ”آزاد آدمی“ ہیں۔ تو پھر مجھے حراست میں کیوں رکھا گیا ہے؟

Court is being approached again for permanent release: Mirwaiz Kashmir Umar Farooq
مستقل رہائی کے لیے عدالت سے دوبارہ رجوع کیا جارہا ہے۔ میرواعظ کشمیر (ETV Bharat Urdu)
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Sep 20, 2024, 5:01 PM IST

سرینگر: میرواعظ کشمیر ڈاکٹر مولوی محمد عمر فاروق آج مسلسل تیسرے جمعہ بھی گھر پر نظر بند رہے۔ جس کے سبب وہ مرکزی جامع مسجد سرینگر میں جمعہ کا خطبہ نہیں دے سکے۔ ایسے میں میرواعظ نے اپنے ایک بیان میں انہیں نماز جمعہ کی ادائیگی سے روکے جانے کی غیر اعلانیہ اور غیر قانونی نظر بندی کی شدید الفاظ میں مذمت کی۔ میرواعظ نے کہا کہ یہ عجیب بات ہے کہ جب حکومت کے سربراہ نے میڈیا میں یہ دعویٰ کیا کہ وہ ایک ”آزاد آدمی“ ہیں تو انہیں پھر حراست میں کیوں رکھا گیا ہے؟ اور میری آزادانہ نقل و حمل کے بنیادی حق کی خلاف ورزی کی کوئی وجہ بھی نہیں بتائی جارہی ہے جب کہ نظر بندی کے عمل کو نجی طور پر نافذ کیا جاتا ہے اور عوام میں اس کی تردید بھی کی جاتی ہے۔ یہاں تک کہ مجھ سے کئی اہم مہمانوں خاص طور پر میڈیا کو بھی ملنے کی اجازت نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ وہ نظر بندی سے مستقل رہائی کے لیے عدالت میں دائر عرضداشت کی سنوائی کے لیے پھر سے رجوع کر رہے ہیں۔ میرواعظ نے کہا کہ جب جموں و کشمیر میں حالات معمول پر آنے اور رات دن امن کے دعوے مشتہر کیے جاتے ہیں تو حیرت ہوتی ہے کہ انہیں پھر گھر میں نظر بند کیوں رکھا جاتا ہے اور ادھر اُدھر جانے کی اجازت کیوں نہیں دی جاتی۔انہوں نے کہا کہ بار بار گھر میں نظربندیاں میرواعظ کی حیثیت سے میری ذمہ داریاں اور ملی و سماجی سرگرمیاں بری طرح متاثر ہو رہی ہیں اور ایک عوامی شخصیت ہونے کے ناطے مجھے لوگوں سے سماجی سطح پر ان کی خوشیوں اور غموں میں شریک ہونے بھی روکا جاتا ہے جو حد درجہ افسوسناک ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

وقف ترمیمی بل مذہبی اداروں کے وجود سےجڑا ہے، انتخابات سے قبل لوگوں کو خوفزدہ کرنا بند کیا جائے: میر واعظ - Waqf Amendment Bill is our Strength


ادھر میرواعظ نے محمد شفیع پنڈت کے انتقال پر بھی تعزیت پیش کی اور مرحوم کی وفات پر گہرے دکھ کا اظہار کیا۔ میرواعظ نے کہا کہ مرحوم محمد شفیع پنڈت ایک فعال اور متحرک بیوروکریٹ تھے جو جموں و کشمیر کے لوگوں کی فلاح و بہبود کے لیے اپنے پورے کیریئر میں زبردست متحرک رہے اور ریٹائرمنٹ کے بعد بھی وہ خدمت خلق اور سماجی سرگرمیوں کے ذریعے معاشرے کی خدمت کرتے رہے۔ ایسے لوگ معاشرے کا اثاثہ ہوتے ہیں اور ان کو ہمیشہ یاد رکھا جاتا ہے۔


میر واعظ نے اللہ تعالیٰ سے ان کے لیے جنت میں اعلیٰ مقام کی دعا کی اور سوگوار خاندان کے ساتھ ہمدردی کا اظہار کیا۔ میرواعظ نے اس بات پر بھی افسوس کا اظہار کیا کہ وہ گھر میں نظربند ہونے کی وجہ سے نہ تو مرحوم کی نماز جنازہ میں شرکت کر سکے اور نہ ہی ان کے خاندان کے ساتھ ذاتی طور پر تعزیت اور تسلیت پیش کرسکے۔

سرینگر: میرواعظ کشمیر ڈاکٹر مولوی محمد عمر فاروق آج مسلسل تیسرے جمعہ بھی گھر پر نظر بند رہے۔ جس کے سبب وہ مرکزی جامع مسجد سرینگر میں جمعہ کا خطبہ نہیں دے سکے۔ ایسے میں میرواعظ نے اپنے ایک بیان میں انہیں نماز جمعہ کی ادائیگی سے روکے جانے کی غیر اعلانیہ اور غیر قانونی نظر بندی کی شدید الفاظ میں مذمت کی۔ میرواعظ نے کہا کہ یہ عجیب بات ہے کہ جب حکومت کے سربراہ نے میڈیا میں یہ دعویٰ کیا کہ وہ ایک ”آزاد آدمی“ ہیں تو انہیں پھر حراست میں کیوں رکھا گیا ہے؟ اور میری آزادانہ نقل و حمل کے بنیادی حق کی خلاف ورزی کی کوئی وجہ بھی نہیں بتائی جارہی ہے جب کہ نظر بندی کے عمل کو نجی طور پر نافذ کیا جاتا ہے اور عوام میں اس کی تردید بھی کی جاتی ہے۔ یہاں تک کہ مجھ سے کئی اہم مہمانوں خاص طور پر میڈیا کو بھی ملنے کی اجازت نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ وہ نظر بندی سے مستقل رہائی کے لیے عدالت میں دائر عرضداشت کی سنوائی کے لیے پھر سے رجوع کر رہے ہیں۔ میرواعظ نے کہا کہ جب جموں و کشمیر میں حالات معمول پر آنے اور رات دن امن کے دعوے مشتہر کیے جاتے ہیں تو حیرت ہوتی ہے کہ انہیں پھر گھر میں نظر بند کیوں رکھا جاتا ہے اور ادھر اُدھر جانے کی اجازت کیوں نہیں دی جاتی۔انہوں نے کہا کہ بار بار گھر میں نظربندیاں میرواعظ کی حیثیت سے میری ذمہ داریاں اور ملی و سماجی سرگرمیاں بری طرح متاثر ہو رہی ہیں اور ایک عوامی شخصیت ہونے کے ناطے مجھے لوگوں سے سماجی سطح پر ان کی خوشیوں اور غموں میں شریک ہونے بھی روکا جاتا ہے جو حد درجہ افسوسناک ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

وقف ترمیمی بل مذہبی اداروں کے وجود سےجڑا ہے، انتخابات سے قبل لوگوں کو خوفزدہ کرنا بند کیا جائے: میر واعظ - Waqf Amendment Bill is our Strength


ادھر میرواعظ نے محمد شفیع پنڈت کے انتقال پر بھی تعزیت پیش کی اور مرحوم کی وفات پر گہرے دکھ کا اظہار کیا۔ میرواعظ نے کہا کہ مرحوم محمد شفیع پنڈت ایک فعال اور متحرک بیوروکریٹ تھے جو جموں و کشمیر کے لوگوں کی فلاح و بہبود کے لیے اپنے پورے کیریئر میں زبردست متحرک رہے اور ریٹائرمنٹ کے بعد بھی وہ خدمت خلق اور سماجی سرگرمیوں کے ذریعے معاشرے کی خدمت کرتے رہے۔ ایسے لوگ معاشرے کا اثاثہ ہوتے ہیں اور ان کو ہمیشہ یاد رکھا جاتا ہے۔


میر واعظ نے اللہ تعالیٰ سے ان کے لیے جنت میں اعلیٰ مقام کی دعا کی اور سوگوار خاندان کے ساتھ ہمدردی کا اظہار کیا۔ میرواعظ نے اس بات پر بھی افسوس کا اظہار کیا کہ وہ گھر میں نظربند ہونے کی وجہ سے نہ تو مرحوم کی نماز جنازہ میں شرکت کر سکے اور نہ ہی ان کے خاندان کے ساتھ ذاتی طور پر تعزیت اور تسلیت پیش کرسکے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.