جموں: بھارتیہ جنتا پارٹی کے قومی جنرل سکریٹری اور جموں و کشمیر امور کے انچارج ترون چُگ نے جمعرات کو کانگریس لیڈر راہل گاندھی جو جموں و کشمیر کے دو روزہ دورہ پر ہیں کی جانب سے آرٹیکل 370 پر موقف واضح نہ کرنے پر تنقید کا نشانہ بنایا۔ بی جے پی کے قومی جنرل سکریٹری ترون چُگ نے جموں میں صحافیوں کو بتایا کہ کانگریس کو آرٹیکل 370 اور 35 اے کی منسوخی پر اپنا موقف واضح کرنا چاہئے۔ راہول گاندھی نے بھی جموں کشمیر میں یہ واضح نہیں کیا ہے کہ ان کی پارٹی کا موقف کیا ہے۔ وہ آرٹیکل 370 پر بات نہیں کرتے۔
انہوں نے کہا کہ یہ بی جے پی کی سخت محنت تھی جس نے راہول گاندھی کے لیے سری نگر میں عوامی مقامات پر جا کر آئس کریم اور مقامی کھانا کھانے کو ممکن بنایا۔ وہ لوگ جنہوں نے ماضی میں یہاں کے حالات کی وجہ سے جموں و کشمیر کا دورہ بھی نہیں کیا جیسے راہول گاندھی، اب اپنی بہن کے ساتھ کشمیر آتے ہیں، برف کے بارے میں بات کرتے ہیں اور کبھی لال چوک پر آئس کریم کھاتے ہیں۔ یہ وہی لال چوک ہے جہاں پتھراؤ ہوا کرتا تھا، جہاں پاکستان کا جھنڈا لہرایا جاتا تھا۔ آج راہل گاندھی اسی لال چوک پر آئس کریم کھا رہے ہیں۔
بی جے پی رہنما نے کہا کہ اگر راہول گاندھی اور فاروق عبداللہ کی پارٹی کے درمیان کوئی سمجھوتہ ہے، تو یہ کوئی تعجب کی بات نہیں ہے۔ یہ جماعتیں پہلے الیکشن لڑنے کے لیے اکٹھی ہوئی تھیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ بی جے پی جموں و کشمیر میں پوری طاقت کے ساتھ کام کر رہی ہے اور بی جے پی کی محنت اور عزم کی وجہ سے وہ ترقی اور ترقی کی راہ پر آگے بڑھ رہی ہے۔
بدھ کو راہل گاندھی، ملکارجن کھرگے اور وینوگوپال جموں و کشمیر کے دو روزہ دورے پر پہنچے جہاں وہ آج جموں میں پارٹی کارکنان و لیڈران سے خطاب کریں گے۔
یہ بھی پڑھیں: راہل گاندھی کے کشمیر دورہ کے بیچ کیوں یہ تصویر ’راجیو فاروق ایکارڈ‘ کی یاد دلاتی ہے - Gandhis and abdullahs Relation
کانگریس لیڈران نے آج ہی دن کو سرینگر میں نیشنل کانفرنس کے صدر فاروق عبداللہ سے بھی ملاقات کی تاکہ اسمبلی انتخابات کے لئے نیشنل کانفرنس اور کانگریس کے درمیان سیٹوں کی تقسیم کو حتمی شکل دی جا سکے۔ جس کے بعد ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ کانگریس اور نیشنل کانفرنس جموں کشمیر میں متفقہ طور پر 90 نشستوں پر انتخابات لڈے گی جس کا لسٹ آج شام تک منظر عام پر لایا جائے گا۔