سرینگر (جموں کشمیر) : جموں کشمیر میں جہاں سیاسی جماعتوں نے اسمبلی انتخابات لڑنے کے لئے سرگرمیاں شروع کی ہیں وہیں اپوزیشن جماعت کانگریس نے مطالبہ کیا ہے کہ جموں کشمیر میں اسمبلی انتخابات سے قبل یہاں کا ریاستی درجہ بحال کیا جانا چاہئے۔ سرینگر میں پارٹی دفتر پر پریس کانفرنس میں خطاب کرتے ہوئے پردیس کانگریس کمیٹی کے صدر وقار رسول نے بتایا کہ ’’مرکزی سرکار نے حالیہ حکمنامے میں لیفٹیننٹ گورنر کو مزید بااختیار بنایا ہے جس سے یہاں کی منتخب حکومت کے پاس کوئی اختیار نہیں ہوگا۔‘‘
وقار رسول نے کہا کہ ’’اس ضمن میں جموں کشمیر میں پہلے ریاستی درجہ کی بحالی ہونی چاہئے اور اس کے بعد اسمبلی انتخابات منعقد کئے جانے چاہئے تاکہ جو بھی منتخب سرکار ہو وہ اختیارات کے ساتھ کام کر پائے۔‘‘ انہوں نے کہا کہ جموں کشمیر میں گزشتہ پانچ برسوں سے لوگوں کی مشکلات اتنی بڑھ گئی ہیں جسے یہاں کی منتخب سرکار ہی حل کر سکتی ہے کیونکہ ایل جی نظام اور افسر شاہی سے اب لوگ بے حد تنگ آگئے ہیں۔‘‘
وقار رسول نے مزید کہا کہ کانگریس نے اسمبلی انتخابات میں حصہ لینے کے لئے منشور کمیٹی طے کی ہے جس کے سربراہ سابق صدر و مرکزی وزیر سیف الدین سوز ہیں جبکہ کشمیر وادی کی ذمہ داری سینئر نائب صدر غلام نبی مونگا کو سونپ دی گئی ہے۔ انہوں نے مزید کہا یہ کمیٹی، کشمیر کے دس اضلاع کا دورہ کرے گی جس دوران یہ عوام کے ساتھ رابطے کرکے انکے مسائل پر مبنی منشور تیار کریں گے جس کو کانگریس سرکار بنانے کے بعد ہی عمل آور کرے گی۔
واضح رہے کہ اس سے قبل نیشنل کانفرنس نے پندرہ رکنی منشور کمیٹی تشکیل دی ہے۔ سیاسی جماعتوں کی ان سرگرمیوں سے صاف ظاہر ہے کہ یہ پارٹیاں اسمبلی انتخابات کی تیاریوں میں لگی ہوئی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: جموں میں عسکری حملے، بی جے پی حکومت کی ناکامی: کانگریس - Congress Protest